نئی دہلی: وقف ترمیمی بل 2024 کے خلاف مظاہروں کے درمیان، تیلگو دیشم پارٹی (ٹی ڈی پی) کے لیڈر نواب جان نے کہا ہے کہ آندھرا پردیش کے وزیر اعلی این چندرا بابو نائیڈو مسلمانوں کے مفادات کو نقصان پہنچانے والے کسی بھی بل کو لاگو کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔
جمعیۃ علماء ہند کی جانب سے منعقدہ آئین بچاؤ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے، نواب جان نے وقف (ترمیمی) بل 2024 کو پارلیمنٹ میں منظور ہونے سے روکنے کے لیے سب سے متحد ہونے کی اپیل کی۔ ٹی ڈی پی لیڈر نے کہا کہ، "مرکزی حکومت وقف بل لانے کی مسلسل کوشش کر رہی ہے، اس کوشش کو ناکام بنانے کے لیے ہم سب کو مل کر آگے بڑھنا ہوگا۔"
نواب جان نے مزید کہا کہ چندرا بابو نائیڈو کی حکومت میں مسلمانوں کو جو فوائد حاصل ہوئے ہیں وہ بے مثال ہیں۔ ہمارے (آندھرا پردیش) کے سی ایم چندرا بابو نائیڈو ایک سیکولر ذہن رکھنے والے شخص ہیں۔
ہندو اور مسلمان جسم کی دو آنکھیں ہیں:
ٹی ڈی پی لیڈر نواب جان نے کہا کہ، "وہ (نائیڈو) کہتے ہیں کہ ہندو اور مسلمان جسم کی دو آنکھیں ہیں، ایک آنکھ کو نقصان پہنچانے سے پورے جسم پر اثر پڑتا ہے اور میں اسے برداشت نہیں کر سکتا۔۔۔ کسی بھی صورت میں وہ (نائیڈو) مسلمانوں کو نقصان پہنچانے والے بل کی حمایت نہیں کریں گے۔" ٹی ڈی پی لیڈر نے دعویٰ کیا کہ، وقف ترمیمی بل کو پارلیمنٹ کی مشترکہ کمیٹی (جے پی سی) کے پاس بھیجنا صرف نائیڈو کی وجہ سے ہی ممکن ہوا۔
وقف ایکٹ پر طویل مدتی بدانتظامی:
مرکزی حکومت کا دعویٰ ہے کہ، وقف املاک کو ریگولیٹ کرنے کے لیے بنائے گئے وقف ایکٹ 1995 میں طویل عرصے سے بدانتظامی، بدعنوانی اور تجاوزات کے الزامات کا سامنا ہے۔ مودی حکومت کا کہنا ہے کہ، وقف ترمیمی بل 2024 میں جامع اصلاحات، ڈیجیٹلائزیشن، سخت آڈٹ، شفافیت اور غیر قانونی طور پر قبضہ کی گئی جائیدادوں کو واپس لینے کے لیے قانونی طریقہ کار لانے کی کوشش کی گئی ہے۔
بی جے پی نے دوسری سیاسی جماعتوں جیسے ٹی ڈی پی اور جنتا دل یونائیٹڈ (جے ڈی یو) کی حمایت سے مرکز میں حکومت بنائی ہے۔ ٹی ڈی پی اور جے ڈی یو دونوں ہی این ڈی اے حکومت میں بی جے پی کے اہم حلیف ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: