ممبئی: سابق لوک سبھا اسپیکر منوہر جوشی جو سیاست میں ایک باوقار شخصیت کے طور پر جانے جاتے تھے، انتقال کر گئے۔ انہیں دل کا دورہ پڑنے کی وجہ سے ہندوجا اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ لیکن انہوں نے آج صبح تقریباً 03.02 بجے آخری سانس لی۔ منوہر جوشی کی موت سے مہاراشٹر کی سیاست کو بہت بڑا نقصان پہنچا ہے۔ منوہر جوشی شیو سینا کے سینئر لیڈر تھے۔ آنجہانی بالا صاحب ٹھاکرے کے قریبیوں میں ان کا شمار کیا جاتا تھا۔
-
Former CM of Maharashtra and Former Lok Sabha Speaker Manohar Joshi breathed his last today at Hinduja Hospital Mumbai at around 3:00 am. He was admitted to Hinduja Hospital on February 21 after he suffered a cardiac arrest: Family sources pic.twitter.com/vEEKPTVTtN
— ANI (@ANI) February 23, 2024
مئی 2023 سے منوہر جوشی کی حالت نازک بنی ہوئی تھی۔ انہیں برین ہیمرج ہوا تھا۔ وہ ہندوجا اسپتال کے آئی سی یو میں کچھ دنوں تک نیم ہوش کی حالت میں تھے۔ ڈاکٹروں نے منوہر جوشی کے صحت یابی کی امید کم ظاہر کی تھی، اس لیے انھیں شیواجی پارک والے گھر واپس جایا گیا، جہاں ان کی دیکھ بھال کی جارہی تھی۔
2 دسمبر کو، دادر میں ان کے دفتر پر لایا گیا تھا جہاں ان کے حامیوں نے ان کی 86ویں سالگرہ منائی تھی۔ 2 دسمبر 1937 کو مہاڈ، مہاراشٹر میں پیدا ہوئے، جوشی نے ممبئی کے ممتاز ویرماتا جیجا بائی ٹیکنالوجی انسٹی ٹیوٹ (وی جے ٹی آئی) سے سول انجینئرنگ میں بیچلر کی ڈگری حاصل کی۔
جوشی کا سیاسی کیریئر راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) میں شمولیت سے شروع ہوا اور بعد میں شیو سینا کے رکن بن گئے۔ 1980 کی دہائی میں، جوشی شیو سینا کے اندر ایک اہم رہنما کے طور پر ابھرے، جو اپنی تنظیمی صلاحیتوں اور زمینی سطح سے جڑے ہوئے تھے۔
منوہر جوشی کا سب سے اہم سیاسی سنگ میل 1995 میں اس وقت آیا جب وہ مہاراشٹر کے وزیر اعلی بنائے گئے۔ انہوں نے انڈین نیشنل کانگریس کے شرد پوار کی جگہ لی تھی۔ 1995 میں پہلی بار شیوسینا نے ریاست میں اقتدار سنبھالا تھا۔ منوہر جوشی رکن پارلیمنٹ کے طور پر بھی منتخب ہوئے اور 2002 سے 2004 تک لوک سبھا کے اسپیکر رہے جب مرکز میں این ڈی اے کی واجپائی حکومت تھی۔
یہ بھی پڑھیں: