پٹنہ: بہار کی سیاست کے لیے آج کا دن بہت اہم تھا۔ نتیش حکومت نے اسمبلی میں پیش کردہ اعتماد کا ووٹ جیت لیا ہے۔ این ڈی اے کے حق میں کل 129 ووٹ پڑے۔ اس دوران اپوزیشن نے اسمبلی سے واک آؤٹ کر دیا۔
بہار اسمبلی میں کل 243 سیٹیں ہیں۔ اکثریت ثابت کرنے کے لیے 122 کی گنتی ہونی ضروری ہے، جب کہ این ڈی اے کے 128 ارکان اسمبلی ہیں۔ اس میں بی جے پی کے پاس 78 اور جے ڈی یو کے پاس 45 ممبرز ہیں، ہندوستانی عوام مورچہ (HAM) کے پاس 4 سیٹیں ہیں اور ایک آزاد ایم ایل اے سُمت سنگھ بھی ساتھ ہیں۔
جب کہ اپوزیشن کے پاس کل 114 ایم ایل اے ہیں۔ ان میں آر جے ڈی کے 79، کانگریس کے 19، سی پی آئی (ایم ایل) کے 12، سی پی آئی (ایم) کے 2، سی پی آئی کے 2 ایم ایل اے شامل ہیں۔
- وزیر اعلیٰ نتیش کمار کا خطاب
تحریک عدم اعتماد پر بحث کے دوران ایوان سے خطاب کرتے ہوئے نتیش کمار نے کہا کہ بہار میں 15 برس سے لالو رابڑی کی حکومت تھی۔ ان دنوں شام کو کوئی گھر سے باہر نہیں نکلتا تھا۔ ہمیں 2005 سے کام کرنے کا موقع ملا۔ جب ہماری حکومت میں آر جے ڈی کو وزارت تعلیم ملی تو ان لوگوں نے وہاں پریشانی پیدا کرنا شروع کردی۔ ان کے (تیجسوی) والدین کو 15 سال تک کام کرنے کا موقع ملا۔ لیکن انہوں نے کیا کیا؟ ہم نے ہندو مسلم فسادات کو روکا۔ انہوں نے کہا کہ 2005 سے پہلے کا ریکارڈ اٹھا کر دیکھ لیجیے، پہلے ہندو مسلم کے کتنے فسادات ہوتے تھے، کبھی قصورواروں پر کارروائی نہیں ہوتی تھی۔ اسے ہم نے اپنی حکومت میں روکا اور قصورواروں پر کارروائی کی۔
این ڈی اے کے فلور ٹیسٹ پر، بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار نے کہا کہ "جب یہ لوگ (کانگریس اور آر جے ڈی) ایک ساتھ تھے، تو ہم نے بھی وہاں ایک میٹنگ کی تاکہ باقی سب کو متحد کیا جا سکے۔ میں نے اتنے دنوں تک سخت محنت کی اور میں سب کو متحد کرنا چاہتا تھا۔ لیکن کیا کچھ ہوا؟
یہ بھی پڑھیں:
- میرے اندر لالو کا خون ہے، اکیلے جھنڈا اٹھا کر مودی کے خلاف لڑوں گا: تیجسوی یادو
- بہار اسمبلی کی کارروائی جاری، بہار اسمبلی اسپیکر کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب
کانگریس پارٹی خوفزدہ تھی، ہم بار بار کہہ رہے تھے کہ دوسری پارٹیوں کو متحد کرو، ہمیں بعد میں معلوم ہوا کہ ان کے (تیجسوی یادو) کے والد بھی ان (کانگریس) کے ساتھ ہیں، تو مجھے پتہ چلا کہ کچھ ہونے والا نہیں اور پھر میں اپنی پرانی جگہ (این ڈی اے) واپس آ گیا جہاں میں پہلے تھا۔