نئی دہلی: راجدھانی دہلی میں موسلادھار بارش کے بعد ڈینگو کے کیسز بڑھنے لگے ہیں۔ گزشتہ 24 گھنٹوں میں ڈینگی کے چار مشتبہ مریضوں کو صفدر جنگ اسپتال میں داخل کیا گیا ہے۔ اسپتال کی جانب سے دی گئی معلومات کے مطابق اس وقت اسپتال میں ڈینگی کا ایک مریض زیر علاج ہے۔ یکم جولائی سے اب تک ڈینگی کے چار مریض اسپتال میں داخل ہوچکے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی، یکم جولائی سے اسپتال میں ڈینگی کے کسی مریض کی موت نہیں ہوئی ہے۔
اگر ہم صفدر جنگ اسپتال کے ڈینگو کے اعداد و شمار پر نظر ڈالیں تو جنوری سے اب تک اسپتال میں ڈینگو کے کل 102 کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔ اسپتال کی ترجمان پونم ڈھانڈا نے کہا کہ اب تک ڈینگی کے مریض داخلے کے لیے اسپتال نہیں پہنچ رہے تھے۔ لیکن، گزشتہ 24 گھنٹوں میں ڈینگی کے چار مشتبہ مریض بھی اسپتال میں داخل ہوئے ہیں۔ ان مریضوں کی ٹیسٹ رپورٹس آنے کے بعد ہی واضح ہوسکے گا کہ انہیں ڈینگی انفیکشن ہے یا نہیں۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ دارالحکومت دہلی میں جولائی سے ستمبر تک مچھروں کی افزائش کا موسم ہوتا ہے۔ جس کی وجہ سے ڈینگی، ملیریا اور چکن گنیا پھیلنے لگا۔ آپ کو بتا دیں کہ صرف ایک ہفتہ قبل دہلی کے وزیر صحت سوربھ بھردواج نے دہلی حکومت اور میونسپل کارپوریشن کے زیر انتظام تمام اسپتالوں کے طبی سربراہوں سے ملاقات کی تھی۔ انہیں ہسپتال میں ڈینگی کے مریضوں کے لیے کچھ بستر مختص کرنے کو بھی کہا گیا۔
اس کے بعد میونسپل کارپوریشن کے تین اسپتالوں نے کل 167 بستر کورونا کے مریضوں کے لیے مختص کیے ہیں۔ ان میں سے ہندو راؤ اسپتال میں 70 بستر، کستوربا گاندھی اسپتال میں 75 اور سوامی دیانند اسپتال میں 22 بستر محفوظ کیے گئے ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ جنوری سے اب تک دارالحکومت دہلی میں ڈینگو کے 250 سے زیادہ معاملے سامنے آ چکے ہیں۔ صرف گزشتہ ایک ہفتے میں دہلی میں ڈینگو کے تقریباً 45 کیسز پائے گئے ہیں۔
تاہم، دہلی میونسپل کارپوریشن اب ڈینگی، ملیریا اور چکن گنیا کے نئے کیسوں کے حوالے سے ہفتہ وار رپورٹ جاری نہیں کر رہی ہے۔ جس کی وجہ سے لوگ ان معاملات کے بارے میں صحیح معلومات حاصل نہیں کر پا رہے ہیں۔ دہلی میونسپل کارپوریشن نے گزشتہ ڈیڑھ سال سے ڈینگو، ملیریا اور چکن گنیا کے معاملات پر ہفتہ وار رپورٹ جاری کرنا بند کر دیا ہے۔ جس کی وجہ سے لوگ ڈینگی، ملیریا اور چکن گنیا کے ہفتہ وار کیسز کے بارے میں درست معلومات حاصل نہیں کر پا رہے ہیں۔