حیدرآباد: حیدرآباد کے فرسٹ لانسر کے ایک رہائشی نے اتوار کو حیدرآباد لوک سبھا حلقہ کے لئے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی امیدوار کومپیلا مادھوی لتھا کے خلاف ایک تنازعہ کے بعد شکایت درج کرائی ہے۔ سوشل میڈیا پر وائرل ایک ویڈیو میں مادھوی لتا کا اشارہ اس طرح دکھایا گیا ہے جیسے وہ مسجد کی طرف تیر چلا رہی ہو۔ شکایت کنندہ کی شناخت شیخ عمران کے نام سے ہوئی ہے۔ عمران نے بیگم بازار تھانے میں اپنی شکایت درج کرائی ہے اور معاملہ الیکشن کمیشن میں بھی لے گئے ہیں۔
حیدرآباد لوک سبھا حلقہ سے بی جے پی کی امیدوار کومپیلا مادھوی لتھا کا مسجد کی سمت تیر چلانے کے اشارے کا ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد تنازع پیدا ہوگیا ہے۔ رام نومی کے موقع پر فرقہ وارانہ کشیدگی سے بچنے کے لیے مسجد کو سفید کپڑے سے ڈھانپ دیا گیا تھا۔
بی جے پی کی امیدوار نے اس معاملے میں وضاحت جاری کرتے ہوئے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا کہ "میرے علم میں یہ آیا ہے کہ میری ایک ویڈیو سوشل میڈیا میں گردش کر رہی ہے تاکہ منفیت پیدا کی جا سکے۔ میں واضح کرنا چاہتی ہوں کہ یہ ایک نامکمل ویڈیو ہے اور اگر ایسی ویڈیو کی وجہ سے کسی کے جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے تو میں معذرت چاہتی ہوں''۔
قبل ازیں جمعہ کو آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسد الدین اویسی نے ان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ شہر کے امن و سکون کو برباد کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ حیدرآباد حلقہ سے اپنا پرچہ نامزدگی داخل کرنے کے بعد جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے اویسی نے الزام لگایا کہ مادھوی لتھا کی طرف سے مبینہ اشارہ شہر میں ہندوؤں اور مسلمانوں کے درمیان امن کو کمزور کرنا تھا۔ اویسی نے کہا کہ "آپ نے دیکھا کہ بی جے پی کا ایک امیدوار مسجد کی سمت تیر مارنے کا اشارہ کر رہی ہے، اگر آپ کو تھوڑا سا بھی درد محسوس ہو تو آپ کو پارٹی کے لیے نہیں بلکہ اس 'عبادت گاہ' کے لیے ووٹ دینا چاہیے۔ اگر آپ اب بھی سوتے رہیں گے تو کب اٹھیں گے‘‘۔
یہ بھی پڑھیں: اسدالدین اویسی نے بی جے پی کی امیدوار مادھوی لتا کے اقدام پر سخت ردعمل ظاہر کیا
اویسی نے مزید کہا کہ "وہ خیالی تیر کسی مسجد کی طرف نہیں بلکہ حیدرآباد کے امن و سکون کے خلاف تھا۔ اس نے حیدرآباد کے امن کو تباہ کرنے کے ان کے (بی جے پی) کے ارادے کو ظاہر کیا۔ یہ ہندوؤں اور مسلمانوں کے درمیان امن کو کمزور کرنے کے لیے کیا گیا تھا۔ میرے آپ کے ساتھ اختلافات ہوسکتے ہیں لیکن شہر میں امن سب کے لیے ہے‘‘۔