سیوان/چھپرا: بہار میں زہریلی شراب پینے سے مرنے والوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ بدھ سے اب تک 27 لوگ جان گنوا چکے ہیں۔ اس کے علاوہ درجنوں افراد اپنی بینائی کھو چکے ہیں۔ کئی لوگوں کو نازک حالت میں پٹنہ ریفر کیا گیا ہے۔ تاہم اب تک انتظامیہ نے سیوان میں صرف چار اور چھپرا میں دو لوگوں کی موت کی تصدیق کی ہے۔
سیوان میں 23 لوگوں کی موت
سیوان میں مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 23 ہو گئی ہے۔ ضلع کے بھگوان پور تھانہ علاقہ کے مگھر گاؤں میں پولی تھین سے بنی زہریلی شراب پینے سے لوگوں کی صحت خراب ہونے لگی۔ بہت سے لوگوں کو قے، پیٹ میں درد اور بینائی ختم ہونے کی شکایت کے بعد مقامی ہسپتال میں داخل کرایا گیا۔ ان میں سے 23 افراد کی موت ہو چکی ہے۔ چار افراد کو پی ایم سی ایچ ریفر کیا گیا ہے، وہ آنکھوں کی روشنی سے محروم ہو چکے ہیں۔
چھپرا میں چار افراد کی موت
دوسری طرف سارن ضلع کے مسرخ تھانہ علاقے کے ابراہیم پور گاؤں میں زہریلی شراب نے چار لوگوں کی جان لے لی۔ اہل خانہ کے مطابق منگل کی رات سبھی نے شراب نوشی کی تھی۔ شراب پینے کے چند ہی گھنٹوں میں اس کی طبیعت خراب ہونے لگی۔
49 لوگوں کی حالت نازک
اسپتال انتظامیہ کے مطابق سیوان میں 29 اور سرن میں 10 کی حالت نازک ہے۔ ساتھ ہی سارن سے ایک اور سیوان سے چار کو نازک حالت میں پٹنہ کے پی ایم سی ایچ ریفر کیا گیا ہے۔ ان سب کی بینائی ختم ہو چکی ہے۔
جانچ کے لیے ایس آئی ٹی کی تشکیل
سارن انتظامیہ نے معاملے کی جانچ کے لیے ایس آئی ٹی تشکیل دی ہے۔ سرن ڈی ایم نے کہا کہ ہم پوسٹ مارٹم اور وسرا رپورٹ کا انتظار کر رہے ہیں۔ فی الحال پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے دو افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
موتیہاری میں زہریلی شراب پینے سے اب تک 22 افراد ہلاک
گیا: بہار بھی عجب ہے، یہاں ندی سے بہہ رہی ہے شراب
سارن کے ڈی ایم امن سمیر نے کہا کہ "مرنے والوں کی شناخت اور کیس کی تحقیقات جاری ہے۔ اب تک دو ملزمین کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ اموات کی جانچ کے لیے ایس آئی ٹی ٹیم تشکیل دی گئی ہے، جو اس واقعے کی تحقیقات کرے گی۔''
تھانہ صدر اور دو چوکیدار معطل
دوسری طرف سیوان میں ایس پی نے کارروائی کرتے ہوئے بھگوان پور ہاٹ تھانے کے تھانہ صدر اور دو چوکیداروں کو معطل کر دیا۔ وہیں سیوان میں اب تک 9 افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ انتظامیہ نے ایک ہیلپ لائن نمبر (06154-242008) جاری کیا ہے۔ ڈی ایم نے کہا کہ صدر اسپتال اور بسنت پور ہیلتھ سینٹر کو الرٹ پر رکھا گیا ہے۔ ایمبولینس بھی تعینات کر دی گئی ہے۔
کئی لوگوں کی خفیہ تدفین
ایک طرف پولیس نے کارروائی تیز کر دی ہے اور پوسٹ مارٹم رپورٹ کا انتظار کر رہی ہے تو دوسری طرف اطلاعات موصول ہو رہی ہیں کہ لواحقین نے خوف کے مارے کئی لاشوں کی تدفین بھی کر دی ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق زہریلی شراب سیوان ضلع کے گہر کاوڑیا گاؤں سے منگوائی گئی تھی۔ جس گاؤں میں یہ واقعہ ہوا وہ سیوان اور چھپرا کی سرحد پر واقع ہے۔
مزید پڑھیں:
تامل ناڈو زہریلی شراب معاملہ: 43 خواتین نے اپنے شوہروں کو کھو دیا