ETV Bharat / bharat

بینکوں نے کانگریس کے کھاتوں سے 65 کروڑ روپے منتقل کیے: ماکن

Ajay Makan on Funds ماکن نے کہا، ' زیر غور فنڈز زمینی سطح کی کوششوں کے ذریعے جمع کیے گئے تھے جن میں آئی وائی سی اور این ایس یو آئی کے ذریعے کراؤڈ فنڈنگ ​​اور ممبرشپ مہم شامل ہیں۔

ماکن
ماکن
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Feb 21, 2024, 8:33 PM IST

نئی دہلی: کانگریس نے بدھ کے روز کہا کہ محکمہ انکم ٹیکس نے ایک دن پہلے کانگریس، یوتھ کانگریس اور این ایس یو آئی کے کھاتوں سے رقم نکال کر سرکاری کھاتے میں جمع کرنے کا حکم دیا ۔

کانگریس کے خزانچی اجے ماکن نے آج کہا کہ یہ حکم آج بینکوں کو دیا گیا، جس کے تحت کانگریس، یوتھ کانگریس اور این ایس یو آئی کے کھاتوں سے حکومت کے کھاتوں میں 65 کروڑ روپے سے زیادہ کی رقم منتقل کی گئی۔ اس کے تحت یوتھ کانگریس اور این ایس یو آئی کے کھاتوں سے 5 کروڑ روپے اور کانگریس کے کھاتوں سے 60.25 کروڑ روپے نکالے گئے ہیں، جو کہ انتہائی تشویشناک قدم ہے۔

انہوں نے سوال کرتے ہوئے خود ہی جواب دیا، "کیا قومی سیاسی پارٹیوں کے لیے انکم ٹیکس ادا کرنا عام بات ہے؟ نہیں ۔کیا بی جے پی انکم ٹیکس ادا کرتی ہے؟ نہیں توپھر کانگریس کو 210 کروڑ روپے کی غیر معمولی مانگ کا سامنا کیوں کرناپڑرہاہے۔ آج کی آئی ٹی اے ٹی کارروائی کے دوران ، ہم نے اپنا معاملہ پیش کیا جس کی سماعت کل بھی جاری رہنے والی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: یوپی میں کانگریس صرف 17 لوک سبھا نشستوں پر انتخابی میدان میں ہوگی


ماکن نے کہا، ' زیر غور فنڈز زمینی سطح کی کوششوں کے ذریعے جمع کیے گئے تھے جن میں آئی وائی سی اور این ایس یو آئی کے ذریعے کراؤڈ فنڈنگ ​​اور ممبرشپ مہم شامل ہیں۔ یہ صورتحال اہم سوال اٹھاتی ہے کہ کیا ملک میں جمہوریت خطرہ میں ہے۔ ہماری امید اب عدلیہ پر ہے۔

یواین آئی۔

نئی دہلی: کانگریس نے بدھ کے روز کہا کہ محکمہ انکم ٹیکس نے ایک دن پہلے کانگریس، یوتھ کانگریس اور این ایس یو آئی کے کھاتوں سے رقم نکال کر سرکاری کھاتے میں جمع کرنے کا حکم دیا ۔

کانگریس کے خزانچی اجے ماکن نے آج کہا کہ یہ حکم آج بینکوں کو دیا گیا، جس کے تحت کانگریس، یوتھ کانگریس اور این ایس یو آئی کے کھاتوں سے حکومت کے کھاتوں میں 65 کروڑ روپے سے زیادہ کی رقم منتقل کی گئی۔ اس کے تحت یوتھ کانگریس اور این ایس یو آئی کے کھاتوں سے 5 کروڑ روپے اور کانگریس کے کھاتوں سے 60.25 کروڑ روپے نکالے گئے ہیں، جو کہ انتہائی تشویشناک قدم ہے۔

انہوں نے سوال کرتے ہوئے خود ہی جواب دیا، "کیا قومی سیاسی پارٹیوں کے لیے انکم ٹیکس ادا کرنا عام بات ہے؟ نہیں ۔کیا بی جے پی انکم ٹیکس ادا کرتی ہے؟ نہیں توپھر کانگریس کو 210 کروڑ روپے کی غیر معمولی مانگ کا سامنا کیوں کرناپڑرہاہے۔ آج کی آئی ٹی اے ٹی کارروائی کے دوران ، ہم نے اپنا معاملہ پیش کیا جس کی سماعت کل بھی جاری رہنے والی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: یوپی میں کانگریس صرف 17 لوک سبھا نشستوں پر انتخابی میدان میں ہوگی


ماکن نے کہا، ' زیر غور فنڈز زمینی سطح کی کوششوں کے ذریعے جمع کیے گئے تھے جن میں آئی وائی سی اور این ایس یو آئی کے ذریعے کراؤڈ فنڈنگ ​​اور ممبرشپ مہم شامل ہیں۔ یہ صورتحال اہم سوال اٹھاتی ہے کہ کیا ملک میں جمہوریت خطرہ میں ہے۔ ہماری امید اب عدلیہ پر ہے۔

یواین آئی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.