دہلی: درالحکومت دہلی میں فساد میں قید ناحق کی سزا پارہے چھ ملزمین کو آج کڑکڑڈوما کورٹ نے باعزت بری کر دیا۔ دہلی فساد کے بعد ان پر دیالپور تھانہ میں مقدمہ درج ہوا تھا۔ ملزمین شکیل، حبیب رضا، محمد یامین، عثمان، شاہد اور محمد فرقان کو عدالت نے فریق کی طرف سے پیش کیے گئے مشاہدات اور شواہد کے بعد تمام الزامات سے باعزت بری کردیا۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ ریکارڈ پر جو بھی شواہد پیش کے گئے ہیں وہ ناپائیدار اور ملزم کی نشاندہی کرنے میں ناکام ہیں، نیز یہ شواہد یہ بھی ثابت کرنے میں ناکام ہیں کہ ملزمین اس بھیڑ کا حصہ تھے۔
اپنی ایف آئی آر میں ایس ایچ دولی چند پال نے الزام لگایا تھا کہ 24.02.2020 کی شام 4 بجے ایک فسادی ہجوم نے سی ون، گلی نمبر 1 مین روڈ، برج پوری میں واقع انل پیسٹری شاپ لوٹ لی گئی اور اس میں آگ لگا دی گئی، اس نے مزید الزام لگایا کہ اسے تقریباً 10 سے 12 لاکھ روپے کا مالی نقصان ہوا ہے۔
چنانچہ مذکورہ ملزمان کو پولیس نے دفعہ 147/148/149/427/435/436/120-B آئی پی سی اور 25/54/59 آرمس ایکٹ کے تحت قابل سزا جرم کے الزام میں چارج شیٹ کیا تھا۔
جمعیۃ علماء ہند کی طرف سے عثمان، حبیب، یامین اور ارشاد کو قانونی مدد فراہم کی گئی تھی، ایڈوکیٹ عبدالغفار نے بتایا کہ جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا محمود اسعد مدنی، ناظم عمومی مولانا حکیم الدین قاسمی اور قانونی امور کے نگراں مولانا نیاز احمد فاروقی کے مشورے سے قانونی چارہ جوئی کی جارہی ہے، جس کی وجہ سے ملزمین لگاتار عدالتوں سے باعزت بری ہو رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: جمعیۃ کی کوشش سے دہلی فساد معاملے میں چار ملزمین بری