ETV Bharat / bharat

کانگریس رکن پارلیمنٹ گورو گوگوئی لوک سبھا میں ڈپٹی لیڈر آف اپوزیشن مقرر - Deputy Leader in Lok Sabha

author img

By ANI

Published : Jul 14, 2024, 4:41 PM IST

لوک سبھا میں کانگریس نے رکن پارلیمنٹ گورو گوگوئی کو لوک سبھا میں ڈپٹی لیڈر اور کے سریش کو چیف وہپ کے طور پر مقرر کیا ہے۔ کانگریس نے ممبران پارلیمنٹ مانیکم ٹیگور اور محمد جاوید کو بھی پارٹی کا وہپ مقرر کیا ہے۔

Congress MP Gaurav Gogoi
Congress MP Gaurav Gogoi (ANI)

نئی دہلی: کانگریس پارٹی نے پارٹی کے رکن پارلیمنٹ گورو گوگوئی کو لوک سبھا میں ڈپٹی لیڈر اور کے سریش کو لوک سبھا میں چیف وہپ نامزد کیا ہے۔ کانگریس کے ارکان پارلیمنٹ مانیکم ٹیگور اور محمد جاوید پارٹی کے وہپس کے طور پر کام کریں گے۔

اس سلسلے میں کانگریس لیڈر سونیا گاندھی کی جانب سے لوک سبھا اسپیکر اوم برلا کو ایک رسمی خط بھیجا گیا ہے۔ پارٹی کے رکن پارلیمنٹ کے سی وینوگوپال نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر جاکر تازہ تقررات کے بارے میں معلومات فراہم کیں۔

انہوں نے ایکس پر لکھا کہ "سی پی پی کی چیئرپرسن محترمہ سونیا گاندھی جی نے معزز لوک سبھا اسپیکر کو خط لکھ کر لوک سبھا میں کانگریس پارٹی کے ڈپٹی لیڈر، چیف وہپ، اور دو وہپ کی تقرری کے بارے میں مطلع کیا ہے۔ ان تمام لوگوں کو نئے تقررات پر مبارکباد"۔

کانگریس ایم پی نے یہ بھی اعتماد ظاہر کیا کہ پارٹی، انڈیا بلاک میں اپنے اتحادیوں کے ساتھ لوک سبھا میں عوام کے مقاصد کی حمایت کرے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ " لیڈر آف اپوزیشن راہل گاندھی جی کی رہنمائی میں کانگریس اور انڈیا بلاک کی پارٹیاں لوک سبھا میں عوامی مقاصد کو بھرپور طریقے سے آگے بڑھائیں گی۔" گورو گوگوئی 18ویں لوک سبھا میں آسام کے جورہاٹ حلقے کی نمائندگی کرتے ہیں۔ ان کا مقابلہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ٹوپن کمار گوگوئی سے تھا۔

کے سریش اس وقت سب سے طویل عرصے تک رہنے والے لوک سبھا کے رکن ہیں، کیونکہ وہ 29 سال تک رکن پارلیمنٹ رہے ہیں۔ سریش پہلی بار 1989 میں لوک سبھا کے لیے منتخب ہوئے تھے، اور اس کے بعد وہ 1991، 1996، اور 1999 کے عام انتخابات میں لگاتار چار بار اڈور حلقہ سے لوک سبھا کے لیے کامیاب ہوئے۔ 2024 کے عام انتخابات میں ماویلکارا (کیرالہ) سے اپنا آٹھواں لوک سبھا الیکشن جیتنے والے سریش ماضی میں چار بار اس سیٹ کی نمائندگی کر چکے ہیں۔

وہ کیرالہ پردیش کانگریس کمیٹی کے ورکنگ صدر ہیں اور 17ویں لوک سبھا میں کانگریس پارلیمانی پارٹی کے چیف وہپ تھے۔ لوک سبھا میں ڈپٹی اسپیکر کے عہدے کے لیے ماویلکارا رکن پارلیمنٹ کو بھی نامزد کیا گیا تھا۔ بعد ازاں انڈیا بلاک نے انھیں اسپیکر کے عہدے کے لیے میدان میں اتارنے کا فیصلہ کیا جب بی جے پی کی زیر قیادت این ڈی اے نے اپوزیشن انڈیا بلاک کے اس مطالبے کو ماننے سے انکار کر دیا کہ ڈپٹی اسپیکر کا عہدہ اپوزیشن کے لیے چھوڑ دیا جائے۔

تاہم 293 ارکان پارلیمنٹ والی این ڈی اے اپنی واضح اکثریت کا مظاہرہ کرنے میں کامیاب رہی تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ اوم برلا 17ویں لوک سبھا میں اپنی کرسی پر واپس آئیں۔ قبل ازیں انڈیا بلاک نے کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہول گاندھی کو اپوزیشن لیڈر (ایل او پی) کے طور پر مقرر کیا، جس سے ایوان زیریں میں 2014 سے کوئی لیڈر آف اپوزیشن نہ ہونے کے 10 سالہ دور کو ختم کیا گیا۔

لوک سبھا میں پچھلے 10 سالوں میں اپوزیشن لیڈر نہیں تھا کیونکہ حکمران پارٹی کے علاوہ کوئی بھی سیاسی پارٹی اپوزیشن لیڈر نامزد کرنے کے لیے ضروری لوک سبھا سیٹوں کی کم از کم تعداد حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکی تھی۔ 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں کانگریس 52 سیٹوں کے ساتھ دوسری سب سے بڑی پارٹی بن کر ابھری تھی۔ یہ مطلوبہ نمبروں سے تین کم تھا۔ 2014 کے لوک سبھا انتخابات میں، کانگریس، پھر دوسری سب سے بڑی پارٹی، نے 44 لوک سبھا سیٹیں جیتی تھیں -- جو نشان سے بہت کم تھیں۔ سنہ 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں کانگریس انتخابات میں دوسری سب سے بڑی پارٹی کے طور پر ابھری اور اس کی تعداد 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں 52 سے بڑھ کر 100 ہوگئی۔ انڈیا بلاک کی کل تعداد 234 رہی۔

نئی دہلی: کانگریس پارٹی نے پارٹی کے رکن پارلیمنٹ گورو گوگوئی کو لوک سبھا میں ڈپٹی لیڈر اور کے سریش کو لوک سبھا میں چیف وہپ نامزد کیا ہے۔ کانگریس کے ارکان پارلیمنٹ مانیکم ٹیگور اور محمد جاوید پارٹی کے وہپس کے طور پر کام کریں گے۔

اس سلسلے میں کانگریس لیڈر سونیا گاندھی کی جانب سے لوک سبھا اسپیکر اوم برلا کو ایک رسمی خط بھیجا گیا ہے۔ پارٹی کے رکن پارلیمنٹ کے سی وینوگوپال نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر جاکر تازہ تقررات کے بارے میں معلومات فراہم کیں۔

انہوں نے ایکس پر لکھا کہ "سی پی پی کی چیئرپرسن محترمہ سونیا گاندھی جی نے معزز لوک سبھا اسپیکر کو خط لکھ کر لوک سبھا میں کانگریس پارٹی کے ڈپٹی لیڈر، چیف وہپ، اور دو وہپ کی تقرری کے بارے میں مطلع کیا ہے۔ ان تمام لوگوں کو نئے تقررات پر مبارکباد"۔

کانگریس ایم پی نے یہ بھی اعتماد ظاہر کیا کہ پارٹی، انڈیا بلاک میں اپنے اتحادیوں کے ساتھ لوک سبھا میں عوام کے مقاصد کی حمایت کرے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ " لیڈر آف اپوزیشن راہل گاندھی جی کی رہنمائی میں کانگریس اور انڈیا بلاک کی پارٹیاں لوک سبھا میں عوامی مقاصد کو بھرپور طریقے سے آگے بڑھائیں گی۔" گورو گوگوئی 18ویں لوک سبھا میں آسام کے جورہاٹ حلقے کی نمائندگی کرتے ہیں۔ ان کا مقابلہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ٹوپن کمار گوگوئی سے تھا۔

کے سریش اس وقت سب سے طویل عرصے تک رہنے والے لوک سبھا کے رکن ہیں، کیونکہ وہ 29 سال تک رکن پارلیمنٹ رہے ہیں۔ سریش پہلی بار 1989 میں لوک سبھا کے لیے منتخب ہوئے تھے، اور اس کے بعد وہ 1991، 1996، اور 1999 کے عام انتخابات میں لگاتار چار بار اڈور حلقہ سے لوک سبھا کے لیے کامیاب ہوئے۔ 2024 کے عام انتخابات میں ماویلکارا (کیرالہ) سے اپنا آٹھواں لوک سبھا الیکشن جیتنے والے سریش ماضی میں چار بار اس سیٹ کی نمائندگی کر چکے ہیں۔

وہ کیرالہ پردیش کانگریس کمیٹی کے ورکنگ صدر ہیں اور 17ویں لوک سبھا میں کانگریس پارلیمانی پارٹی کے چیف وہپ تھے۔ لوک سبھا میں ڈپٹی اسپیکر کے عہدے کے لیے ماویلکارا رکن پارلیمنٹ کو بھی نامزد کیا گیا تھا۔ بعد ازاں انڈیا بلاک نے انھیں اسپیکر کے عہدے کے لیے میدان میں اتارنے کا فیصلہ کیا جب بی جے پی کی زیر قیادت این ڈی اے نے اپوزیشن انڈیا بلاک کے اس مطالبے کو ماننے سے انکار کر دیا کہ ڈپٹی اسپیکر کا عہدہ اپوزیشن کے لیے چھوڑ دیا جائے۔

تاہم 293 ارکان پارلیمنٹ والی این ڈی اے اپنی واضح اکثریت کا مظاہرہ کرنے میں کامیاب رہی تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ اوم برلا 17ویں لوک سبھا میں اپنی کرسی پر واپس آئیں۔ قبل ازیں انڈیا بلاک نے کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہول گاندھی کو اپوزیشن لیڈر (ایل او پی) کے طور پر مقرر کیا، جس سے ایوان زیریں میں 2014 سے کوئی لیڈر آف اپوزیشن نہ ہونے کے 10 سالہ دور کو ختم کیا گیا۔

لوک سبھا میں پچھلے 10 سالوں میں اپوزیشن لیڈر نہیں تھا کیونکہ حکمران پارٹی کے علاوہ کوئی بھی سیاسی پارٹی اپوزیشن لیڈر نامزد کرنے کے لیے ضروری لوک سبھا سیٹوں کی کم از کم تعداد حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکی تھی۔ 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں کانگریس 52 سیٹوں کے ساتھ دوسری سب سے بڑی پارٹی بن کر ابھری تھی۔ یہ مطلوبہ نمبروں سے تین کم تھا۔ 2014 کے لوک سبھا انتخابات میں، کانگریس، پھر دوسری سب سے بڑی پارٹی، نے 44 لوک سبھا سیٹیں جیتی تھیں -- جو نشان سے بہت کم تھیں۔ سنہ 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں کانگریس انتخابات میں دوسری سب سے بڑی پارٹی کے طور پر ابھری اور اس کی تعداد 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں 52 سے بڑھ کر 100 ہوگئی۔ انڈیا بلاک کی کل تعداد 234 رہی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.