گوہاٹی: سمندری طوفان ریمال کے بعد آسام ریاست سیلاب کی لپیٹ میں ہے اور اب تک دو لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔ مسلسل بارشوں کے باعث دریاؤں اور ان کی معاون ندیوں کے پانی کی سطح میں اضافہ ہوا ہے جس کی وجہ سے کئی اضلاع سیلاب کا شکار ہو گئے ہیں۔ ہر گزرتے دن کے ساتھ ایک کے بعد ایک ضلع اور نئے علاقے زیر آب آ رہے ہیں۔
آسام اسٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق، ریاست کے نو اضلاع اس وقت سیلاب کی لپیٹ میں ہیں، جس کی وجہ سے تقریباً 2 لاکھ لوگ متاثر ہوئے ہیں۔ براق کے ہیلکندی اور کریم گنج اضلاع سیلاب سے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔ معلومات کے مطابق کپیلی ندی خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہی ہے۔ محکمہ موسمیات نے پیش قیاس آرائی کی ہے کہ آسام کے ساتھ ساتھ شمال مشرق میں بھی بارش پانچ دن تک جاری رہے گی۔ 30-40 کلومیٹر کی رفتار سے چلنے والی ہوائیں چلنے کے علاوہ آسمانی بجلی، طوفان اور تیز بارش کا بھی امکان ہے۔ ایسے میں ریاست میں سیلاب کی صورتحال مزید خراب ہونے کا خدشہ ہے۔
سیلاب کی لپیٹ میں 9 اضلاع: ریاست کے ناگون، ہیلاکنڈی، مغربی کاربی انگلونگ، کریم گنج، کیچر، ہوجائی، گولاگھاٹ، دیما-ہساو اور کاربی انگلونگ اضلاع سیلاب کی لپیٹ میں ہیں۔ ان نو اضلاع کے 22 ریونیو سرکلز کے 386 گاؤں سیلاب سے متاثر ہیں۔ ان میں سے کاچھر ضلع کے 150 گاؤں اور کریم گنج ضلع کے 100 گاؤں متاثر ہوئے ہیں۔
سیلاب سے تقریباً 2 لاکھ لوگ متاثر: سیلاب سے متاثرہ ریاست کے نو اضلاع میں 1,98,856 لوگ متاثر ہوئے ہیں۔ ان میں 87,377 مرد، 75,082 خواتین اور 36,397 بچے شامل ہیں۔ کریم گنج ضلع میں سب سے زیادہ 36,959 لوگ متاثر ہوئے ہیں۔ ضلع میں سیلاب سے 15,546 مرد، 11,417 خواتین اور 9,996 بچے متاثر ہوئے ہیں۔ اسی طرح ضلع کاچھر میں 1,02,246، ہیلاکنڈی میں 14,308، ہوجائی میں 22,058، مغربی کاربی انگلونگ ضلع میں 44، ناگون میں 22,354 اور دیما ہاساو میں 887 افراد سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں۔