نئی دہلی: کانگریس رہنما و رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے بدھ کے روز جھارکھنڈ کے سابق وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین کی گرفتاری پر بی جے پی پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ ای ڈی اور سی بی آئی "اب سرکاری ایجنسیاں نہیں رہیں" اور بھگوا پارٹی کی 'مخالف سیل کو ختم کرنے' کا آلہ کار بن گئی ہیں۔ جھارکھنڈ مکتی مورچہ (جے ایم ایم) کے کارگزار صدر ہیمنت سورین کو بدھ کی رات انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے مبینہ زمین گھوٹالے میں گرفتار کیا ہے۔
کانگریس کے سابق سربراہ راہل گاندھی نے ایکس پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ "ای ڈی، سی بی آئی، آئی ٹی وغیرہ اب سرکاری ایجنسیاں نہیں رہیں، اب یہ بی جے پی کی 'اپوزیشن سیل کو ختم کرنے' کا آلہ بن گئے ہیں۔" راہل گاندھی نے مزید کہا کہ "بی جے پی خود، بدعنوانی میں ڈوبی ہوئی ہے، اپنے اقتدار کے جنون میں جمہوریت کو تباہ کرنے کی مہم چلا رہی ہے"۔
کانگریس کے سربراہ ملکارجن کھرگے نے بھی ہیمنت سورین کی گرفتاری پر وزیر اعظم نریندر مودی پر سخت نکتہ چینی کی۔ کھرگے نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ "جو مودی جی کے ساتھ نہیں گیا وہ جیل جائے گا۔ جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین کے خلاف ای ڈی لگانا اور انہیں استعفیٰ دینے پر مجبور کرنا وفاقیت کے لیے ایک دھچکا ہے"۔
کانگریس سربراہ نے کہا کہ "پی ایم ایل اے کی دفعات کو سخت بنا کر اپوزیشن رہنماوں کو دھمکانا بی جے پی کے ٹول کٹ کا حصہ ہے۔ ایک سازش کے تحت اپوزیشن کی حکومتوں کو ایک ایک کرکے غیر مستحکم کرنے کا بی جے پی کا کام جاری ہے۔ جو کچھ بی جے پی کی واشنگ مشین میں گیا وہ سفید جیسا صاف ہے، جو نہیں گیا وہ داغدار ہے، جمہوریت کو آمریت سے بچانا ہے تو بی جے پی کو شکست دینا ہوگی۔ ہم ڈرنے والے نہیں، پارلیمنٹ سے الیکشن لڑتے رہیں گے۔
کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے بھی ہیمنت سورین کی گرفتاری پر بی جے پی پر سخت نکتہ چینی کی ہے۔ پرینکا گاندھی نے کہا کہ "اپوزیشن سے آزاد پارلیمنٹ، جمہوریت سے آزاد ہندوستان، سوالوں سے آزاد میڈیا اور ہم آہنگی سے آزاد عوام' یہ بی جے پی حکومت کا مقصد ہے، تمام ریاستوں میں ایک ایک کرکے حکومتیں گرائی جارہی ہیں، اپوزیشن لیڈروں کو ہراساں کیا جارہا ہے۔ جو بھی بی جے پی میں شامل نہیں ہوگا، وہ جیل جائے گا"۔
پرینکا گاندھی نے مزید کہا کہ "جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین جی کو ای ڈی لگا کر ہراساں کرنا اور انہیں استعفیٰ دینے پر مجبور کرنا اس بدنیتی پر مبنی مہم کا ایک حصہ ہے۔ بی جے پی کو یہ وہم ہے کہ وہ 140 کروڑ لوگوں کی آواز کو کچل سکتی ہے۔ عوام ہر ظلم کا جواب دے گی"۔
مزید پڑھیں: مرکزی تحقیقاتی ایجنسیوں کے غلط استعمال کے خلاف سپریم کورٹ سماعت کے لیے تیار
دریں اثناء بہار کے سابق نائب وزیر اعلیٰ اور راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) لیڈر تیجسوی یادو نے بھی بی جے پی پر سخت تنقید کی اور کہا کہ ان کی پارٹی ہیمنت سورین کے ساتھ کھڑی ہے۔ تیجسوی یادو نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ "بہار، چندی گڑھ اور اب جھارکھنڈ! بی جے پی نے ایک ہی ہفتے میں جمہوریت اور وفاقیت کو برباد کر دیا ہے۔ یہ بات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے کہ مرکزی حکومت انتخابات میں شکست کے خوف سے مرکزی تحقیقاتی ایجنسیوں کی غیر جانبداری کو تباہ کر کے کیا کر رہی ہے۔ اب عوام گھمنڈی بی جے پی کے تکبر کو توڑ دیں گے۔ آر جے ڈی ہیمنت سورین کے ساتھ کھڑی ہے"۔