نئی دہلی: جنرل اوپیندر دویدی نے اتوار کو 30ویں آرمی چیف کے طور پر چارج سنبھال لیا ہے۔ انہوں نے جنرل منوج پانڈے کی جگہ لی ہے۔ جنرل دویدی کو چین اور پاکستان کی سرحدوں پر آپریشنل کا وسیع تجربہ ہے۔ وہ فوج کے نائب سربراہ کے طور پر کام کر رہے تھے۔
19 فروری کو فوج کے نائب سربراہ کا عہدہ سنبھالنے سے پہلے، جنرل دویدی 2022 - 2024 تک شمالی کمان کے جنرل آفیسر کمانڈنگ ان چیف کے طور پر خدمات انجام دے رہے تھے۔ انہوں نے ایک ایسے وقت میں 13 لاکھ مضبوط فوج کی کمان سنبھالی جب ہندوستان کو چین کے ساتھ لائن آف ایکچوئل کنٹرول (ایل اے سی) سمیت مختلف سیکورٹی چیلنجز کا سامنا تھا۔
General Manoj Pande superannuated today and handed over the command of the Indian Army to General Upendra Dwivedi who took over his new appointment today. pic.twitter.com/gAL3ABEX0X
— ANI (@ANI) June 30, 2024
ریوا کے سینک اسکول کے طالب علم جنرل دویدی نے 15 دسمبر 1984 کو ہندوستانی فوج کی 18 جموں کشمیر رائفلز میں شمولیت اختیار کی تھی، بعد میں انھوں نے اس یونٹ کی کمان بھی سنبھالی۔ تقریباً 40 سال پر محیط اپنے طویل اور غیر معمولی کیریئر میں وہ مختلف عہدوں پر فائز رہے۔
جنرل دویدی کی کمانڈ تقرریوں میں رجمنٹ کی کمانڈ (18 جموں و کشمیر رائفلز)، بریگیڈ (26 سیکٹر آسام رائفلز)، انسپکٹر جنرل، آسام رائفلز (ایسٹ) اور 9 کور شامل ہیں۔ انہیں پرم وششٹ سیوا میڈل اور اتی وششٹ سیوا میڈل سے نوازا جاچکا ہے۔
آرمی چیف جنرل منوج پانڈے کے دور اقتدار کے آخری روز گارڈ آف آنر دیا گیا۔ جنرل منوج پانڈے 26 ماہ تک اس عہدے پر رہے۔ ان کو 30 اپریل 2022 کو آرمی چیف مقرر کیا گیا تھا۔ قابل ذکر ہے کہ تینوں افواج کے آرمی چیف 62 سال کی عمر تک یا تین سال کی مدت تک (جو بھی پہلے ہو) اپنے عہدے پر رہ سکتے ہیں۔ جبکہ لیفٹیننٹ جنرل رینک کے افسران کی ریٹائرمنٹ کی عمر کی حد 60 سال مقرر کی گئی ہے۔