ETV Bharat / bharat

اگر میں 80 میں سے 80 سیٹیں بھی جیت جاؤں، تو بھی مجھے ای وی ایم پر بھروسہ نہیں: اکھلیش یادو - Parliament Session 2024

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jul 2, 2024, 12:34 PM IST

اکھلیش یادو نے لوک سبھا میں شکریہ کی تحریک پر بحث میں بولتے ہوئے تمام ممبران پارلیمنٹ اور اسپیکر کو مبارکباد دی۔ اکھلیش یادو نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ ایک شکست خوردہ حکومت اقتدار میں ہے۔ عوام کہہ رہی ہے کہ یہ حکومت چلنے والی نہیں، گرنے والی ہے۔

Parliament Session 2024
اگر میں 80 میں سے 80 سیٹیں بھی جیت جاؤں، تو بھی مجھے ای وی ایم پر بھروسہ نہیں: اکھلیش یادو (Photo: Sansad TV)

نئی دہلی: صدر کے خطاب پر شکریہ کی تحریک پر پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں آج بھی بحث جاری ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی آج لوک سبھا میں شکریہ کی تحریک پر بحث کا جواب دیں گے۔ جبکہ پی ایم مودی کل راجیہ سبھا میں شکریہ کی تحریک پر بحث کا جواب دے سکتے ہیں۔ 18ویں لوک سبھا کی تشکیل کے بعد پارلیمنٹ کا یہ پہلا اجلاس ہے۔

  • انتخابات میں انڈیا اتحاد کی جیت

اکھلیش یادو نے لوک سبھا میں شکریہ کی تحریک پر بحث میں بولتے ہوئے تمام ممبران پارلیمنٹ اور اسپیکر کو مبارکباد دی۔ انہوں نے طنزیہ انداز میں کہا کہ ان تمام باشعور اور ذہین ووٹرز کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ اکھلیش نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ ایک شکست خوردہ حکومت اقتدار میں ہے۔ عوام کہہ رہی ہے کہ یہ حکومت چلنے والی نہیں، گرنے والی ہے۔

  • 4 جون فرقہ وارانہ سیاست سے آزادی کا دن ہے

اکھلیش یادو نے کہا کہ 15 اگست ملک کی آزادی کا دن ہے اور 4 جون فرقہ وارانہ سیاست سے آزادی کا دن ہے۔ اس الیکشن نے تقسیم کی سیاست کو توڑا اور متحد کرنے والی سیاست جیت گئی۔ ہم سمجھتے ہیں کہ آئین ہماری جان ہے اور آئین کے محافظوں کی جیت ہوئی ہے۔ یہ ملک کسی کی ذاتی خواہش سے نہیں عوام کی امنگوں سے چلے گا۔ یعنی اب من مانی نہیں ہوگی بلکہ عوام کی مرضی غالب ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کہتے ہیں کہ پانچویں بڑی معیشت بنائیں گے لیکن فی کس آمدنی کہاں ہے؟ اترپردیش کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جس جگہ سے وزیر اعظم آتے ہیں وہاں کی حکومت کہہ رہی ہے کہ وہ 3 ٹریلین روپے کی معیشت بنائے گی۔ اس کے لیے 35 فیصد شرح نمو درکار ہے جو مجھے نہیں لگتا کہ یوپی حاصل کر پائے گا۔

  • بنارسی کیوٹو کی تصویر کے ساتھ گھاٹ تک تلاش کر رہے ہیں

اکھلیش یادو نے کہا کہ بنارس کے لوگ کیوٹو کی تصویر لے کر گنگا جی تک تلاش کر رہے ہیں۔ شاید جس دن گنگا جی صاف ہو جائے گا، کیوٹو گنگا جی کی گود سے نکل آئے گا۔ اسمارٹ سٹی کے حوالے سے حکومت پر طنز کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بارش شروع ہوتے ہی سڑکوں پر کشتیاں آگئی ہیں۔

  • کسی کو لانے کا دعویٰ کرنے والے، کسی کے سہارے کے بغیر خود ہی بے بس

اکھلیش یادو نے گنے کے کسانوں کو ادائیگی سے لے کر پیپر لیک تک حکومت کو گھیرا۔ انہوں نے کہا کہ عوامی بیداری کا وقت آگیا ہے۔ ایک اور فتح ہوئی ہے۔ ایودھیا کی جیت کا ذکر کرتے ہوئے اکھلیش یادو نے کہا کہ ہم بچپن سے یہ سنتے آرہے ہیں، ہوہی سوئی جو رام رچی رکھا۔ یہ اس کا فیصلہ ہے جس کی لاٹھی میں آواز نہیں، جو دعویٰ کرتا ہے کہ وہ کیا کرتا تھا، وہ خود کسی کے سہارے کے بغیر بے بس ہے۔ انہوں نے ایک نظم بھی پڑھی 'ہم ایودھیا سے ان کی محبت کا پیغام لے کر آئے ہیں...'

  • اگر میں 80 میں سے 80 سیٹیں بھی جیت جاؤں، تو بھی مجھے ای وی ایم پر بھروسہ نہیں

لوک سبھا میں حکومت پر شاعرانہ حملہ کرتے ہوئے اکھلیش یادو نے کہا کہ 'حضور اعلی آج تک خاموش بیٹھے ہیں اسی غم میں، محفل لوٹ لے گیا کوئی جبکہ سجائی ہم نے۔' انہوں نے کہا کہ جب ماڈل ضابطہ اخلاق نافذ ہوا تو ہم نے دیکھا کہ الیکشن کمیشن کچھ لوگوں پر مہربان ہے۔ اگر وہ ادارہ غیر جانبدار ہے تو ہندوستان کی جمہوریت مضبوط ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ آج بھی مجھے ای وی ایم پر بھروسہ نہیں ہے۔ میں 80 میں سے 80 سیٹیں جیت جاؤں تو بھی نہیں ہوگا۔ ہم نے انتخابات میں بھی کہا تھا کہ ای وی ایم کے ذریعے جیتنے کے بعد ہم ای وی ایم کو ہٹا دیں گے۔

  • جسے گود لیا جاتا ہے اسے یتیم چھوڑنا اچھی بات نہیں ہے

اکھلیش یادو نے کہا کہ یوپی میں جس نے بی جے پی کی حکومت بنائی اس کے ساتھ امتیازی سلوک کیا گیا۔ انہوں نے ایکسپریس وے کو لے کر حکومت کو گھیرتے ہوئے کہا کہ جو بھی ایکسپریس وے بنتے ہیں، وہ یوپی کے بجٹ سے بنائے جاتے ہیں۔ مرکز نے ایک بھی ایکسپریس وے نہیں دیا۔ اکھلیش نے کہا کہ پی ایم نے جس گاؤں کو گود لیا تھا اس کی تصویر نہیں بدلی ہے۔ 10 سالوں میں وہی کچے فٹ پاتھ، وہی ٹوٹی پھوٹی سڑکیں۔ پتہ نہیں ان کو نام بھی یاد ہوگا یا نہیں۔ میں آپ کا نام پوچھ کر آپ کو شرمندہ نہیں کروں گا۔ گود لینے والے کو یتیم چھوڑنا اچھی بات نہیں۔

  • انڈیا بلاک کی حکومت بنی تو اگنیویر اسکیم ختم کر دی جائے گی

اکھلیش یادو نے ذات پات کی مردم شماری پر بات کی اور اگنیویر اسکیم کو لے کر حکومت کو بھی گھیرا۔ اکھلیش نے کہا کہ میں نے خود سینک اسکول سے تعلیم حاصل کی ہے۔ اگنیویر اسکیم کی مدد سے سرحدی حفاظت نہیں کی جا سکتی۔ انڈیا بلاک جب بھی اقتدار میں آئے گا، وہ اگنیویر اسکیم کو ختم کرنے کے لیے کام کرے گا۔ ایم ایس پی کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ جو لوگ مارکیٹ نہیں بنا سکے وہ ایم ایس پی کی کیا قانونی گارنٹی دیں گے؟

اکھلیش یادو نے صدر کے خطاب میں اولڈ پنشن اسکیم کا ذکر نہ کرنے پر کہا کہ بنکروں کے لیے پرانی حکومتوں کی اسکیموں کو روک دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس حکومت نے نوجوانوں کو نوکریاں نہیں دی ہیں، ان سے کئی نوکریاں چھین لی گئی ہیں۔ اس لیے میں کہوں گا کہ آپ کے دور حکومت میں نہ نوکری کی امید ہے اور نہ ہی روزگار کی امید ہے۔ کیونکہ آپ نے چھوٹے تاجروں کو اتنا چھوٹا کر دیا ہے کہ وہ نہ تو روزگار دے سکتے ہیں اور نہ ہی اپنا کاروبار چلا سکتے ہیں۔ اگر کچھ نوکریاں بھی آجائیں تو دیانت کے نام پر ساتھیوں کو رکھا جاتا ہے۔ کسی اور حکومت نے ریزرویشن کے ساتھ اتنا نہیں کھیلا جتنا اس حکومت نے کیا ہے۔ جان بوجھ کر نوکریاں نہیں دی جارہی ہیں کیونکہ ریزرویشن دینا پڑے گا۔

امید ہے کہ یہ حکومت تب تک جاری رہے گی، اس کے مرکز میں غریبوں، خواتین، کسانوں اور نوجوانوں کے لیے حقیقی انتظامات ہوں گے، نہ کہ صرف کاغذوں پر۔ ہمیں امید ہے کہ اگلی بار یہ صدر کا خطاب ہو نہ کہ حکومتی تقریر۔ حکومت سچائی کے ساتھ اپنا موقف پیش کرے۔

یہ بھی پڑھیں:

راہل گاندھی کی حمایت میں انڈیا اتحاد متحد، کہا، راہل نے کچھ بھی غلط نہیں کہا

شیو جی، ایودھیا، اسلام، اگنیویر، پیپر لیک اور کسانوں پر راہل گاندھی نے لوک سبھا میں کیا کیا کہا؟

ہم پیپر لیک، بے روزگاری کی بات کرتے ہیں، مودی جی منگل سوتر اور مجرا کی بات کرتے ہیں: ملکارجن کھرگے

نئی دہلی: صدر کے خطاب پر شکریہ کی تحریک پر پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں آج بھی بحث جاری ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی آج لوک سبھا میں شکریہ کی تحریک پر بحث کا جواب دیں گے۔ جبکہ پی ایم مودی کل راجیہ سبھا میں شکریہ کی تحریک پر بحث کا جواب دے سکتے ہیں۔ 18ویں لوک سبھا کی تشکیل کے بعد پارلیمنٹ کا یہ پہلا اجلاس ہے۔

  • انتخابات میں انڈیا اتحاد کی جیت

اکھلیش یادو نے لوک سبھا میں شکریہ کی تحریک پر بحث میں بولتے ہوئے تمام ممبران پارلیمنٹ اور اسپیکر کو مبارکباد دی۔ انہوں نے طنزیہ انداز میں کہا کہ ان تمام باشعور اور ذہین ووٹرز کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ اکھلیش نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ ایک شکست خوردہ حکومت اقتدار میں ہے۔ عوام کہہ رہی ہے کہ یہ حکومت چلنے والی نہیں، گرنے والی ہے۔

  • 4 جون فرقہ وارانہ سیاست سے آزادی کا دن ہے

اکھلیش یادو نے کہا کہ 15 اگست ملک کی آزادی کا دن ہے اور 4 جون فرقہ وارانہ سیاست سے آزادی کا دن ہے۔ اس الیکشن نے تقسیم کی سیاست کو توڑا اور متحد کرنے والی سیاست جیت گئی۔ ہم سمجھتے ہیں کہ آئین ہماری جان ہے اور آئین کے محافظوں کی جیت ہوئی ہے۔ یہ ملک کسی کی ذاتی خواہش سے نہیں عوام کی امنگوں سے چلے گا۔ یعنی اب من مانی نہیں ہوگی بلکہ عوام کی مرضی غالب ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کہتے ہیں کہ پانچویں بڑی معیشت بنائیں گے لیکن فی کس آمدنی کہاں ہے؟ اترپردیش کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جس جگہ سے وزیر اعظم آتے ہیں وہاں کی حکومت کہہ رہی ہے کہ وہ 3 ٹریلین روپے کی معیشت بنائے گی۔ اس کے لیے 35 فیصد شرح نمو درکار ہے جو مجھے نہیں لگتا کہ یوپی حاصل کر پائے گا۔

  • بنارسی کیوٹو کی تصویر کے ساتھ گھاٹ تک تلاش کر رہے ہیں

اکھلیش یادو نے کہا کہ بنارس کے لوگ کیوٹو کی تصویر لے کر گنگا جی تک تلاش کر رہے ہیں۔ شاید جس دن گنگا جی صاف ہو جائے گا، کیوٹو گنگا جی کی گود سے نکل آئے گا۔ اسمارٹ سٹی کے حوالے سے حکومت پر طنز کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بارش شروع ہوتے ہی سڑکوں پر کشتیاں آگئی ہیں۔

  • کسی کو لانے کا دعویٰ کرنے والے، کسی کے سہارے کے بغیر خود ہی بے بس

اکھلیش یادو نے گنے کے کسانوں کو ادائیگی سے لے کر پیپر لیک تک حکومت کو گھیرا۔ انہوں نے کہا کہ عوامی بیداری کا وقت آگیا ہے۔ ایک اور فتح ہوئی ہے۔ ایودھیا کی جیت کا ذکر کرتے ہوئے اکھلیش یادو نے کہا کہ ہم بچپن سے یہ سنتے آرہے ہیں، ہوہی سوئی جو رام رچی رکھا۔ یہ اس کا فیصلہ ہے جس کی لاٹھی میں آواز نہیں، جو دعویٰ کرتا ہے کہ وہ کیا کرتا تھا، وہ خود کسی کے سہارے کے بغیر بے بس ہے۔ انہوں نے ایک نظم بھی پڑھی 'ہم ایودھیا سے ان کی محبت کا پیغام لے کر آئے ہیں...'

  • اگر میں 80 میں سے 80 سیٹیں بھی جیت جاؤں، تو بھی مجھے ای وی ایم پر بھروسہ نہیں

لوک سبھا میں حکومت پر شاعرانہ حملہ کرتے ہوئے اکھلیش یادو نے کہا کہ 'حضور اعلی آج تک خاموش بیٹھے ہیں اسی غم میں، محفل لوٹ لے گیا کوئی جبکہ سجائی ہم نے۔' انہوں نے کہا کہ جب ماڈل ضابطہ اخلاق نافذ ہوا تو ہم نے دیکھا کہ الیکشن کمیشن کچھ لوگوں پر مہربان ہے۔ اگر وہ ادارہ غیر جانبدار ہے تو ہندوستان کی جمہوریت مضبوط ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ آج بھی مجھے ای وی ایم پر بھروسہ نہیں ہے۔ میں 80 میں سے 80 سیٹیں جیت جاؤں تو بھی نہیں ہوگا۔ ہم نے انتخابات میں بھی کہا تھا کہ ای وی ایم کے ذریعے جیتنے کے بعد ہم ای وی ایم کو ہٹا دیں گے۔

  • جسے گود لیا جاتا ہے اسے یتیم چھوڑنا اچھی بات نہیں ہے

اکھلیش یادو نے کہا کہ یوپی میں جس نے بی جے پی کی حکومت بنائی اس کے ساتھ امتیازی سلوک کیا گیا۔ انہوں نے ایکسپریس وے کو لے کر حکومت کو گھیرتے ہوئے کہا کہ جو بھی ایکسپریس وے بنتے ہیں، وہ یوپی کے بجٹ سے بنائے جاتے ہیں۔ مرکز نے ایک بھی ایکسپریس وے نہیں دیا۔ اکھلیش نے کہا کہ پی ایم نے جس گاؤں کو گود لیا تھا اس کی تصویر نہیں بدلی ہے۔ 10 سالوں میں وہی کچے فٹ پاتھ، وہی ٹوٹی پھوٹی سڑکیں۔ پتہ نہیں ان کو نام بھی یاد ہوگا یا نہیں۔ میں آپ کا نام پوچھ کر آپ کو شرمندہ نہیں کروں گا۔ گود لینے والے کو یتیم چھوڑنا اچھی بات نہیں۔

  • انڈیا بلاک کی حکومت بنی تو اگنیویر اسکیم ختم کر دی جائے گی

اکھلیش یادو نے ذات پات کی مردم شماری پر بات کی اور اگنیویر اسکیم کو لے کر حکومت کو بھی گھیرا۔ اکھلیش نے کہا کہ میں نے خود سینک اسکول سے تعلیم حاصل کی ہے۔ اگنیویر اسکیم کی مدد سے سرحدی حفاظت نہیں کی جا سکتی۔ انڈیا بلاک جب بھی اقتدار میں آئے گا، وہ اگنیویر اسکیم کو ختم کرنے کے لیے کام کرے گا۔ ایم ایس پی کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ جو لوگ مارکیٹ نہیں بنا سکے وہ ایم ایس پی کی کیا قانونی گارنٹی دیں گے؟

اکھلیش یادو نے صدر کے خطاب میں اولڈ پنشن اسکیم کا ذکر نہ کرنے پر کہا کہ بنکروں کے لیے پرانی حکومتوں کی اسکیموں کو روک دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس حکومت نے نوجوانوں کو نوکریاں نہیں دی ہیں، ان سے کئی نوکریاں چھین لی گئی ہیں۔ اس لیے میں کہوں گا کہ آپ کے دور حکومت میں نہ نوکری کی امید ہے اور نہ ہی روزگار کی امید ہے۔ کیونکہ آپ نے چھوٹے تاجروں کو اتنا چھوٹا کر دیا ہے کہ وہ نہ تو روزگار دے سکتے ہیں اور نہ ہی اپنا کاروبار چلا سکتے ہیں۔ اگر کچھ نوکریاں بھی آجائیں تو دیانت کے نام پر ساتھیوں کو رکھا جاتا ہے۔ کسی اور حکومت نے ریزرویشن کے ساتھ اتنا نہیں کھیلا جتنا اس حکومت نے کیا ہے۔ جان بوجھ کر نوکریاں نہیں دی جارہی ہیں کیونکہ ریزرویشن دینا پڑے گا۔

امید ہے کہ یہ حکومت تب تک جاری رہے گی، اس کے مرکز میں غریبوں، خواتین، کسانوں اور نوجوانوں کے لیے حقیقی انتظامات ہوں گے، نہ کہ صرف کاغذوں پر۔ ہمیں امید ہے کہ اگلی بار یہ صدر کا خطاب ہو نہ کہ حکومتی تقریر۔ حکومت سچائی کے ساتھ اپنا موقف پیش کرے۔

یہ بھی پڑھیں:

راہل گاندھی کی حمایت میں انڈیا اتحاد متحد، کہا، راہل نے کچھ بھی غلط نہیں کہا

شیو جی، ایودھیا، اسلام، اگنیویر، پیپر لیک اور کسانوں پر راہل گاندھی نے لوک سبھا میں کیا کیا کہا؟

ہم پیپر لیک، بے روزگاری کی بات کرتے ہیں، مودی جی منگل سوتر اور مجرا کی بات کرتے ہیں: ملکارجن کھرگے

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.