ETV Bharat / bharat

راہول گاندھی آمنے سامنے بحث کے لیے تیار، کہا، 'وزیراعظم سے بات چیت میں حصہ لینے کی امید' - RAHUL GANDHI ACCEPTS PUBLIC DEBATE - RAHUL GANDHI ACCEPTS PUBLIC DEBATE

دو سابق ججوں مدن بی لوکر، اجیت پی شاہ اورایک این رام نے وزیر اعظم نریندر مودی اور کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو جاری لوک سبھا انتخابات پر عوامی بحث میں حصہ لینے کے لیے خط لکھا ہے۔ راہول نے دعوت قبول کر لی ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ وزیر اعظم بھی اس عوامی بحث میں حصہ لیں گے۔

He hopes PM will also participate
Congress leader Rahul Gandhi has accepted the invitation from two former judges (Etv Bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : May 12, 2024, 9:22 AM IST

نئی دہلی: کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے کہا کہ اچھی جمہوریت کے لیے بڑی پارٹیوں کے لیے ایک پلیٹ فارم سے ملک کے سامنے اپنا وژن پیش کرنا ایک مثبت اقدام ہوگا۔ راہول نے لوک سبھا انتخابات پر عوامی بحث کے لیے دو سابق ججوں اور ایک نامور شخصیت کو مدعو کرنے کا خیر مقدم کیا۔ کانگریس لیڈر نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ ملک کو توقع ہے کہ وزیر اعظم بحث میں حصہ لیں گے۔

ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ لوک سبھا انتخابات پر عوامی بحث کی پہل کی تعریف کرتے ہوئے، کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے ہفتہ (11 مئی) کو کہا کہ وہ یا پارٹی سربراہ ملکارجن کھرگے اس طرح کی بحث میں حصہ لے کر خوش ہوں گے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ وزیر اعظم نریندر مودی بھی اس بحث میں حصہ لیں گے۔ گاندھی نے بحث میں حصہ لینے پر ایک پوسٹ میں یہ بات کہی۔

کانگریس لیڈر نے اپنا جواب جسٹس (ریٹائرڈ) مدن بی لوکر، جسٹس (ریٹائرڈ) اجیت پی شاہ اور این رام کو ایکس پر شیئر کیا۔ جنہوں نے اس ہفتے کے شروع میں انہیں اور وزیر اعظم کو ایک خط لکھا تھا اور انہیں اہم انتخابی معاملے پر بحث کے لیے ایک پلیٹ فارم پر مدعو کیا تھا۔ ملک کے رہنماؤں کو لکھے گئے اپنے خط میں، تینوں نے کہا تھا کہ بحث کی تجویز غیر جانبدارانہ اور ہر شہری کے وسیع تر مفاد میں ہے۔ راہُل گاندھی نے کہا کہ انہوں نے کھرگے کے ساتھ دعوت نامے پر تبادلہ خیال کیا اور انہوں نے اتفاق کیا کہ اس طرح کی بحث سے لوگوں کو 'ہمارے متعلقہ نقطہ نظر کو سمجھنے اور باخبر انتخاب کرنے میں مدد ملے گی۔'

دعوت کا جواب دیتے ہوئے راہول گاندھی نے اپنی پوسٹ میں کہا، 'اپنی اپنی پارٹیوں پر لگائے گئے کسی بھی بے بنیاد الزامات کو ختم کرنا ضروری ہے۔' انہوں نے کہا کہ 'بطور بڑی پارٹیاں جو الیکشن لڑ رہی ہیں، عوام اپنے لیڈروں سے براہ راست سننے کے مستحق ہیں۔' انہوں نے کہا کہ وہ یا کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کو اس طرح کی بحث میں حصہ لینے میں خوشی ہوگی۔ کانگریس کے سابق سربراہ نے یہ بھی کہا کہ وہ ایک بامعنی اور تاریخی بحث میں حصہ لینے کے لیے بے تاب ہیں۔

انہوں نے کہا، 'براہ کرم ہمیں بتائیں کہ کیا وزیر اعظم شرکت کرنے پر رضامند ہیں، جس کے بعد ہم بحث کی تفصیلات اور فارمیٹ پر بات کر سکتے ہیں۔' خط کے ساتھ ایکس پر اپنی پوسٹ میں، گاندھی نے کہا، 'کانگریس اس پہل کا خیرمقدم کرتی ہے اور بحث کے لیے دعوت کو قبول کرتی ہے۔ ملک کو بھی امید ہے کہ وزیراعظم اس بات چیت میں شرکت کریں گے۔

جمعہ کو لکھنؤ میں ایک پروگرام میں، سامعین کے ایک رکن کے سوال کا جواب دیتے ہوئے، گاندھی نے کہا کہ وہ بحث میں مودی کا مقابلہ کرنے کے لیے '100 فیصد' تیار ہیں، لیکن وہ جانتے ہیں کہ وزیر اعظم اس سے اتفاق نہیں کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں:

نئی دہلی: کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے کہا کہ اچھی جمہوریت کے لیے بڑی پارٹیوں کے لیے ایک پلیٹ فارم سے ملک کے سامنے اپنا وژن پیش کرنا ایک مثبت اقدام ہوگا۔ راہول نے لوک سبھا انتخابات پر عوامی بحث کے لیے دو سابق ججوں اور ایک نامور شخصیت کو مدعو کرنے کا خیر مقدم کیا۔ کانگریس لیڈر نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ ملک کو توقع ہے کہ وزیر اعظم بحث میں حصہ لیں گے۔

ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ لوک سبھا انتخابات پر عوامی بحث کی پہل کی تعریف کرتے ہوئے، کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے ہفتہ (11 مئی) کو کہا کہ وہ یا پارٹی سربراہ ملکارجن کھرگے اس طرح کی بحث میں حصہ لے کر خوش ہوں گے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ وزیر اعظم نریندر مودی بھی اس بحث میں حصہ لیں گے۔ گاندھی نے بحث میں حصہ لینے پر ایک پوسٹ میں یہ بات کہی۔

کانگریس لیڈر نے اپنا جواب جسٹس (ریٹائرڈ) مدن بی لوکر، جسٹس (ریٹائرڈ) اجیت پی شاہ اور این رام کو ایکس پر شیئر کیا۔ جنہوں نے اس ہفتے کے شروع میں انہیں اور وزیر اعظم کو ایک خط لکھا تھا اور انہیں اہم انتخابی معاملے پر بحث کے لیے ایک پلیٹ فارم پر مدعو کیا تھا۔ ملک کے رہنماؤں کو لکھے گئے اپنے خط میں، تینوں نے کہا تھا کہ بحث کی تجویز غیر جانبدارانہ اور ہر شہری کے وسیع تر مفاد میں ہے۔ راہُل گاندھی نے کہا کہ انہوں نے کھرگے کے ساتھ دعوت نامے پر تبادلہ خیال کیا اور انہوں نے اتفاق کیا کہ اس طرح کی بحث سے لوگوں کو 'ہمارے متعلقہ نقطہ نظر کو سمجھنے اور باخبر انتخاب کرنے میں مدد ملے گی۔'

دعوت کا جواب دیتے ہوئے راہول گاندھی نے اپنی پوسٹ میں کہا، 'اپنی اپنی پارٹیوں پر لگائے گئے کسی بھی بے بنیاد الزامات کو ختم کرنا ضروری ہے۔' انہوں نے کہا کہ 'بطور بڑی پارٹیاں جو الیکشن لڑ رہی ہیں، عوام اپنے لیڈروں سے براہ راست سننے کے مستحق ہیں۔' انہوں نے کہا کہ وہ یا کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کو اس طرح کی بحث میں حصہ لینے میں خوشی ہوگی۔ کانگریس کے سابق سربراہ نے یہ بھی کہا کہ وہ ایک بامعنی اور تاریخی بحث میں حصہ لینے کے لیے بے تاب ہیں۔

انہوں نے کہا، 'براہ کرم ہمیں بتائیں کہ کیا وزیر اعظم شرکت کرنے پر رضامند ہیں، جس کے بعد ہم بحث کی تفصیلات اور فارمیٹ پر بات کر سکتے ہیں۔' خط کے ساتھ ایکس پر اپنی پوسٹ میں، گاندھی نے کہا، 'کانگریس اس پہل کا خیرمقدم کرتی ہے اور بحث کے لیے دعوت کو قبول کرتی ہے۔ ملک کو بھی امید ہے کہ وزیراعظم اس بات چیت میں شرکت کریں گے۔

جمعہ کو لکھنؤ میں ایک پروگرام میں، سامعین کے ایک رکن کے سوال کا جواب دیتے ہوئے، گاندھی نے کہا کہ وہ بحث میں مودی کا مقابلہ کرنے کے لیے '100 فیصد' تیار ہیں، لیکن وہ جانتے ہیں کہ وزیر اعظم اس سے اتفاق نہیں کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.