حیدرآباد: وزیر اعظم نے تلنگانہ میں ایک انتخابی ریلی کے دوران کہا کہ کانگریس کو صنعت کار اڈانی اور امبانی سے کافی زیادہ کالا دھن ملا ہے جس کی وجہ سے وہ اب ان دونوں کا نام نہیں لیتے ہیں۔
پی ایم مودی کے اس بیان کے بعد کانگریس پارٹی نے سخت جوابی حملہ کرتے ہوئے کہا کہ راہل گاندھی نے 3 اپریل سے اب تک 103 بار اڈانی کا نام اور 30 بار امبانی کا نام لے چکے ہیں۔
کانگریس کے صدر ملکارجن کھرگے نے ایکس پر ہندی میں ایک پوسٹ میں کہا کہ "وقت بدل رہا ہے، دوست اب دوست نہیں رہے! الیکشن کے تین مراحل مکمل ہونے کے بعد آج وزیر اعظم نے اپنے ہی دوستوں پر حملے شروع کر دیے ہیں۔ واضح ہو رہا ہے کہ مودی جی کی کرسی ہل رہی ہے۔ یہ نتائج کا اصل رجحان ہے۔
کانگریس نے اپنے آفیشل ایکس ہینڈل پر بھی مودی کے ریمارکس پر ردعمل ظاہر کیا اور کہا کہ تین مرحلوں کے انتخابات کے بعد وزیر اعظم اتنے مایوس ہو گئے ہیں کہ انہوں نے اڈانی اور امبانی کے خلاف بولنا شروع کر دیا۔
پارٹی نے کہا کہ راہل گاندھی نے 3 اپریل سے لے کر اب تک 103 بار اڈانی اور 30 بار امبانی کا نام لے چکے ہیں، زمین کی صورتحال اتنی خراب ہو گئی ہے کہ ہم دو ہمارے دو کے پاپا اپنے ہی بچوں کی قربانی دے رہے ہیں۔
کانگریس نے ایکس پر ایک تفصیلی پوسٹ میں لکھا۔اگر آج ہندوستان کا یہ حال ہے کہ 21 ارب پتیوں کے پاس 70 کروڑ ہندوستانیوں جتنی دولت ہے تو یہ وزیر اعظم کے ارادوں اور پالیسیوں کا نتیجہ ہے۔واضح ہے کہ ان 21 میں "ہمارے دو" کا بہت اہم کردار ہے،"
کانگریس نے یہ بھی کہا کہ 28 جنوری 2023 سے کانگریس نے موڈانی گھوٹالے کی تحقیقات کے لیے ایک مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (JPC) کی تشکیل کا بار بار مطالبہ کیا ہے۔ انتخابی مہم شروع ہونے کے بعد بھی ہم نے یہ مطالبہ دہرایا ہے۔
کانگریس نے مزید کہا کہ موڈانی گھوٹالہ کم از کم 2 لاکھ کروڑ روپے کا ہے۔ 4 جون 2024 کو انڈیا الائنس کے اقتدار میں آنے کے بعد ایک جے پی سی یقینی طور پر تشکیل دی جائے گی۔ شکست کی پیشین گوئی کی گئی ہے، وزیر اعظم اب اپنے ہی سائے سے خوفزدہ ہیں۔
واضح رہے کہ کانگریس کا ردعمل اس وقت سامنے آیا جب وزیر اعظم نے تلنگانہ میں ایک انتخابی ریلی کے دوران کہا کہ کانگریس کو لوگوں کو بتانا چاہئے کہ اس نے 'امبانی-اڈانی' کے مسئلے کو اٹھانا کیوں بند کر دیا ہے جیسا کہ اس کے 'شہزادہ' پچھلے پانچ سالوں سے کرتے تھے اور کیا کانگریس نے ان سے کوئی 'ڈیل' کر لیا ہے۔
مودی نے کہا کہ جب سے انتخابات کا اعلان ہوا ہے، ان لوگوں (کانگریس) نے امبانی-اڈانی کو گالی دینا چھوڑ دیا ہے۔ میں تلنگانہ کی سرزمین سے پوچھنا چاہتا ہوں، شہزادہ اعلان کریں کہ امبانی-اڈانی سے کتنا کالا دھن اٹھایا گیا ہے۔ کون سی ڈیل ہوئی ہے کہ امبانی-اڈانی کو گالی دینا راتوں رات بند ہو گیا ہے؟ یقینی طور پر کچھ گڑبڑ ہے۔ آپ کو قوم کو جواب دینا ہوگا۔