وارانسی: آج سپریم کورٹ گیان واپی مسجد معاملے میں وضو خانے کا سروے کرانے کی عرضی پر سماعت کرے گی۔ ہندو فریق کے وکیل وشنو شنکر جین کی درخواست پر سِیل شدہ وضو خانے کا سروے کرانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ مطالبہ میں یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ اس میں ہندو مندر کے شواہد موجود ہیں۔ جس پر سپریم کورٹ کا بنچ آج سماعت کرے گا۔ اس کے علاوہ وارانسی میں آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا کی سروے رپورٹ عام ہونے کے بعد مسجد کے تہہ خانے میں پوجا کی مخالفت سے متعلق انجمن انتظام کی درخواست پر بھی آج سماعت ہونے والی ہے۔
غور طلب ہو کہ وارانسی میں گیانواپی مسجد کے اے ایس آئی سروے کی رپورٹ عام ہونے کے بعد مسلم فریق نے احتجاج کیا تھا۔ مسجد کے تہہ خانے میں پوجا کی اجازت پر مسلم فریق کی جانب سے اعتراض عرضی بھی دائر کیا گیا ہے۔ ڈسٹرکٹ جج کی عدالت آج اس کی سماعت کرے گی۔ مسجد کمیٹی نے ڈسٹرکٹ جج کی عدالت کے حکم پر روک لگانے اور وقت میں توسیع کا مطالبہ کیا ہے۔ اس پر آج سہ پہر سماعت ہونی ہے۔ ضلع جج نے 7 دن کے اندر پوجا شروع کرنے کا حکم دیا تھا۔ اس پر مسلم فریق کے وکیل نے ضلع مجسٹریٹ کے خلاف 7 گھنٹے کے اندر کاروائی کرتے ہوئے احتجاج درج کرایا۔ اس صورتحال کو روکنے کے لیے عدالت سے اپیل بھی کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
- 'اس سے بھی برے دن آئیں گے، ہر حال میں صبر کریں'، گیان واپی معاملے پر مسلم تنظیموں کی میٹنگ
- گیانواپی مسجد کے تحفظ کے لئے آخری سانس تک کوشش جاری رہے گی: مسجد انتظامیہ
ہندو فریق کے وکیل وشنو شنکر جین کی عرضی پر بھی سپریم کورٹ میں آج سماعت ہوگی۔ عرضی میں کہا گیا ہے کہ سروے کرانے کے لیے وضو خانے کے اردگرد مصنوعی یا جدید دیواریں اور فرش ہٹائے جائیں۔ وضو خانے کو کوئی نقصان پہنچائے بغیر پورے سیل شدہ علاقے کا سائنسی سروے کرنا ضروری ہے۔ آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا کے ڈائریکٹر جنرل سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ احاطے میں پائے جانے والے مبینہ شیولنگ کا سروے کرائیں تاکہ اس کی سچائی کا پتہ چل سکے۔ مسجد انتظام کمیٹی نے بھی احاطے کے سروے پر اعتراض درج کرایا ہے۔ مسلم فریق بھی رپورٹ کو روکنے کے لیے ہائی کورٹ جانے کی تیاری کر رہا ہے۔