نئی دہلی: دہلی یونیورسٹی کی سابق پروفیسر ڈاکٹر ریتو سنگھ کو آرٹس فیکلٹی کے باہر ایک گلی میں پکوڑے بیچتے دیکھا گیا۔ سابق پروفیسر نے اپنے کچھ ساتھیوں کے ساتھ مل کر ''پی ایچ ڈی پکوڑے والا'' کی دکان کھول لی۔ پیر کو پروفیسر ریتو سنگھ کی اس دکان کو دیکھنے کے لیے آرٹ فیکلٹی کے باہر طلبہ مجمع لگ گیا۔ ان کی ''پی ایچ ڈی پکوڑے والا'' دکان طلبہ اور راہگیروں کی توجہ کا مرکز بن گئی۔ سڑک پر آتے جاتے لوگوں نے اس کی ویڈیو بھی بنائی۔
مینو لسٹ میں پکوڑے کی متعدد قسمیں
ڈی یو کے سابق پروفیسر نے اپنی مینو لسٹ میں پکوڑوں کی مختلف اقسام بھی لکھی ہیں، جن میں جملا پکوڑا (بیسٹ سیلر)، اسپیشل ریکروٹمنٹ ڈرائیو پکوڑا، ایس سی/ایس ٹی/او بی سی بیکلاگ پکوڑا پکوڑے، این ایف ایس پکوڑے، ڈسپلیسمنٹ پکوڑے اور بے روزگار اسپیشل چائے وغیرہ شامل ہے۔ ڈی یو کے چھتر مارگ علاقے میں ڈاکٹر ریتو سنگھ کو فٹ پاتھ پر پکوڑے بیچتے دیکھ کر لوگوں کی بھیڑ جمع ہوگئی۔ مارس نگر پولیس اسٹیشن کو اطلاع ملتے ہی تھانے کے ایس ایچ او، سب انسپکٹر اور پورا عملہ آرٹ فیکلٹی کے گیٹ نمبر چار پر پہنچ گیا۔ پولیس نے ڈاکٹر ریتو سنگھ سے سڑک سے اپنا ٹھیلہ ہٹانے کے لیے کہا، لیکن وہ نہیں مانیں۔ جس کے بعد پولیس نے ان کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 283/34 کے تحت مقدمہ درج کر لیا۔ ڈاکٹر ریتو سنگھ نے اپنے ایکس ہینڈل پر پکوڑے بیچنے کی ویڈیو بھی پوسٹ کی۔
- ڈاکٹر ریتو سنگھ کون ہیں
ڈاکٹر ریتو سنگھ اس سے قبل دہلی یونیورسٹی کے دولت رام کالج کے شعبہ نفسیات میں ایڈہاک پروفیسر رہ چکی ہیں۔ اس کا الزام ہے کہ ڈی یو انتظامیہ نے انہیں اس کی نوکری سے نکال دیا کیونکہ وہ دلت تھیں، جس کی وجہ سے وہ دہلی یونیورسٹی کے آرٹ فیکلٹی گیٹ نمبر 4 پر طویل عرصے سے احتجاج کر رہی ہیں۔ وہ تقریباً ایک سال تک اسسٹنٹ پروفیسر کے عہدے پر فائز رہیں۔ سابق پروفیسر نے اپنے احتجاجاً یہ دکان کھولی جس کی وجہ سے وہ سرخیوں میں آ گئیں۔
مزید پڑھیں: Duta Protests ایڈھاک ٹیچر کے خلاف ناانصافی پر ڈوٹا کا احتجاج