ETV Bharat / bharat

'بلڈوزر کاروائی' قانون کی حکمرانی کی علامت نہیں ہے، سپریم کورٹ نے مرکز کی ذمہ داری پوری کی: مایاوتی - Bulldozer Justice - BULLDOZER JUSTICE

عدالت عظمی نے گذشتہ روز جمعیت علماء ہند اور دیگر افراد کی عرضیوں پر سماعت کے دوران عدالت کی اجازت کے بغیر یکم اکتوبر تک ملک بھر میں بلڈوزر کاروائی پر روک لگادی ہے۔ عدالت عظمی کے اس فیصلے پر مختلف سیاسی شخصیات نے رد عمل کا اظہار کیا ہے۔

BSP chief Mayawati on Buildozer actions
BSP chief Mayawati on Buildozer actions (Etv bharat)
author img

By PTI

Published : Sep 18, 2024, 4:21 PM IST

لکھنؤ: اتر پردیش کی سابق وزیر اعلیٰ اور بہوجن سماج پارٹی کی صدر مایاوتی نے بدھ کو انہدام کے لیے بلڈوزر کے استعمال کے بڑھتے ہوئے رجحان پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ قانون کی منصفانہ حکمرانی کی علامت نہیں ہے۔ بہوجن سماج پارٹی کے سپریمو نے اس بات پر بھی زور دیا کہ مرکز اور ریاستی حکومتوں کو آئین کے نفاذ اور قانون کی حکمرانی پر توجہ دینی چاہیے۔ مایاوتی کا یہ ریمارکس ایک دن بعد آیا جب سپریم کورٹ نے کہا کہ یکم اکتوبر تک اس کی اجازت کے بغیر کسی بھی جائیداد کو مسمار نہیں کیا جائے گا۔

بہوجن سماج پارٹی کی سربراہ مایاوتی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ہندی میں پوسٹ میں لکھا کہ یہ مشاہدہ کیا گیا کہ غیر قانونی انہدام کی ایک مثال بھی آئین کے "اخلاقیات" کے خلاف ہے۔ انہوں نے مزید لکھا کہے "بلڈوزر کا انہدام قانون کی حکمرانی کی علامت نہ ہونے کے باوجود اس کے استعمال کا بڑھتا ہوا رجحان تشویشناک ہے، تاہم جب عام لوگ بلڈوزر یا کسی اور معاملے سے متفق نہیں ہیں، تو مرکز کو آگے آنا چاہیے اور پورے ملک کے لیے یکساں رہنما خطوط بنائیں، جو نہیں کیا جا رہا ہے‘‘۔ انہوں نے مزید کہا کہ "ورنہ بلڈوزر کی کارروائی کے معاملے میں معزز سپریم کورٹ کو مداخلت کرنے اور مرکزی حکومت کی ذمہ داری کو پورا کرنے کی ضرورت نہیں تھی، جو ضروری تھی۔ مرکزی اور ریاستی حکومتوں کو آئین کے نفاذ اور قانون کی حکمرانی پر توجہ دینا چاہئے"۔

سپریم کورٹ کی جانب سے ملک بھر میں بلڈوزر کاروائی پر یکم اکتوبر تک روک لگانے کے فیصلے پر سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے کہا ہے "بلڈوزر انصاف نہیں ہو سکتا۔ یہ غیر آئینی تھا، لوگوں کو ڈرانے کے لیے تھا۔ بلڈوزر جان بوجھ کر اپوزیشن کی آواز کو دبانے کے لیے تھا۔ میں سپریم کورٹ کا اس فیصلے پر شکریہ ادا کرتا ہوں جس نے بلڈوزر کو روکا ہے۔ وزیراعلی یوگی آدتیہ ناتھ، یوپی حکومت اور بی جے پی کے لوگوں نے 'بلڈوزر' کی تعریف کی جیسے یہ انصاف ہے... اب جب سپریم کورٹ نے ہدایت دی ہے، مجھے لگتا ہے کہ بلڈوزر رک جائے گا اور عدالت کے ذریعے انصاف ملے گا"۔

سپریم کورٹ نے گذشتہ روز سماعت کے دوران عدالت کی اجازت کے بغیر یکم اکتوبر تک ملک بھر میں بلڈوزر کاروائی پر روک لگادی ہے۔ عدالت عظمیٰ نے یہ بھی کہا کہ عوامی سڑکوں، آبی ذخائر، ریلوے لائنوں پر انہدام کے لیے اجازت کی ضرورت نہیں ہے۔

واضح رہے کہ سپریم کورٹ میں جمعیت علماء ہند اور دیگر افراد کی جانب سے بلڈوزر جسٹس کے خلاف عرضیاں دائر کی گئی تھیں۔ ان عرضیوں پر سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی۔ جس میں سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ کسی کا گھر کیسے گرایا جا سکتا ہے کیونکہ صرف وہ ملزم ہے؟ یہاں تک کہ اگر وہ مجرم ہے، تب بھی اسے قانون کے ذریعہ طے شدہ طریقہ کار پر عمل کیے بغیر منہدم نہیں کیا جا سکتا"۔

یہ بھی پڑھیں:

لکھنؤ: اتر پردیش کی سابق وزیر اعلیٰ اور بہوجن سماج پارٹی کی صدر مایاوتی نے بدھ کو انہدام کے لیے بلڈوزر کے استعمال کے بڑھتے ہوئے رجحان پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ قانون کی منصفانہ حکمرانی کی علامت نہیں ہے۔ بہوجن سماج پارٹی کے سپریمو نے اس بات پر بھی زور دیا کہ مرکز اور ریاستی حکومتوں کو آئین کے نفاذ اور قانون کی حکمرانی پر توجہ دینی چاہیے۔ مایاوتی کا یہ ریمارکس ایک دن بعد آیا جب سپریم کورٹ نے کہا کہ یکم اکتوبر تک اس کی اجازت کے بغیر کسی بھی جائیداد کو مسمار نہیں کیا جائے گا۔

بہوجن سماج پارٹی کی سربراہ مایاوتی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ہندی میں پوسٹ میں لکھا کہ یہ مشاہدہ کیا گیا کہ غیر قانونی انہدام کی ایک مثال بھی آئین کے "اخلاقیات" کے خلاف ہے۔ انہوں نے مزید لکھا کہے "بلڈوزر کا انہدام قانون کی حکمرانی کی علامت نہ ہونے کے باوجود اس کے استعمال کا بڑھتا ہوا رجحان تشویشناک ہے، تاہم جب عام لوگ بلڈوزر یا کسی اور معاملے سے متفق نہیں ہیں، تو مرکز کو آگے آنا چاہیے اور پورے ملک کے لیے یکساں رہنما خطوط بنائیں، جو نہیں کیا جا رہا ہے‘‘۔ انہوں نے مزید کہا کہ "ورنہ بلڈوزر کی کارروائی کے معاملے میں معزز سپریم کورٹ کو مداخلت کرنے اور مرکزی حکومت کی ذمہ داری کو پورا کرنے کی ضرورت نہیں تھی، جو ضروری تھی۔ مرکزی اور ریاستی حکومتوں کو آئین کے نفاذ اور قانون کی حکمرانی پر توجہ دینا چاہئے"۔

سپریم کورٹ کی جانب سے ملک بھر میں بلڈوزر کاروائی پر یکم اکتوبر تک روک لگانے کے فیصلے پر سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے کہا ہے "بلڈوزر انصاف نہیں ہو سکتا۔ یہ غیر آئینی تھا، لوگوں کو ڈرانے کے لیے تھا۔ بلڈوزر جان بوجھ کر اپوزیشن کی آواز کو دبانے کے لیے تھا۔ میں سپریم کورٹ کا اس فیصلے پر شکریہ ادا کرتا ہوں جس نے بلڈوزر کو روکا ہے۔ وزیراعلی یوگی آدتیہ ناتھ، یوپی حکومت اور بی جے پی کے لوگوں نے 'بلڈوزر' کی تعریف کی جیسے یہ انصاف ہے... اب جب سپریم کورٹ نے ہدایت دی ہے، مجھے لگتا ہے کہ بلڈوزر رک جائے گا اور عدالت کے ذریعے انصاف ملے گا"۔

سپریم کورٹ نے گذشتہ روز سماعت کے دوران عدالت کی اجازت کے بغیر یکم اکتوبر تک ملک بھر میں بلڈوزر کاروائی پر روک لگادی ہے۔ عدالت عظمیٰ نے یہ بھی کہا کہ عوامی سڑکوں، آبی ذخائر، ریلوے لائنوں پر انہدام کے لیے اجازت کی ضرورت نہیں ہے۔

واضح رہے کہ سپریم کورٹ میں جمعیت علماء ہند اور دیگر افراد کی جانب سے بلڈوزر جسٹس کے خلاف عرضیاں دائر کی گئی تھیں۔ ان عرضیوں پر سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی۔ جس میں سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ کسی کا گھر کیسے گرایا جا سکتا ہے کیونکہ صرف وہ ملزم ہے؟ یہاں تک کہ اگر وہ مجرم ہے، تب بھی اسے قانون کے ذریعہ طے شدہ طریقہ کار پر عمل کیے بغیر منہدم نہیں کیا جا سکتا"۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.