نئی دہلی: شہریت ترمیمی ایکٹ (سی اے اے) کے تحت پہلی دفعہ 14 افراد کو بھارتی شہریت کا سرٹیفکیٹ بدھ کو جاری کر دیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ اس ایکٹ کے تحت پاکستان، افغانستان اور بنگلہ دیش سے ستائے ہوئے غیر مسلم تارکین وطن کو بھارتی شہریت دینے کا التزام ہے۔
ایک سرکاری ترجمان نے بتایا کہ مرکزی داخلہ سکریٹری اجے کمار بھلا نے 14 پناہ گزینوں کو بھارتی شہریت کے سرٹیفکیٹ حوالے کیے۔ وزارت داخلہ نے اس سلسلے میں جانکاری دی ہے۔ مرکزی حکومت کی طرف سے نوٹیفیکیشن جاری کرنے کے تقریباً دو ماہ بعد پناہ گزینوں کو بھارتی شہریت دینے کا عمل شروع کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ یہ قانون 2019 میں پارلیمنٹ نے پاس کیا گیا تھا۔ جس میں بنگلہ دیش، پاکستان اور افغانستان سے ستائے ہوئے، ان غیر مسلم تارکین وطن جو 31 دسمبر 2014 کو یا اس سے پہلے بھارت آئے تھے، کو بھارتی شہریت دینے کا التزام کیا گیا ہے۔ ان میں ہندو، سکھ، جین، بدھ، پارسی اور عیسائی شامل ہیں، لیکن اس قانون کو چار سال کی تاخیر کے بعد لوک سبھا انتخابات سے قبل 11 مارچ کو پورے ملک میں نافذ العمل کیا گیا۔
سی اے اے کے نوٹیفیکشین جاری ہونے سے پہلے کئی ریاستوں میں اس قانون کو نافذ نہ کرنے کے لیے قرار داد بھی منظور کی گئی، جس میں کیرالہ اور مغربی بنگال سرفہرست ہیں۔ مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ تو ابھی بھی انتخابی پرچار میں کہتی ہیں ہم اپنی ریاست میں اس قانون کو نافذ نہیں کریں گے۔