ETV Bharat / bharat

بہار میں بنائے جا رہے ملک کے سب سے بڑے پل کا ایک حصہ منہدم، تین ستون گرڈر گرا، ایک ہلاک - Bihar bridge collapsed

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Mar 22, 2024, 10:25 AM IST

bakour bridge collapsed بہار کے سپول میں ملک کے سب سے بڑے پل کا ایک حصہ گر گیا ہے۔ پل کے تین ستونوں کا گرڈر گر گیا ہے جس کی وجہ سے متعدد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں جب کہ ایک شخص کے ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں۔

bakour bridge collapsed
bakour bridge collapsed

سپول: بہار کے سپول میں بن رہے ملک کے سب سے بڑے باکور پل کا ایک حصہ منہدم ہو گیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ پل کے تین ستونوں کا گرڈر گر گیا ہے۔ واقعہ صبح سات بجے کے قریب پیش آیا۔ اس واقعے میں کئی مزدوروں کے دب جانے کی خبر ہے جن میں سے ایک کی موت ہو گئی ہے جب کہ دیگر کو نکالا جا رہا ہے۔ باکور پل کی تعمیر کی لاگت 1200 کروڑ روپے بتائی جاتی ہے۔

  • کئی مزدور نیچے دب گئے:

دریائے کوسی پر بھارت مالا پروجیکٹ کے تحت اس پروجیکٹ پر کام چل رہا تھا۔ پھر اچانک ستون نمبر 153 اور 154 کے درمیان تیسرا حصہ کرین سے ڈھیلا ہو کر گر گیا۔ اس واقعے میں پل پر کام کرنے والے بنگال کے کئی مزدور دب گئے۔ ابھی تک کوئی اس بات کی تصدیق نہیں کر رہا ہے کہ اس حادثے سے کتنے لوگ متاثر ہوئے ہیں۔

  • حادثے کے بعد پل کی تعمیر میں لگے اہلکار فرار:

حادثے کے بعد پل پر کام کرنے والے اہلکار اور ملازمین فرار ہو گئے۔ اس حادثے کی زد میں آنے والے باقی افراد کو مقامی لوگوں نے بائک پر سوار کرکے اسپتال پہنچایا۔ ایک مقامی کے مطابق وہ اب تک 15 سے 20 لوگوں کو بائک پر اسپتال لے جا چکے ہیں۔

  • مقامی لوگوں کا دعویٰ:

مقامی لوگوں نے دعویٰ کیا ہے کہ 35-40 لوگوں کی موت ہوئی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ مرنے والوں کی تعداد بڑھ سکتی ہے۔ پل گرنے کے واقعہ سے مقامی لوگوں میں غم و غصہ پایا جاتا ہے۔ پل پر کام کرنے والا عملہ بھاگ جانے کی وجہ سے بھی لوگ ناراض ہیں۔

"پل کا معیار خراب ہے، ہم شروع سے اس کی شکایت کر رہے تھے، لیکن ہم پر بھتہ مانگنے کا الزام لگایا گیا، اگر کوئی آواز اٹھاتا تو پولیس بھیج دیتے، جس کے بعد سب کی بولتی بند ہو جاتی ہے۔ تقریباً 35-40 لوگوں نے مر گیا، لیکن کمپنی کا ایک بھی شخص یہاں نہیں پہنچا۔ ہم 15-20 لوگوں کو بائک سے اسپتال لے گئے ہیں۔"- سریندر پرساد یادو، مقامی

  • پل کا کام تقریباً مکمل:

اس پل میں کل 171 ستون بنائے جا رہے ہیں۔ جس میں 150 سے زائد ستون تعمیر کیے گئے ہیں۔ اپروچ روڈ کا کام ابھی ہونا باقی ہے۔ مدھوبنی اور سپول کے درمیان باکور پل تعمیر کیا جا رہا ہے۔ یہ ملک کا سب سے لمبا پل ہے۔ یہ آسام کے بھوپین ہزاریکا پل سے بھی ایک کلومیٹر لمبا ہے۔

  • پل کی لمبائی 10.2 کلومیٹر ہے:

مرکزی وزارت ٹرانسپورٹ اور ہائی ویز اس پل کو بنا رہی ہے۔ پل کی لمبائی تقریباً 10.2 کلومیٹر ہے۔ اس میگا پل کی تعمیر سے سپول اور مدھوبنی کے درمیان فاصلہ کم ہو کر 30 کلو میٹر رہ جائے گا۔ اس پل کی عدم موجودگی میں بارش کے موسم میں مواصلاتی رابطہ منقطع ہو جاتا تھا۔ یہی نہیں فاصلہ بھی 100 کلو میٹر بڑھ گیا۔ بہار میں پل گرنے کا یہ سلسلہ نیا نہیں ہے۔ اس سے پہلے بھی پل گرنے کے حادثات ہوچکے ہیں، پل کے گرنے سے اس کے تعمیراتی کام پر بڑا سوال کھڑا ہوگیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

سپول: بہار کے سپول میں بن رہے ملک کے سب سے بڑے باکور پل کا ایک حصہ منہدم ہو گیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ پل کے تین ستونوں کا گرڈر گر گیا ہے۔ واقعہ صبح سات بجے کے قریب پیش آیا۔ اس واقعے میں کئی مزدوروں کے دب جانے کی خبر ہے جن میں سے ایک کی موت ہو گئی ہے جب کہ دیگر کو نکالا جا رہا ہے۔ باکور پل کی تعمیر کی لاگت 1200 کروڑ روپے بتائی جاتی ہے۔

  • کئی مزدور نیچے دب گئے:

دریائے کوسی پر بھارت مالا پروجیکٹ کے تحت اس پروجیکٹ پر کام چل رہا تھا۔ پھر اچانک ستون نمبر 153 اور 154 کے درمیان تیسرا حصہ کرین سے ڈھیلا ہو کر گر گیا۔ اس واقعے میں پل پر کام کرنے والے بنگال کے کئی مزدور دب گئے۔ ابھی تک کوئی اس بات کی تصدیق نہیں کر رہا ہے کہ اس حادثے سے کتنے لوگ متاثر ہوئے ہیں۔

  • حادثے کے بعد پل کی تعمیر میں لگے اہلکار فرار:

حادثے کے بعد پل پر کام کرنے والے اہلکار اور ملازمین فرار ہو گئے۔ اس حادثے کی زد میں آنے والے باقی افراد کو مقامی لوگوں نے بائک پر سوار کرکے اسپتال پہنچایا۔ ایک مقامی کے مطابق وہ اب تک 15 سے 20 لوگوں کو بائک پر اسپتال لے جا چکے ہیں۔

  • مقامی لوگوں کا دعویٰ:

مقامی لوگوں نے دعویٰ کیا ہے کہ 35-40 لوگوں کی موت ہوئی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ مرنے والوں کی تعداد بڑھ سکتی ہے۔ پل گرنے کے واقعہ سے مقامی لوگوں میں غم و غصہ پایا جاتا ہے۔ پل پر کام کرنے والا عملہ بھاگ جانے کی وجہ سے بھی لوگ ناراض ہیں۔

"پل کا معیار خراب ہے، ہم شروع سے اس کی شکایت کر رہے تھے، لیکن ہم پر بھتہ مانگنے کا الزام لگایا گیا، اگر کوئی آواز اٹھاتا تو پولیس بھیج دیتے، جس کے بعد سب کی بولتی بند ہو جاتی ہے۔ تقریباً 35-40 لوگوں نے مر گیا، لیکن کمپنی کا ایک بھی شخص یہاں نہیں پہنچا۔ ہم 15-20 لوگوں کو بائک سے اسپتال لے گئے ہیں۔"- سریندر پرساد یادو، مقامی

  • پل کا کام تقریباً مکمل:

اس پل میں کل 171 ستون بنائے جا رہے ہیں۔ جس میں 150 سے زائد ستون تعمیر کیے گئے ہیں۔ اپروچ روڈ کا کام ابھی ہونا باقی ہے۔ مدھوبنی اور سپول کے درمیان باکور پل تعمیر کیا جا رہا ہے۔ یہ ملک کا سب سے لمبا پل ہے۔ یہ آسام کے بھوپین ہزاریکا پل سے بھی ایک کلومیٹر لمبا ہے۔

  • پل کی لمبائی 10.2 کلومیٹر ہے:

مرکزی وزارت ٹرانسپورٹ اور ہائی ویز اس پل کو بنا رہی ہے۔ پل کی لمبائی تقریباً 10.2 کلومیٹر ہے۔ اس میگا پل کی تعمیر سے سپول اور مدھوبنی کے درمیان فاصلہ کم ہو کر 30 کلو میٹر رہ جائے گا۔ اس پل کی عدم موجودگی میں بارش کے موسم میں مواصلاتی رابطہ منقطع ہو جاتا تھا۔ یہی نہیں فاصلہ بھی 100 کلو میٹر بڑھ گیا۔ بہار میں پل گرنے کا یہ سلسلہ نیا نہیں ہے۔ اس سے پہلے بھی پل گرنے کے حادثات ہوچکے ہیں، پل کے گرنے سے اس کے تعمیراتی کام پر بڑا سوال کھڑا ہوگیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.