نئی دہلی: وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے جموں و کشمیر میں بڑھتے ہوئے عسکریت پسندی کے واقعات پر ایک اہم میٹنگ بلائی ہے۔ ساؤتھ بلاک میں ہونے والی اس میٹنگ میں این ایس اے اجیت ڈوول، بھارتی آرمی چیف جنرل اوپیندر دویدی اور دیگر سکیورٹی ایجنسیوں کے سربراہان حصہ لے رہے ہیں۔ اس میٹنگ میں سیکرٹری دفاع اور ڈی جی ایم او (ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز) بھی موجود ہیں۔
Defence Minister Rajnath Singh has called an important meeting on rising terror-related incidents in J&K. NSA Ajit Doval, Indian Army chief General Upendra Dwivedi and Heads of other security-related agencies are taking part in the meeting which is underway at South Block. The… pic.twitter.com/118H5TKYQ0
— ANI (@ANI) August 14, 2024
وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے بدھ کو مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر میں عسکریت پسندی کے واقعات کے پیش نظر ایک اہم میٹنگ بلائی ہے۔ معلومات کے مطابق، دفاع کے سکریٹری گریدھر ارمانے، قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوول، آرمی چیف جنرل اوپیندر دویدی، ملٹری آپریشنز کے ڈائریکٹر جنرل-لیفٹیننٹ جنرل پرتیک شرما اور سکیورٹی سے متعلق ایجنسیوں کے سربراہان میٹنگ میں موجود ہیں۔
یہ واقعہ یوم آزادی سے ایک دن پہلے 15 اگست کو پیش آیا۔ دریں اثنا، یوم آزادی سے قبل جموں و کشمیر بھر میں سکیورٹی فورسز کو ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے تاکہ عوام کی حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے۔ اس سے قبل 10 اگست کو اننت ناگ میں عسکریت پسندوں اور سکیورٹی فورسز کے درمیان فائرنگ کے تبادلے کے دوران کم از کم دو فوجی اور ایک شہری ہلاک ہو گئے تھے۔
جموں و کشمیر میں حالیہ دنوں میں عسکریت پسندی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔ اس کے پیش نظر حال ہی میں وزیر دفاع اور آرمی چیف نے مرکز کے زیر انتظام علاقے کا دورہ کیا اور حفاظتی انتظامات کا جائزہ لیا۔ اس دوران آرمی چیف نے سکیورٹی اداروں کے سربراہان سے اہم ملاقات کی۔ بعد ازاں انہوں نے لیفٹیننٹ گورنر سے ملاقات بھی کی۔ اس ہفتے بھی جموں و کشمیر کے کچھ علاقوں میں عسکریت پسندانہ سرگرمیاں دیکھی گئیں۔
جولائی میں وزارت داخلہ نے لوک سبھا کو بتایا کہ اس سال 21 جولائی تک عسکریت پسندی کے 11 واقعات اور انسداد عسکریت پسندی کی 24 کارروائیوں میں شہریوں اور سکیورٹی اہلکاروں سمیت 28 افراد مارے گئے۔ گزشتہ ماہ، بھارتی فوجیوں نے ضلع کپواڑہ کے مچھل سیکٹر میں لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر پاکستان بارڈر ایکشن ٹیم (بی اے ٹی) کے حملے کو ناکام بنا دیا۔ جھڑپ میں ایک پاکستانی درانداز اور ایک ہندوستانی فوج کا سپاہی مارا گیا، جب کہ ایک میجر رینک کے افسر سمیت چار دیگر زخمی ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں:
کیا دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد جموں میں عسکریت پسندی میں اضافہ ہوا؟ - Article 370 Abrogation