نئی دہلی: انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے عام آدمی پارٹی کے رکن اسمبلی امانت اللہ خان کے خلاف روز ایونیو کورٹ میں دہلی وقف بورڈ سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں جاری سمن کو نظر انداز کرنے کی شکایت درج کرائی ہے۔ ایڈیشنل چیف میٹروپولیٹن مجسٹریٹ دیویا ملہوترا ای ڈی کی اس درخواست پر آج (6 اپریل )سماعت کریں گے۔
ای ڈی نے عرضی داخل کرتے ہوئے کہا ہے کہ امانت اللہ خان کو منی لانڈرنگ ایکٹ کی دفعہ 50 کے تحت وقف بورڈ سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں پوچھ تاچھ کے لیے سمن جاری کیا گیا تھا، لیکن وہ حاضر نہیں ہوئے۔ اس سے قبل 11 مارچ کو دہلی ہائی کورٹ نے امانت اللہ خان کی پیشگی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی تھی۔ ای ڈی کے مطابق امانت اللہ نے مجرمانہ سرگرمیوں سے دولت کمائی ہے۔ الزام ہے کہ امانت اللہ خان نے اپنے ساتھیوں کے نام پر غیر منقولہ جائیداد بھی خرید رکھی ہے۔
راؤس ایونیو کورٹ نے یکم مارچ کو امانت اللہ خان کی پیشگی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی تھی۔ عدالت نے ای ڈی کی طرف سے داخل کی گئی چارج شیٹ کا نوٹس لیا ہے۔ ای ڈی نے 9 جنوری کو چارج شیٹ داخل کی تھی۔ تقریباً پانچ ہزار صفحات کی چارج شیٹ میں ای ڈی نے جن لوگوں کو ملزم بنایا ہے ان میں جاوید امام صدیقی، داؤد ناصر، کوثر امام صدیقی اور ذیشان حیدر شامل ہیں۔ ای ڈی نے پارٹنرشپ فرم اسکائی پاور کو بھی ملزم بنایا ہے۔
ای ڈی کے مطابق یہ معاملہ 13 کروڑ 40 لاکھ روپے کی زمین کی فروخت سے متعلق ہے۔ عآپ ایم ایل اے امانت اللہ خان کی جانب سے نامعلوم ذرائع سے حاصل کی گئی جائیداد سے زمینیں خریدی گئی اور فروخت کی گئیں۔ ملزم کوثر امام صدیقی کی ڈائری میں 8 کروڑ روپے کی انٹری ہوئی ہے۔ جاوید امام نے یہ جائیداد سیل ڈیڈ کے ذریعے حاصل کی۔ جاوید امام نے یہ جائیداد 13 کروڑ 40 لاکھ روپے میں فروخت کی۔ اس کے لیے ذیشان حیدر نے جاوید کو نقد رقم دی۔ اس معاملے میں سی بی آئی نے پہلے کیس درج کیا تھا۔ سی بی آئی کی جانب سے درج کیس میں امانت اللہ خان سمیت 11 ملزمان کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: