ETV Bharat / bharat

الیکشن کمیشن نے انتخابی بانڈز کا ڈیٹا اپنی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کر دیا

الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ کی طرف سے دی گئی 15 مارچ کی آخری تاریخ سے ایک دن پہلے جمعرات کو انتخابی بانڈز کا ڈیٹا اپنی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کردیا ہے۔ یہ ڈیٹا 763 صفحات پر مشتمل ہے جس میں 327 صفحات عطیہ دہندگان کے ہے اور 427 صفحات بانڈز لینے والی سیاسی جماعتوں پر مشتمل ہیں۔ تاہم اس ڈیٹا سے یہ معلوم کرنے کا کوئی طریقہ نہیں ہے کہ کس کمپنی نے کس پارٹی کو کتنا چندہ دیا ہے۔

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Mar 14, 2024, 10:04 PM IST

Updated : Mar 14, 2024, 10:44 PM IST

حیدرآباد: الیکشن کمیشن آف انڈیا نے جمعرات کو اپنی ویب سائٹ پر الیکٹورل بانڈز کیس میں اسٹیٹ بینک آف انڈیا (SBI) سے حاصل کردہ ڈیٹا 15 مارچ کی آخری تاریخ سے ایک دن پہلے اپنی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کر دیا ہے۔ سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کو 15 مارچ کی شام 5 بجے تک کا وقت دیا تھا کہ وہ اپنی ویب سائٹ پر انتخابی بانڈز کا ڈیٹا اپ لوڈ کریں۔

الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ پر 763 صفحات پر مشتمل دو فہرستیں اپلوڈ ہیں۔ ایک فہرست میں انتخابی بانڈز خریدنے والوں کی تفصیلات شامل ہیں۔ دوسری فہرست میں سیاسی جماعتوں کے بانڈز کی تفصیلات شامل ہیں۔

الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کی گئی تمام معلومات 3 مالیت کے بانڈز کی خریداری سے متعلق ہیں۔ ایک لاکھ، 10 لاکھ اور 1 کروڑ روپے کے انتخابی بانڈز خریدے گئے ہیں۔ تاہم پبلک کی گئی انتخابی بانڈز کے ڈیٹا سے یہ معلوم کرنے کا کوئی طریقہ نہیں ہے کہ کس کمپنی نے کس پارٹی کو چندہ دیا ہے۔

الیکٹورل بانڈز کے ذریعے عطیہ کرنے والوں میں گراسم انڈسٹریز، میگھا انجینئرنگ، پیرامل انٹرپرائزز، ٹورینٹ پاور، بھارتی ایئرٹیل، ڈی ایل ایف کمرشل ڈیولپرز، ویدانتا لمیٹڈ، اپولو ٹائرز، لکشمی متل، ایڈل وائیز، پی وی آر، کیونٹر، سولا وائن، ویلسپن، سن فارما اور دیگر شامل ہیں۔

انتخابی بانڈز کے ذریعے رقوم حاصل کرنے والوں میں بی جے پی، کانگریس، اے آئی اے ڈی ایم کے، بی آر ایس، شیو سینا، ٹی ڈی پی، وائی ایس آر کانگریس، ڈی ایم کے، جے ڈی ایس، این سی پی، ترنمول کانگریس، جے ڈی یو، آر جے ڈی، اے اے پی، اور ایس پی شامل ہیں۔

الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ اس نے آج اسٹیٹ بینک سے الیکٹورل بانڈز سے متعلق موصول ہونے والے ڈیٹا کو اپنی ویب سائٹ پر 'جیسی ہے جہاں ہے' کی بنیاد پر اپ لوڈ کر دیا ہے۔ کمیشن نے کہا ہے کہ اس نے سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق اس معاملے میں شفافیت کے ساتھ کام کیا ہے۔

واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے کمیشن سے کہا تھا کہ وہ 15 مارچ تک انتخابی بانڈز ڈیٹا سے متعلق معلومات اپنی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کرے۔ انتخابی بانڈا کے اعداد و شمار سے مختلف سیاسی جماعتوں کو عطیہ دہندگان، کارپوریٹ اور افراد دونوں کی فہرست کا پتہ چلا ہے۔

ایک تاریخی فیصلے میں سپریم کورٹ نے گزشتہ ماہ انتخابی بانڈز اسکیم کو غیر آئینی قرار دیا تھا اور اسٹیٹ بینک سے کہا تھا کہ وہ ڈیٹا کو انتخابی ادارے کے ساتھ شیئر کرے تاکہ اسے عام کیا جا سکے۔

یہ بھی پڑھیں:یکم اپریل 2019 سے 15 فروری 2024 تک کل 22,217 انتخابی بانڈ خریدے گئے: ایس بی آئی

حیدرآباد: الیکشن کمیشن آف انڈیا نے جمعرات کو اپنی ویب سائٹ پر الیکٹورل بانڈز کیس میں اسٹیٹ بینک آف انڈیا (SBI) سے حاصل کردہ ڈیٹا 15 مارچ کی آخری تاریخ سے ایک دن پہلے اپنی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کر دیا ہے۔ سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کو 15 مارچ کی شام 5 بجے تک کا وقت دیا تھا کہ وہ اپنی ویب سائٹ پر انتخابی بانڈز کا ڈیٹا اپ لوڈ کریں۔

الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ پر 763 صفحات پر مشتمل دو فہرستیں اپلوڈ ہیں۔ ایک فہرست میں انتخابی بانڈز خریدنے والوں کی تفصیلات شامل ہیں۔ دوسری فہرست میں سیاسی جماعتوں کے بانڈز کی تفصیلات شامل ہیں۔

الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کی گئی تمام معلومات 3 مالیت کے بانڈز کی خریداری سے متعلق ہیں۔ ایک لاکھ، 10 لاکھ اور 1 کروڑ روپے کے انتخابی بانڈز خریدے گئے ہیں۔ تاہم پبلک کی گئی انتخابی بانڈز کے ڈیٹا سے یہ معلوم کرنے کا کوئی طریقہ نہیں ہے کہ کس کمپنی نے کس پارٹی کو چندہ دیا ہے۔

الیکٹورل بانڈز کے ذریعے عطیہ کرنے والوں میں گراسم انڈسٹریز، میگھا انجینئرنگ، پیرامل انٹرپرائزز، ٹورینٹ پاور، بھارتی ایئرٹیل، ڈی ایل ایف کمرشل ڈیولپرز، ویدانتا لمیٹڈ، اپولو ٹائرز، لکشمی متل، ایڈل وائیز، پی وی آر، کیونٹر، سولا وائن، ویلسپن، سن فارما اور دیگر شامل ہیں۔

انتخابی بانڈز کے ذریعے رقوم حاصل کرنے والوں میں بی جے پی، کانگریس، اے آئی اے ڈی ایم کے، بی آر ایس، شیو سینا، ٹی ڈی پی، وائی ایس آر کانگریس، ڈی ایم کے، جے ڈی ایس، این سی پی، ترنمول کانگریس، جے ڈی یو، آر جے ڈی، اے اے پی، اور ایس پی شامل ہیں۔

الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ اس نے آج اسٹیٹ بینک سے الیکٹورل بانڈز سے متعلق موصول ہونے والے ڈیٹا کو اپنی ویب سائٹ پر 'جیسی ہے جہاں ہے' کی بنیاد پر اپ لوڈ کر دیا ہے۔ کمیشن نے کہا ہے کہ اس نے سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق اس معاملے میں شفافیت کے ساتھ کام کیا ہے۔

واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے کمیشن سے کہا تھا کہ وہ 15 مارچ تک انتخابی بانڈز ڈیٹا سے متعلق معلومات اپنی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کرے۔ انتخابی بانڈا کے اعداد و شمار سے مختلف سیاسی جماعتوں کو عطیہ دہندگان، کارپوریٹ اور افراد دونوں کی فہرست کا پتہ چلا ہے۔

ایک تاریخی فیصلے میں سپریم کورٹ نے گزشتہ ماہ انتخابی بانڈز اسکیم کو غیر آئینی قرار دیا تھا اور اسٹیٹ بینک سے کہا تھا کہ وہ ڈیٹا کو انتخابی ادارے کے ساتھ شیئر کرے تاکہ اسے عام کیا جا سکے۔

یہ بھی پڑھیں:یکم اپریل 2019 سے 15 فروری 2024 تک کل 22,217 انتخابی بانڈ خریدے گئے: ایس بی آئی

Last Updated : Mar 14, 2024, 10:44 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.