ETV Bharat / bharat

شہریت ترمیمی ایکٹ کا نوٹیفکیشن جاری، آج سے ملک بھر میں سی اے اے نافذ العمل - Citizenship Amendment Act

Citizenship Amendment Act: شہریت ترمیمی ایکٹ کا نوٹیفیکیشن 11 مارچ کو جاری کر دیا گیا ہے۔ جس کے بعد اب یہ قانوں آج سے ملک بھر میں نافذالعمل ہو جائے گا۔

Citizenship Amendment Act
ملک میں آج سے نافذ ہو سکتا ہے شہریت ترمیمی قانون
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Mar 11, 2024, 5:13 PM IST

Updated : Mar 11, 2024, 8:29 PM IST

نئی دہلی: مرکزی حکومت نے شہریت ترمیمی قانون کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔ اس کے تحت اب تین پڑوسی ممالک کی اقلیتی طبقہ کے ہندوستانی شہریت حاصل کر سکیں گے۔ اس کے لیے انہیں مرکزی حکومت کے تیار کردہ آن لائن پورٹل پر درخواست دینا ہوگا۔

غور طلب ہو کہ 2019 کے لوک سبھا انتخابات سے قبل بی جے پی نے اپنے منشور میں سی اے اے کو شامل کیا تھا۔ پارٹی نے اسے ایک بڑا ایشو بنایا تھا۔ وزیر داخلہ امت شاہ نے اپنی حالیہ انتخابی تقریروں میں کئی بار سی اے اے کو نافذ کرنے کی بات کی تھی۔ انہوں نے اعلان کیا تھا کہ اسے لوک سبھا انتخابات سے قبل نافذ کیا جائے گا۔ جہاں اب مرکزی حکومت نے اس کے لیے نوٹیفکیشن جاری کر کے اسے نافذ کر دیا ہے۔

سی اے اے کے تحت مسلم کمیونٹی کے علاوہ تین مسلم اکثریتی پڑوسی ممالک سے آنے والے دوسرے مذاہب کے لوگوں کو شہریت دینے کا انتظام ہے۔ مرکزی حکومت نے سی اے اے سے متعلق ایک ویب پورٹل بھی تیار کیا ہے، جسے نوٹیفکیشن کے بعد شروع کیا جائے گا۔

اطلاعات کے مطابق مرکزی حکومت نے سی اے اے سے متعلق ایک ویب پورٹل بھی تیار کیا ہے، جسے نوٹیفکیشن کے بعد شروع کیا جائے گا۔ تین مسلم اکثریتی پڑوسی ممالک سے آنے والی اقلیتوں کو اس پورٹل پر اپنا اندراج کرانا ہوگا اور حکومتی جانچ کے بعد انہیں قانون کے تحت شہریت دی جائے گی۔ اس کے لیے بنگلہ دیش، پاکستان اور افغانستان سے بے گھر ہونے والی اقلیتوں کو کسی قسم کی دستاویزات فراہم کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔

سال 2019 میں مرکزی حکومت نے شہریت قانون میں ترمیم کی تھی۔ اس میں 31 دسمبر 2014 سے پہلے افغانستان، پاکستان اور بنگلہ دیش سے آنے والی چھ اقلیتوں ہندو، عیسائی، سکھ، جین، بدھ اور پارسی کو ہندوستانی شہریت دینے کا بندوبست کیا گیا تھا۔ قواعد کے مطابق شہریت دینے کا حق مرکزی حکومت کے ہاتھ میں ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں:

واضح رہے کہ گزشتہ دو سالوں میں 9 ریاستوں کے 30 سے ​​زائد ڈسٹرکٹ مجسٹریٹس اور ہوم سیکرٹریز نے شہریت کے تحت افغانستان، بنگلہ دیش اور پاکستان سے آنے والے ہندو، سکھ، بدھ، جین، پارسی اور عیسائیوں کو شہریت دی ہے۔ وزارت داخلہ کی 2021-22 کی سالانہ رپورٹ کے مطابق پاکستان، بنگلہ دیش اور افغانستان کی ان غیر مسلم اقلیتی برادریوں کے کل 1,414 غیر ملکیوں کو یکم اپریل 2021 سے 31 دسمبر 2021 تک ہندوستانی شہریت دی گئی ہے۔

پاکستان، بنگلہ دیش اور افغانستان سے جن 9 ریاستوں میں غیر مسلم اقلیتوں کو شہریت دی گئی ہے ان میں گجرات، راجستھان، چھتیس گڑھ، ہریانہ، پنجاب، مدھیہ پردیش، اترپردیش، دہلی اور مہاراشٹر شامل ہیں۔

نئی دہلی: مرکزی حکومت نے شہریت ترمیمی قانون کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔ اس کے تحت اب تین پڑوسی ممالک کی اقلیتی طبقہ کے ہندوستانی شہریت حاصل کر سکیں گے۔ اس کے لیے انہیں مرکزی حکومت کے تیار کردہ آن لائن پورٹل پر درخواست دینا ہوگا۔

غور طلب ہو کہ 2019 کے لوک سبھا انتخابات سے قبل بی جے پی نے اپنے منشور میں سی اے اے کو شامل کیا تھا۔ پارٹی نے اسے ایک بڑا ایشو بنایا تھا۔ وزیر داخلہ امت شاہ نے اپنی حالیہ انتخابی تقریروں میں کئی بار سی اے اے کو نافذ کرنے کی بات کی تھی۔ انہوں نے اعلان کیا تھا کہ اسے لوک سبھا انتخابات سے قبل نافذ کیا جائے گا۔ جہاں اب مرکزی حکومت نے اس کے لیے نوٹیفکیشن جاری کر کے اسے نافذ کر دیا ہے۔

سی اے اے کے تحت مسلم کمیونٹی کے علاوہ تین مسلم اکثریتی پڑوسی ممالک سے آنے والے دوسرے مذاہب کے لوگوں کو شہریت دینے کا انتظام ہے۔ مرکزی حکومت نے سی اے اے سے متعلق ایک ویب پورٹل بھی تیار کیا ہے، جسے نوٹیفکیشن کے بعد شروع کیا جائے گا۔

اطلاعات کے مطابق مرکزی حکومت نے سی اے اے سے متعلق ایک ویب پورٹل بھی تیار کیا ہے، جسے نوٹیفکیشن کے بعد شروع کیا جائے گا۔ تین مسلم اکثریتی پڑوسی ممالک سے آنے والی اقلیتوں کو اس پورٹل پر اپنا اندراج کرانا ہوگا اور حکومتی جانچ کے بعد انہیں قانون کے تحت شہریت دی جائے گی۔ اس کے لیے بنگلہ دیش، پاکستان اور افغانستان سے بے گھر ہونے والی اقلیتوں کو کسی قسم کی دستاویزات فراہم کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔

سال 2019 میں مرکزی حکومت نے شہریت قانون میں ترمیم کی تھی۔ اس میں 31 دسمبر 2014 سے پہلے افغانستان، پاکستان اور بنگلہ دیش سے آنے والی چھ اقلیتوں ہندو، عیسائی، سکھ، جین، بدھ اور پارسی کو ہندوستانی شہریت دینے کا بندوبست کیا گیا تھا۔ قواعد کے مطابق شہریت دینے کا حق مرکزی حکومت کے ہاتھ میں ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں:

واضح رہے کہ گزشتہ دو سالوں میں 9 ریاستوں کے 30 سے ​​زائد ڈسٹرکٹ مجسٹریٹس اور ہوم سیکرٹریز نے شہریت کے تحت افغانستان، بنگلہ دیش اور پاکستان سے آنے والے ہندو، سکھ، بدھ، جین، پارسی اور عیسائیوں کو شہریت دی ہے۔ وزارت داخلہ کی 2021-22 کی سالانہ رپورٹ کے مطابق پاکستان، بنگلہ دیش اور افغانستان کی ان غیر مسلم اقلیتی برادریوں کے کل 1,414 غیر ملکیوں کو یکم اپریل 2021 سے 31 دسمبر 2021 تک ہندوستانی شہریت دی گئی ہے۔

پاکستان، بنگلہ دیش اور افغانستان سے جن 9 ریاستوں میں غیر مسلم اقلیتوں کو شہریت دی گئی ہے ان میں گجرات، راجستھان، چھتیس گڑھ، ہریانہ، پنجاب، مدھیہ پردیش، اترپردیش، دہلی اور مہاراشٹر شامل ہیں۔

Last Updated : Mar 11, 2024, 8:29 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.