ہلدوانی: بنبھول پورہ تشدد کے مبینہ کلیدی ملزم عبدالملک کو واقعے کے 16 دن بعد دہلی سے گرفتار کر لیا گیا ہے۔ پولیس ان کی تلاش کے لیے نیپال سمیت ملک کے مختلف شہروں میں چھاپے مار رہی تھی۔ عبدالملک اپنی بیوی اور بیٹے سمیت فرار تھے۔ پولیس نے عبدالملک اور ان کے بیٹے کو ہلدوانی تشدد کیس میں مطلوب قرار دیا تھا۔ عبدالمالک کے وکلاء نے ان کی گرفتاری کی تصدیق کی ہے۔ وکلاء نے بتایا کہ عبدالملک کو اتراکھنڈ پولیس نے دہلی سے گرفتار کیا ہے۔
عبدالملک کے وکیل اجے کمار بہوگڑا اور شیلبھ پانڈے نے کہا کہ ہلدوانی کی سیشن عدالت میں درخواست دائر کی گئی ہے۔ عبدالملک نے سیشن کورٹ میں پیشگی ضمانت کی درخواست دائر کر رکھی ہے جس میں انہوں نے گرفتاری پر روک لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔ عبدالملک کے وکلاء نے بتایا کہ اتراکھنڈ پولیس نے انہیں دہلی سے گرفتار کیا ہے۔ وکلاء کے مطابق، اتراکھنڈ پولیس عبدالملک کو ہلدوانی لا رہی ہے۔ فی الحال اتراکھنڈ پولیس اس کی تصدیق نہیں کر رہی ہے۔
قابل ذکر ہو کہ بنبھول پورہ میں 8 فروری کو ہوئے تشدد معاملے میں 300 سے زائد افراد زخمی ہوئے تھے جب کہ تشدد میں کئی کروڑ روپے سے زائد کی سرکاری اور نجی املاک کو نقصان پہنچا تھا۔ پولیس اور مظاہرین کے درمیان فائرنگ میں پانچ افراد کی جان بھی چلی گئی تھی۔ پولیس تشدد کے دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لیے مسلسل کارروائی کر رہی ہے۔ تشدد کے مبینہ کلیدی ملزم عبدالملک اور ان کا بیٹا معید مفرور تھے۔ فی الحال عبدالملک کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
واضح ہو کہ عبدالملک کو ہلدوانی تشدد کا مبینہ کلیدی ملزم بتایا جارہا ہے۔ عبدالملک کا تعلق مسلم کمیونٹی کے بنجارہ خاندان سے ہے۔ ان کی ابتدائی تعلیم ہلدوانی میں ہوئی۔ انہوں نے نینی تال سے بی اے مکمل کیا ہے۔ عبدالملک کے خاندان کا پرانا کام چاول اور اناج کا کاروبار تھا۔ وہ اپنے والد کے ساتھ کاروبار کرتے تھے۔ سیاسی اثر و رسوخ رکھنے والے عبدالملک سماج وادی پارٹی اور بہوجن سماج پارٹی میں کافی سرگرم رہے ہیں۔ انہوں نے اپنے دور میں اترپردیش میں اسمبلی الیکشن لڑا تھا۔
یہ بھی پڑھیں؛
- ہلدوانی تشدد میں مطلوبہ ایاز سمیت چار مشتبہ ملزمین گرفتار
- ہلدوانی تشدد: حالات معمول پر رواں دواں، تشدد میں زخمی افراد علاج کے منتظر
غور طلب ہو کہ وہ ریلوے کے ٹھیکے داری میں بھی ہاتھ آزما چکے ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ عبدالملک کے ہریانہ اور چنڈی گڑھ میں بھی کئی کاروبار ہیں۔ عبدالملک 25 سال قبل ہلدوانی کے ایک ایس پی لیڈر کے قتل کیس میں مطلوب رہے ہیں اور سزا بھی کاٹ چکے ہیں۔