ETV Bharat / bharat

بی جے پی ہندوؤں کو انتخابات میں فرقہ پرستی کے لئے استعمال کرتی ہے: کے سی وینوگوپال - KC Venugopal on Rahul Gandhi

author img

By ANI

Published : Jul 1, 2024, 8:39 PM IST

کانگریس کے رہنما و لوک سبھا میں لیڈر آف اپوزیشن راہل گاندھی نے ایوان میں کہا کہ نفرت پھیلانے والے، تشدد برپا کرنے والے اور سچائی کا ساتھ نہ دینے والے کبھی ہندو نہیں ہوسکتے ہیں۔ راہل گاندھی کے اس بیان لوک سبھا میں زبردست ہنگامہ آرائی کی گئی اور اس معاملے پر ملا جلا رد عمل سامنے آیا ہے۔

Etv Bharat
Etv Bharat (Etv Bharat)

نئی دہلی: کانگریس کے رکن پارلیمنٹ کے سی وینوگوپال نے پیر کو بھارتیہ جنتا پارٹی پر انتخابات میں پولرائزیشن کے لیے ہندوؤں کو استعمال کرنے کا الزام لگایا اور کہا کہ قائد حزب اختلاف راہل گاندھی نے آج وضاحت کی ہے کہ "اصل ہندو کون ہیں"۔ لوک سبھا میں ہندو برادری سے متعلق راہل گاندھی کے تبصرے پر بی جے پی کی جانب سے زبردست ہنگامہ کیا گیا جس میں وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ کانگریس لیڈر کو اپنے ریمارکس پر معافی مانگنی چاہئے۔

وینو گوپال نے کہا کہ "آج پوری تقریر میں راہل نے بھگوان شیو کو نمایاں کیا، انہوں نے بتایا کہ اصل ہندو کون ہے، لیکن بی جے پی والے ہندو الگ ہے۔ وہ انتخابات میں صرف پولرائزیشن کے لیے ہندوؤں کا استعمال کرتے ہیں، وہ ہندوؤں کو صرف الیکشن جیتنے کے لیے استعمال کرتے ہیں، راہل کی تقریر بہت واضح تھی''۔ گوپال نے کہا کہ بی جے پی والے اسے مسخ کرنا چاہتے ہیں، یہ ہر بار نہیں ہوتا کہ لوگ ٹی وی بھی دیکھ رہے ہیں۔

وینوگوپال نے مزید دعویٰ کیا کہ سنساد ٹی وی اپوزیشن رہنماؤں کے ویڈیوز کو بالکل بھی نہیں دکھا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ "صرف مائکس ہی نہیں سنساد ٹی وی بھی اپوزیشن کے رہنماؤں کے بیانات نہیں دکھا رہا ہے، یہ مکمل طور پر حکومت کی طرف ہے، ایسا کیسے ہو سکتا ہے؟"۔

صدر کے خطاب پر شکریہ کی تحریک پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے راہل گاندھی نے بی جے پی زیرقیادت حکومت پر سخت نکتہ چینی کی اور الزام لگایا کہ ہندوستان کے خیال پر ’’منظم حملہ‘‘ ہوا ہے۔ راہل گاندھی نے کہا کہ "ہندوستان کے نظریہ، آئین اور آئین پر حملے کی مزاحمت کرنے والے لوگوں پر ایک منظم طریقہ سے حملہ کیا گیا ہے۔ ہم میں سے بہت سے لوگوں پر ذاتی طور پر حملہ کیا گیا ہے۔ کچھ رہنما اب بھی جیل میں ہیں۔ جس نے بھی مزاحمت کی۔ غریبوں اور دلتوں اور اقلیتوں پر جارحیت کے خیال کو کچل دیا گیا تھا، وزیر اعظم ہند کے حکم سے مجھ پر حملہ کیا گیا تھا... یہ ای ڈی کے ذریعہ 55 گھنٹے کی پوچھ گچھ کی گئی تھی"۔

راہل گاندھی نے کہا کہ ہمارے تمام عظیم شخصیات نے عدم تشدد اور خوف کو ختم کرنے کی بات کی ہے...لیکن، جو خود کو ہندو کہتے ہیں وہ صرف تشدد، نفرت، جھوٹ کی بات کرتے ہیں...آپ ہندو ہو ہی نہیں"۔ وزیر داخلہ امت شاہ نے راہل گاندھی کے بیان پر کہا کہ تشدد کو کسی بھی مذہب سے جوڑنا غلط ہے۔

امت شاہ نے کہا کہ "قائد حزب اختلاف نے واضح طور پر کہا ہے کہ جو لوگ اپنے آپ کو ہندو کہتے ہیں وہ تشدد کی بات کرتے ہیں اور تشدد کرتے ہیں۔ وہ نہیں جانتے کہ کروڑوں لوگ فخر سے خود کو ہندو کہتے ہیں۔ تشدد کو کسی بھی مذہب سے جوڑنا غلط ہے، انہیں معافی مانگنی چاہئے"۔

راہل گاندھی نے کہا کہ ’’نریندر مودی پورا ہندو سماج نہیں ہے، بی جے پی پورا ہندو سماج نہیں ہے، آر ایس ایس پورا سماج نہیں ہے، یہ بی جے پی کا معاہدہ نہیں ہے۔‘‘ راہل گاندھی نے کہا کہ ''بی جے پی اور وزیراعظم مودی نے صرف ڈرانے کا کام کیا ہے''۔

واضح رہے کہ راہل گاندھی کے پارلیمنٹ میں بیان پر بی جے پی کے مختلف رہنماوں کی جانب سے ہنگامہ بھی کیا گیا۔ اپوزیشن کے مختلف رہنماؤں نے مختلف رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے راہل گاندھی کے بیان کو درست قرار دیا۔

نئی دہلی: کانگریس کے رکن پارلیمنٹ کے سی وینوگوپال نے پیر کو بھارتیہ جنتا پارٹی پر انتخابات میں پولرائزیشن کے لیے ہندوؤں کو استعمال کرنے کا الزام لگایا اور کہا کہ قائد حزب اختلاف راہل گاندھی نے آج وضاحت کی ہے کہ "اصل ہندو کون ہیں"۔ لوک سبھا میں ہندو برادری سے متعلق راہل گاندھی کے تبصرے پر بی جے پی کی جانب سے زبردست ہنگامہ کیا گیا جس میں وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ کانگریس لیڈر کو اپنے ریمارکس پر معافی مانگنی چاہئے۔

وینو گوپال نے کہا کہ "آج پوری تقریر میں راہل نے بھگوان شیو کو نمایاں کیا، انہوں نے بتایا کہ اصل ہندو کون ہے، لیکن بی جے پی والے ہندو الگ ہے۔ وہ انتخابات میں صرف پولرائزیشن کے لیے ہندوؤں کا استعمال کرتے ہیں، وہ ہندوؤں کو صرف الیکشن جیتنے کے لیے استعمال کرتے ہیں، راہل کی تقریر بہت واضح تھی''۔ گوپال نے کہا کہ بی جے پی والے اسے مسخ کرنا چاہتے ہیں، یہ ہر بار نہیں ہوتا کہ لوگ ٹی وی بھی دیکھ رہے ہیں۔

وینوگوپال نے مزید دعویٰ کیا کہ سنساد ٹی وی اپوزیشن رہنماؤں کے ویڈیوز کو بالکل بھی نہیں دکھا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ "صرف مائکس ہی نہیں سنساد ٹی وی بھی اپوزیشن کے رہنماؤں کے بیانات نہیں دکھا رہا ہے، یہ مکمل طور پر حکومت کی طرف ہے، ایسا کیسے ہو سکتا ہے؟"۔

صدر کے خطاب پر شکریہ کی تحریک پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے راہل گاندھی نے بی جے پی زیرقیادت حکومت پر سخت نکتہ چینی کی اور الزام لگایا کہ ہندوستان کے خیال پر ’’منظم حملہ‘‘ ہوا ہے۔ راہل گاندھی نے کہا کہ "ہندوستان کے نظریہ، آئین اور آئین پر حملے کی مزاحمت کرنے والے لوگوں پر ایک منظم طریقہ سے حملہ کیا گیا ہے۔ ہم میں سے بہت سے لوگوں پر ذاتی طور پر حملہ کیا گیا ہے۔ کچھ رہنما اب بھی جیل میں ہیں۔ جس نے بھی مزاحمت کی۔ غریبوں اور دلتوں اور اقلیتوں پر جارحیت کے خیال کو کچل دیا گیا تھا، وزیر اعظم ہند کے حکم سے مجھ پر حملہ کیا گیا تھا... یہ ای ڈی کے ذریعہ 55 گھنٹے کی پوچھ گچھ کی گئی تھی"۔

راہل گاندھی نے کہا کہ ہمارے تمام عظیم شخصیات نے عدم تشدد اور خوف کو ختم کرنے کی بات کی ہے...لیکن، جو خود کو ہندو کہتے ہیں وہ صرف تشدد، نفرت، جھوٹ کی بات کرتے ہیں...آپ ہندو ہو ہی نہیں"۔ وزیر داخلہ امت شاہ نے راہل گاندھی کے بیان پر کہا کہ تشدد کو کسی بھی مذہب سے جوڑنا غلط ہے۔

امت شاہ نے کہا کہ "قائد حزب اختلاف نے واضح طور پر کہا ہے کہ جو لوگ اپنے آپ کو ہندو کہتے ہیں وہ تشدد کی بات کرتے ہیں اور تشدد کرتے ہیں۔ وہ نہیں جانتے کہ کروڑوں لوگ فخر سے خود کو ہندو کہتے ہیں۔ تشدد کو کسی بھی مذہب سے جوڑنا غلط ہے، انہیں معافی مانگنی چاہئے"۔

راہل گاندھی نے کہا کہ ’’نریندر مودی پورا ہندو سماج نہیں ہے، بی جے پی پورا ہندو سماج نہیں ہے، آر ایس ایس پورا سماج نہیں ہے، یہ بی جے پی کا معاہدہ نہیں ہے۔‘‘ راہل گاندھی نے کہا کہ ''بی جے پی اور وزیراعظم مودی نے صرف ڈرانے کا کام کیا ہے''۔

واضح رہے کہ راہل گاندھی کے پارلیمنٹ میں بیان پر بی جے پی کے مختلف رہنماوں کی جانب سے ہنگامہ بھی کیا گیا۔ اپوزیشن کے مختلف رہنماؤں نے مختلف رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے راہل گاندھی کے بیان کو درست قرار دیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.