چنڈی گڑھ: ہریانہ میں اتوار کی رات دیر گئے وزارت کی تقسیم کی گئی۔ خاص بات یہ ہے کہ وزیر اعلیٰ نائب سنگھ سینی نے 13 سے زیادہ محکمے اپنے پاس رکھے ہوئے ہیں، جن میں ہوم اور فینانس منسٹری جیسے بڑے محکمے بھی شامل ہیں۔ ساتھ ہی انل وج کو پورٹ فولیو کی تقسیم کے تحت توانائی، ٹرانسپورٹ اور لیبر کے محکمے دیے گئے ہیں۔ بی جے پی کی راجیہ سبھا رکن پارلیمنٹ کرن چودھری کی بیٹی شروتی چودھری کو خواتین اور بچوں کی ترقی اور آبپاشی اور آبی وسائل کی ترقی کا قلمدان سونپا گیا ہے۔
بڑے چہروں کو بڑی ذمہ داریاں:
آرتی راؤ کو محکمہ صحت کی ذمہ داری دی گئی ہے، راؤ نربیر کو صنعت اور ماحولیات کے محکمے کی ذمہ داری دی گئی ہے جبکہ اروند شرما کو محکمہ جیل کی ذمہ داری دی گئی ہے۔ جانکاری کے لیے بتاتے چلیں کہ وزیر اعلیٰ سینی کے پاس محکمہ داخلہ اور خزانہ کے علاوہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن پلاننگ، ٹاؤن اینڈ کنٹری پلاننگ اور اربن اسٹیٹ، انفارمیشن، پبلک ریلیشنز، ایڈمنسٹریشن آف جسٹس، لینگویج اینڈ کلچر، جنرل ایڈمنسٹریشن، ہاؤسنگ وغیرہ ہیں۔ سی آئی ڈی، پرسنل اینڈ ٹریننگ اور قانون و قانون سازی کے محکمے بھی اپنے پاس رکھے ہوئے ہیں۔
Haryana Cabinet portfolios | CM Nayab Singh Saini keeps Home, Finance, Excise and Taxation, Planning, Town & Country Planning and Urban Estates, Information, Public Relations, Language and Culture, Administration of Justice, General Administration, Housing for All, Criminal… pic.twitter.com/OrcmSbIUwx
— ANI (@ANI) October 20, 2024
وزیر اعلیٰ کے پاس 13 سے زیادہ محکمے ہیں:
اس کے علاوہ وپل گوئل کو ریونیو اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ، اربن لوکل باڈیز اور سول ایوی ایشن کی وزارت دی گئی ہے۔ جبکہ رنبیر گنگوا کو پبلک ہیلتھ انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ اور پبلک ورکس ڈیپارٹمنٹ دیا گیا ہے۔ شیام سنگھ رانا کو ماہی پروری کی وزارت کے ساتھ زراعت اور کسانوں کی بہبود، حیوانات اور ڈیری کی وزارت دی گئی ہے۔ جبکہ کرشنا لال پنوار کو مائنز اینڈ جیالوجی کے ساتھ ڈیولپمنٹ اور پنچایت کا محکمہ دیا گیا ہے۔ ساتھ ہی مہیپال ڈھنڈا کو اسکولی تعلیم، اعلیٰ تعلیم اور پارلیمانی امور کی وزارت کی ذمہ داری ملی ہے۔
کیسا رہا ہریانہ اسمبلی انتخابات 2024:
ہریانہ میں 5 اکتوبر کو اسمبلی انتخابات کے لیے ووٹنگ ہوئی تھی۔ اس کے بعد 8 اکتوبر کو انتخابات کے نتائج سامنے آئے۔ جس میں بی جے پی نے 50 سیٹوں کے ساتھ زبردست جیت درج کی۔ کانگریس کا بی جے پی سے سخت مقابلہ تھا۔ تاہم کانگریس صرف 38 کے اعداد و شمار تک محدود رہی۔ اس کے بعد 17 اکتوبر کو پنچکولہ میں حلف برداری کی تقریب منعقد ہوئی۔ نائب سینی نے وزیر اعلیٰ کے عہدے کا حلف لیا۔ اس دوران سینی کے 13 ایم ایل اے نے بھی وزیر کے طور پر حلف لیا۔ اس تقریب میں پی ایم مودی، امیت شاہ اور بی جے پی کے قومی صدر سمیت کئی اہم شخصیات موجود تھیں۔ بی جے پی کی حکومت والی ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ نے بھی شرکت کی۔