ETV Bharat / bharat

راہل گاندھی کو لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر منتخب کرنے کی قرار داد منظور - LoP in Lok Sabha

author img

By ANI

Published : Jun 8, 2024, 3:31 PM IST

Updated : Jun 8, 2024, 3:36 PM IST

قومی دار الحکومت دہلی میں کانگریس ورکنگ کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا جس میں رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی کو متفقہ طور پر لوک سبھا میں لیڈر آف اپوزیشن منتخب کرنے کی قرارداد منظور کی گئی ہے۔

Leader of the Opposition
Leader of the Opposition (ani)

نئی دہلی: کانگریس ورکنگ کمیٹی کے اجلاس میں پارٹی کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی کو لوک سبھا میں اپوزیشن کا لیڈر مقرر کیے جانے کی ایک قرار داد منظور کی گئی ہے۔ راہل گاندھی نے اتر پردیش کے رائے بریلی اور کیرالہ کے وایناڈ سے لوک سبھا انتخابات میں کامیابی حاصل کی۔

سی ڈبلیو سی کی میٹنگ کے بعد کانگریس رکن پارلیمنٹ کماری سیلجا نے کہا کہ "یہ سی ڈبلیو سی کی خواہش تھی کہ راہل گاندھی لوک سبھا میں لیڈر آف اپوزیشن منتخب ہوں..."

کانگریس کے سینئر لیڈر اور الاپپوزا سے نو منتخب رکن پارلیمنٹ کے سی وینوگوپال نے کہا کہ "سی ڈبلیو سی نے متفقہ طور پر راہل گاندھی جی سے لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر کی ذمہ داری لینے کی درخواست کی ہے۔" سی ڈبلیو سی کی قرارداد میں راہل گاندھی کی انتخابی مہم میں ان کی کوششوں کی ستائش کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ "کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی کو بڑی حد تک بھارت جوڑو یاترا اور بھارت جوڑو نیائے یاترا کی وجہ سے پہچانا جانا چاہئے جس کی انہوں نے ڈیزائن اور قیادت کی تھی۔ یہ دونوں یاترا جو ان کی سوچ اور شخصیت کی عکاسی کرتی تھیں، ہماری ملک کی سیاست میں تاریخی موڑ تھیں اور امید پیدا کی تھی۔ اور ہمارے لاکھوں کارکنوں اور ہمارے کروڑوں ووٹروں پر اعتماد راہل گاندھی کی انتخابی مہم یکدم، تیز اور نکھری تھی اور کسی بھی دوسرے فرد سے زیادہ انہوں نے 2024 کے انتخابات میں ہمارے جمہوریہ کے آئین کے تحفظ کو مرکزی مسئلہ بنایا۔ پانچ نیائے پروگرام، پچیس گارنٹی پروگرام جس کی گونج انتخابی مہم میں بہت زوردار تھی وہ راہل جی کی یاترا کا نتیجہ تھا جس میں انہوں نے تمام لوگوں بالخصوص نوجوانوں، خواتین، کسانوں، مزدوروں، دلتوں، آدیواسیوں، او بی سی اور اقلیتوں کے خوف، خدشات اور امنگوں کو سنا اور انہیں حل کرنے کا تیقن دیا"۔

توسیعی کانگریس ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ ہفتہ کو قومی دار الحکومت دہلی میں منعقد ہوئی۔ میٹنگ میں کانگریس پارلیمانی پارٹی کی چیئرپرسن سونیا گاندھی، کانگریس کے سربراہ ملکارجن کھرگے، کانگریس لیڈر راہل گاندھی، پرینکا گاندھی، منیش تیواری، ڈی کے شیوکمار، اور ریونت ریڈی کے علاوہ دیگر رہنماؤں نے شرکت کی۔ کانگریس کے راجیہ سبھا ایم پی پرمود تیواری نے کہا کہ "یقینی طور پر راہول گاندھی کو لوک سبھا میں لیڈر آف اپوزیشن بننا چاہیے۔ یہ ہماری ورکنگ کمیٹی کی درخواست تھی۔ وہ نڈر اور بہادر ہیں"۔ پارٹی کے کئی رہنماؤں نے مطالبہ کیا کہ راہل گاندھی کو کلیدی رول سنبھالنا چاہیے۔

اسی پر بات کرتے ہوئے تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی نے کہا کہ یہ 140 کروڑ ہندوستانیوں کا مطالبہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ وہی ہے جو 140 کروڑ ہندوستانیوں کا ہے۔ راہل گاندھی کو اپوزیشن لیڈر کا عہدہ سنبھالنا ہے۔ راہل گاندھی خواتین اور بے روزگاروں کے لیے لڑ رہے ہیں۔ گورداسپور سے لوک سبھا الیکشن جیتنے والے کانگریس کے رکن پارلیمنٹ سکھجیندر سنگھ رندھاوا نے کہا کہ راہل گاندھی ایسے شخص ہیں جو پارلیمنٹ میں وزیر اعظم کو جواب دے سکتے ہیں اس لئے انہیں ایل او پی کا عہدہ سنبھالنا چاہئے۔ لوک سبھا انتخابات میں کانگریس دوسری سب سے بڑی پارٹی کے طور پر ابھری ہے اور 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں اس کی تعداد 52 سے بڑھ کر 100 ہوگئی ہے۔

نئی دہلی: کانگریس ورکنگ کمیٹی کے اجلاس میں پارٹی کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی کو لوک سبھا میں اپوزیشن کا لیڈر مقرر کیے جانے کی ایک قرار داد منظور کی گئی ہے۔ راہل گاندھی نے اتر پردیش کے رائے بریلی اور کیرالہ کے وایناڈ سے لوک سبھا انتخابات میں کامیابی حاصل کی۔

سی ڈبلیو سی کی میٹنگ کے بعد کانگریس رکن پارلیمنٹ کماری سیلجا نے کہا کہ "یہ سی ڈبلیو سی کی خواہش تھی کہ راہل گاندھی لوک سبھا میں لیڈر آف اپوزیشن منتخب ہوں..."

کانگریس کے سینئر لیڈر اور الاپپوزا سے نو منتخب رکن پارلیمنٹ کے سی وینوگوپال نے کہا کہ "سی ڈبلیو سی نے متفقہ طور پر راہل گاندھی جی سے لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر کی ذمہ داری لینے کی درخواست کی ہے۔" سی ڈبلیو سی کی قرارداد میں راہل گاندھی کی انتخابی مہم میں ان کی کوششوں کی ستائش کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ "کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی کو بڑی حد تک بھارت جوڑو یاترا اور بھارت جوڑو نیائے یاترا کی وجہ سے پہچانا جانا چاہئے جس کی انہوں نے ڈیزائن اور قیادت کی تھی۔ یہ دونوں یاترا جو ان کی سوچ اور شخصیت کی عکاسی کرتی تھیں، ہماری ملک کی سیاست میں تاریخی موڑ تھیں اور امید پیدا کی تھی۔ اور ہمارے لاکھوں کارکنوں اور ہمارے کروڑوں ووٹروں پر اعتماد راہل گاندھی کی انتخابی مہم یکدم، تیز اور نکھری تھی اور کسی بھی دوسرے فرد سے زیادہ انہوں نے 2024 کے انتخابات میں ہمارے جمہوریہ کے آئین کے تحفظ کو مرکزی مسئلہ بنایا۔ پانچ نیائے پروگرام، پچیس گارنٹی پروگرام جس کی گونج انتخابی مہم میں بہت زوردار تھی وہ راہل جی کی یاترا کا نتیجہ تھا جس میں انہوں نے تمام لوگوں بالخصوص نوجوانوں، خواتین، کسانوں، مزدوروں، دلتوں، آدیواسیوں، او بی سی اور اقلیتوں کے خوف، خدشات اور امنگوں کو سنا اور انہیں حل کرنے کا تیقن دیا"۔

توسیعی کانگریس ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ ہفتہ کو قومی دار الحکومت دہلی میں منعقد ہوئی۔ میٹنگ میں کانگریس پارلیمانی پارٹی کی چیئرپرسن سونیا گاندھی، کانگریس کے سربراہ ملکارجن کھرگے، کانگریس لیڈر راہل گاندھی، پرینکا گاندھی، منیش تیواری، ڈی کے شیوکمار، اور ریونت ریڈی کے علاوہ دیگر رہنماؤں نے شرکت کی۔ کانگریس کے راجیہ سبھا ایم پی پرمود تیواری نے کہا کہ "یقینی طور پر راہول گاندھی کو لوک سبھا میں لیڈر آف اپوزیشن بننا چاہیے۔ یہ ہماری ورکنگ کمیٹی کی درخواست تھی۔ وہ نڈر اور بہادر ہیں"۔ پارٹی کے کئی رہنماؤں نے مطالبہ کیا کہ راہل گاندھی کو کلیدی رول سنبھالنا چاہیے۔

اسی پر بات کرتے ہوئے تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی نے کہا کہ یہ 140 کروڑ ہندوستانیوں کا مطالبہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ وہی ہے جو 140 کروڑ ہندوستانیوں کا ہے۔ راہل گاندھی کو اپوزیشن لیڈر کا عہدہ سنبھالنا ہے۔ راہل گاندھی خواتین اور بے روزگاروں کے لیے لڑ رہے ہیں۔ گورداسپور سے لوک سبھا الیکشن جیتنے والے کانگریس کے رکن پارلیمنٹ سکھجیندر سنگھ رندھاوا نے کہا کہ راہل گاندھی ایسے شخص ہیں جو پارلیمنٹ میں وزیر اعظم کو جواب دے سکتے ہیں اس لئے انہیں ایل او پی کا عہدہ سنبھالنا چاہئے۔ لوک سبھا انتخابات میں کانگریس دوسری سب سے بڑی پارٹی کے طور پر ابھری ہے اور 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں اس کی تعداد 52 سے بڑھ کر 100 ہوگئی ہے۔

Last Updated : Jun 8, 2024, 3:36 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.