پٹنہ: بہار پبلک سروس کمیشن کے ذریعہ منعقد ہونے والے اساتذہ کی بحالی کے امتحان کے تیسرے مرحلے کے تحت 15 مارچ کو ہونے والے امتحان کو منسوخ کر دیا گیا ہے۔ 15 مارچ کو پرائمری اسکول اور مڈل اسکول کے اساتذہ کی پوسٹوں کے لیے دو شفٹوں میں امتحان لیا گیا تھا۔ امتحان کے بعد پیپر لیک ہونے کے الزامات لگائے گئے تھے۔ اکنامک آفنس یونٹ نے اپنی تحقیقاتی رپورٹ میں کہا ہے کہ دونوں شفٹوں کے امتحانات کے سوالیہ پرچے امتحان سے ایک روز قبل ایجوکیشن مافیا کو موصول ہوئے تھے۔
- بی پی ایس سی ٹیچر ریکروٹمنٹ امتحان منسوخ:
ایسی صورتحال میں ٹیچر امیدوار مسلسل دباؤ ڈال رہے تھے کہ 15 مارچ کا امتحان منسوخ کر دیا جائے۔ 21 مارچ کو ٹیچر امیدواروں نے پرچہ منسوخ کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے بہار پبلک سروس کمیشن کے دفتر کا گھیراؤ کرنے کا اعلان کیا تھا۔ دریں اثنا، بہار پبلک سروس کمیشن نے 15 مارچ کی دونوں شفٹوں کے امتحان کو منسوخ کر دیا ہے۔
- 'تحقیقاتی ایجنسی کی رپورٹ پیپر لیک ہونے کی تصدیق کرتی ہے':
اس سے قبل بہار پبلک سروس کمیشن نے ای او یو سے پیپر لیک سے متعلق ثبوت فراہم کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ تحقیقاتی ایجنسی نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ پیپر لیک ہوا تھا، جس کے پیش نظر کمیشن نے دونوں شفٹوں کے امتحان کو منسوخ کر دیا ہے۔
- امتحان کی نئی تاریخوں کا جلد اعلان کیا جائے گا:
اساتذہ کی بھرتی کے تیسرے مرحلے میں تقریباً 88 ہزار اساتذہ کی آسامیاں خالی ہیں۔ 15 مارچ کے امتحان کی منسوخی کے بعد کمیشن نے کہا ہے کہ امتحان کی اگلی تاریخ کا اعلان جلد کیا جائے گا۔ مڈل اور سیکنڈری کے لیے بھی امتحان کی تاریخ کا پہلے سے اعلان نہیں کیا گیا ہے۔ امیدواروں اور ماہرین تعلیم کا مطالبہ ہے کہ اگلے امتحان کا سوالیہ پرچہ اس پرنٹنگ پریس میں نہ چھپایا جائے جہاں 15 مارچ کا سوالیہ پرچہ چھپا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: