غازی پور: مشہور و معروف رہنما مختار انصاری کی آخری رسومات کے دوران غازی پور کی ڈی ایم آریکا اخوری اور مختار انصاری کے بھائی افضال انصاری کے درمیان گرما گرم بحث ہوئی۔ ڈی ایم نے افضل انصاری کو ماڈل کوڈ آف کنڈکٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ دفعہ 144 لاگو ہے اور اس پر عمل کرنا ہوگا۔ جبکہ افضال انصاری کہتے رہے کہ اپنے مذہبی مقصد کے لیے کسی کی اجازت کی ضرورت نہیں۔ اس بحث کی ایک ویڈیو بھی منظر عام پر آئی ہے۔
دراصل یہ سارا معاملہ مختار انصاری کے جنازے کے وقت ہوا تھا۔ یہاں بھیڑ دیکھ کر ڈی ایم نے اعتراض ظاہر کیا۔ جس کے بعد ان کی افضل انصاری سے تلخ کلامی شروع ہوگئی۔ اس بحث کے دوران دونوں اپنے اپنے خیالات اونچی آواز میں بتاتے رہے۔ آخر میں ڈی ایم نے کہا کہ ہم اس پر قانونی کارروائی کریں گے۔ اس گرما گرم بحث میں دونوں نے کیا کہا پڑھیے۔
افضال: چار پانچ لوگ مزدور ہیں۔ یہ بھائی ہیں (ساتھ کھڑے خاندان کے فرد کی طرف اشارہ کرتے ہوئے)، ہم ہیں۔
ڈی ایم: (غصے سے بھرے لہجے میں) ایسا نہیں ہے کہ ہم بیٹھے بیٹھے گنتے رہیں۔
افضال: تم نہ گنو، ہم گن رہے ہیں۔
ڈی ایم: جو داخل ہوا وہ داخل ہوا، آپ لوگ کر کے باہر نکلیے۔
افضال: (غصے سے) یہ آپ کی رحم دلی نہیں کہ آپ یہ کہو گے کہ تین لوگ میت کو دفن کریں گے۔
ڈی ایم: ٹھیک ہے... ڈی ایم: برائے مہربانی...
افضال: ہاں...
ڈی ایم: میں ڈسٹرکٹ الیکشن آفیسر ہوں۔
افضال انصاری: جو بھی ہوں۔
ڈی ایم: ٹھیک ہے، پھر ہم قانونی کارروائی کریں گے۔
افضال: پھر آپ کرو۔
ڈی ایم: آپ نے یہاں مجمع جمع کرنے کی اجازت نہیں لی ہے۔
افضال: اپنے مذہبی مقصد کے لیے کسی اجازت کی ضرورت نہیں ہے۔
ڈی ایم: مٹی دو، پورا قصبہ تھوڑے مٹی دے گا، گھر والے دیں گے۔
افضال: پورا قصبہ ہی نہیں، جہاں کا بھی کوئی مٹی دینا چاہے گا، دے گا۔
ڈی ایم نے اجازت کی بات کی
افضال: دنیا میں کوئی اس کی اجازت نہیں لیتا۔
ڈی ایم: کیوں نہیں لیتے؟
ڈی ایم: دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے، ایم پی جی
افضال: 144 کے بعد بھی آپ کسی کو جنازے کے لیے نہیں روک سکتے۔
ڈی ایم: ہم قانونی کارروائی کریں گے۔
ڈی ایم: ہم سب آپ کے خلاف کارروائی کریں گے۔
افضال: تم کر سکتے ہو لیکن...
ڈی ایم: سب کی ویڈیو گرافی کی جا رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
مختار انصاری سپرد خاک، نماز جنازہ میں ہزاروں افراد کی شرکت
اسامہ شہاب نے مختار انصاری کے جنازے میں شرکت کی
واضح رہے کہ باندہ جیل میں بند مختار انصاری کو جمعرات کی رات دل کا دورہ پڑا۔ اس کے بعد انہیں باندہ کے میڈیکل کالج لے جایا گیا۔ 9 ڈاکٹروں کی ٹیم نے وہاں علاج شروع کیا۔ تاہم کچھ دیر بعد مختار انصاری کا انتقال ہو گیا۔ اس کے بعد جمعہ کو پوسٹ مارٹم کے بعد مختار کی لاش کو دیر رات ایمبولینس کے ذریعے غازی پور لایا گیا۔ مختار کو ہفتہ کی صبح خاندان کے آبائی قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا۔ اس دوران لوگوں کی بڑی تعداد نے جنازے میں شرکت کی۔