حیدر آباد (نیوز ڈیسک): ڈی ایم کے رکن پارلیمنٹ ایم ایم عبداللہ نے منگل کو راجیہ سبھا کے چیئرمین اور نائب صدر جمہوریہ جگدیپ دھنکر کو ایک خط لکھ کر سی آئی ایس ایف اہلکاروں کی جانب سے پارلیمنٹ کمپلیکس کے ان کے دورے کے دوران ان سے پوچھ گچھ کرنے کی شکایت کی۔ نائب صدر کو لکھے گئے خط میں عبداللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ تقریبا 2:40 بجے جب وہ پارلیمنٹ ہاؤس اسٹیٹ میں داخل ہوئے تو انہیں سی آئی ایس ایف اہلکاروں نے انہیں روک دیا اور ان سے ’’پارلیمنٹ دورے کے مقصد‘‘ کے بارے میں پوچھنے لگے۔ ان سے پوچھا گیا کہ وہ احاطے کے اندر کس مقصد سے جا رہے تھے۔
خط میں انہوں نے لکھا ہے کہ ’’میں سی آئی ایس ایف کے اہلکاروں کے اس رویے سے حیران ہوں، جنہوں نے پارلیمنٹ کے میرے دورے کے مقصد پر مجھ سے سوال کیا، ایک ایسی جگہ جہاں میں لوگوں اور ریاست تمل ناڈو کے مفادات کی نمائندگی کرتا ہوں۔ اس طرح کی بدتمیزی اس سے پہلے کبھی نہیں ہوئی جب پی ایس ایس سیکورٹی کا انچارج تھا۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’’جناب، مجھے پختہ یقین ہے کہ ممبران پارلیمنٹ، پارلیمنٹ میں داخل ہو سکتے ہیں چاہے ان کی کوئی سرکاری مصروفیت (ہو یا) نہ ہو، اور اگر میرا کوئی سرکاری کام ہے تو میں اس کا انکشاف صرف اپنے چیئرمین کے سامنے بیان کرنے کا مکلف ہوں جو راجیہ سبھا کے نگران ہیں۔‘‘ یاد رہے کہ پارلیمنٹ کی سکیورٹی، سی آئی ایس ایف کے سپرد کرنے کا معاملہ کافی حساس بن چکا ہے اور کئی اپوزیشن اراکین نے اس اقدام پر سوال بھی اٹھائے ہیں۔ حکومت نے گزشتہ برس اس وقت پارلیمنٹ کی سیکورٹی سی آئی ایس ایف کے سپرد کرنے کا فیصلہ کیا تھا جب 13 دسمبر کو دو نوجوان ’’سیکورٹی بریچ کرتے ہوئے‘‘ لوک سبھا چیمبر میں داخل ہونے میں کامیاب ہو گئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: راجیہ سبھا انتخابات میں کراس ووٹنگ: یوپی میں ایس پی کے 7 ایم ایل ایز نے این ڈی اے کو ووٹ دیا