الور: راجستھان کے الور کے رام گڑھ سے کانگریس ایم ایل اے زبیر خان کا طویل علالت کے بعد انتقال ہو گیا ہے۔ گاندھی خاندان کے قریبی رہنمازبیر خان کے انتقال سے ریاستی کانگریس میں سوگ کی لہر ہے۔ رام گڑھ الور سے کانگریس کے ایم ایل اے زبیر خان کا طویل علالت کے بعد انتقال ہوگیا۔ انہوں نے ہفتہ کی صبح 5:50 پر آخری سانس لی۔ زبیر خان کا ڈیڑھ سال قبل لیور ٹرانسپلانٹ ہوا تھا۔ 15 روز قبل طبی معائنے کے بعد ڈاکٹروں نے ان کی حالت تشویشناک قرار دی تھی۔ خان کی موت سے ریاستی کانگریس میں سوگ کی لہر ہے۔ وہ میوات کی رام گڑھ سیٹ سے چار بار کانگریس کی نمائندگی کر چکے ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ زبیر خان کافی عرصے سے علیل تھے۔ ان کا آبائی گاؤں الور کے قریب عمریڈ تھا۔ انہیں ہفتہ کی شام رام گڑھ میں سپرد خاک کیا جائے گا۔
زبیر خان کی اہلیہ اور سابق ایم ایل اے صفیہ زبیر خان نے سوشل میڈیا پر ان کے انتقال کی اطلاع دی۔ صفیہ خان نے اپنے اکاؤنٹ پر اس بارے میں لکھتے ہوئے افسوسناک معلومات دیں۔ وہ ایکس اکاؤنٹ کے ذریعے مسلسل زبیر خان کی صحت کے بارے میں معلومات دے رہی تھیں۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ زبیر خان کو کانگریس کا ایک معروف اقلیتی چہرہ تسلیم کیا جاتا ہے۔ انہوں نے ریاستی کانگریس سے لے کر اے آئی سی سی تک مختلف عہدوں پر کام کرکے پارٹی کی نمائندگی کی۔ وہ پرینکا گاندھی کے بہت قریب سمجھے جاتے تھے۔
1 اگست 1962 کو الور ضلع کے عمرین کے قریب مچڈی میں پیدا ہوئے زبیر خان اے آئی سی سی کے سکریٹری اور یوپی کانگریس کے انچارج تھے۔ رام گڑھ ایم ایل اے خان کانگریس کے مضبوط چہروں میں سے ایک تھے۔ اے آئی سی سی کے سکریٹری ہونے کے ساتھ خان نے اتر پردیش کی سات ریاستوں میں پرینکا گاندھی کی ذمہ داری بھی سنبھالی تھی۔ زبیر خان کے والد باغ سنگھ الور دیہی میں سلسیدھ کے قریب مچڈی گاؤں کے رہنے والے تھے۔ وہ 38 سال تک سرپنچ بھی رہے۔ جامعہ ملیہ میں تعلیم حاصل کرنے والے زبیر دو بار کالج کے صدر منتخب ہوئے۔ وہ NSUI کے قومی صدر کے عہدے پر بھی فائز رہے۔ زبیر الور کے رام گڑھ سے چار بار ایم ایل اے رہ چکے ہیں۔ زبیر خان 1990 میں ملک کے سب سے کم عمر ایم ایل اے بنے۔
1993، 2003 اور 2023 میں ایم ایل اے بھی منتخب ہوئے۔ وہ سال 2003 اور 2008 میں کانگریس کے چیف وہپ تھے۔ وہ 2003 سے 2008 تک لوک سبھا میں چیف وہپ رہے۔ پی سی سی جنرل سکریٹری ہونے کے علاوہ وہ جے پور اور بھرت پور ضلع کے انچارج بھی تھے۔ زبیر خان کی اہلیہ صفیہ زبیر بھی رام گڑھ سے ایم ایل اے رہ چکی ہیں اور اس سے پہلے ضلع صدر بھی رہ چکی ہیں۔ زبیر خان کے 6 بھائی ہیں۔ وہ اپنے خاندان کے ساتھ الور شہر کے ڈھائی پیڈی میں اپنے ہی گھر میں رہتے تھے۔
زبیر خان نے اپنی ابتدائی تعلیم الور میں ہی حاصل کی۔ انہوں نے آٹھویں جماعت تک الور کے ماچھڈی گاؤں کے قریب بگڑ راجپوت اسکول میں تعلیم حاصل کی۔ بعد ازاں انہوں نے الور کے نوین سینئر سیکنڈری اسکول سے بارہویں تک تعلیم حاصل کی۔ انہوں نے جامعہ ملیہ یونیورسٹی دہلی سے پوسٹ گریجویشن کیا۔ زبیر خان جامعہ ملیہ یونیورسٹی، دہلی کے طلبہ یونین کے صدر بھی تھے۔ زبیر خان کے دو بیٹے ہیں۔ بڑے بیٹے کا نام عادل (29) اور دوسرا آریان (26) ہے۔ دونوں نے ایم بی اے کیا ہے۔
زبیر خان کانگریس لیڈر گاندھی خاندان کے قریب تھے۔ انہوں نے یوپی میں پرینکا گاندھی کے ساتھ بھی مسلسل کام کیا۔ وہ راجستھان کے ان چند کانگریسی رہنماؤں میں سے تھے جنہوں نے راجیو گاندھی-سنجے گاندھی کے ساتھ کام کیا۔ زبیر میوات اور متسیا کے علاقے میں گنگا جمنی ثقافت کے حامی تھے۔ موجودہ اسمبلی میں بطور ایم ایل اے ان کی موثر موجودگی تھی۔
مزید پڑھیں: 'مہاجر مزدوروں کے مسائل پر سیاست ہورہی ہے'
ضلع میو پنچایت کے سرپرست شیر محمد نے ایم ایل اے زبیر خان کے انتقال پر دکھ کا اظہار کیا اور کہا کہ ان کا انتقال نہ صرف کانگریس بلکہ پوری میو برادری کے لیے ایک بڑا نقصان ہے۔ میو کمیونٹی میں بہت کم رہنما سیاست کی اس سطح تک پہنچنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ انہوں نے پوری میو کمیونٹی کو عزت بخشی ہے۔ وہ نہ صرف میو برادری کے بلکہ تمام معاشروں کے پسندیدہ رہنما رہے ہیں۔ وہ زمانہ طالب علمی سے ہی جدوجہد کرنے والے رہے اور جدوجہد کرکے سیاست میں اس مقام تک پہنچے۔ ان کی آخری رسومات ان کی خواہش کے مطابق ہفتہ کی شام ان کے حلقہ انتخاب رام گڑھ میں ادا کی جائیں گی۔