ETV Bharat / bharat

بابا صدیقی قتل معاملے میں مزید تین ملزمین گرفتار، اب تک کل 14 افراد پکڑے گئے - BABA SIDDIQUI MURDER CASE

14 اکتوبر کو بابا صدیقی پر جان لیوا حملے کے معاملے میں ممبئی پولیس نے پونے سے مزید تین ملزمین کو گرفتار کیا ہے۔

بابا صدیقی قتل معاملے میں مزید گرفتاریاں
بابا صدیقی قتل معاملے میں مزید گرفتاریاں (File Photo: ETV Bharat/PTI)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Oct 24, 2024, 7:12 AM IST

پونے: بابا صدیقی قتل معاملے میں ممبئی پولیس کو ایک اور بڑی کامیابی ملی ہے۔ ممبئی پولیس نے پونے سے مزید تین ملزمین کو گرفتار کیا ہے۔ اس قتل معاملے میں اب تک کل 14 لوگوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ بابا صدیقی کے قتل معاملے میں ممبئی کرائم برانچ کے ایک افسر نے بتایا کہ گرفتار ملزمان نے پوچھ تاچھ میں بتایا کہ قتل سے چند دن پہلے گولی چلانے والوں نے سوشل میڈیا سے، ریکی کر کے اور بینرز وغیرہ دیکھ کر جانکاری اکٹھا کی تھی۔

حملے سے پہلے فائرنگ کی مشق

پولیس نے مزید انکشاف کیا کہ حملہ کرنے سے پہلے شوٹر کرجت کھوپولی روڈ پر واقع جنگل میں گئے تھے جہاں انہوں نے شوٹنگ کی مشق کی تھی۔ ممبئی پولیس کے مطابق ملزم نے ایک درخت پر گولی چلا کر فائرنگ کی تھی۔ یہ مشق کرجت کھوپولی روڈ پر واقع آبشار کے قریب پلاسدری گاؤں کے قریب جنگل میں کی گئی۔

راجستھان کے ادے پور سے لائے تھے ہتھیار

ممبئی کرائم برانچ کی تحقیقات میں انکشاف ہوا ہے کہ بابا صدیقی کے قتل میں استعمال ہونے والے ہتھیار راجستھان کے ادے پور سے ممبئی لائے گئے تھے۔ پولیس نے بتایا کہ ہتھیار دینے اور لینے والے دونوں ایک دوسرے سے ناواقف تھے۔ کرائم برانچ کے مطابق بابا صدیقی قتل کے ملزم رام قنوجیا اور بھگونت سنگھ ادے پور میں ہتھیار لینے گئے تھے، انہیں اس شخص کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں دی گئی تھی کہ وہ کس سے ہتھیار لینے والے تھے۔ واضح رہے کہ بابا صدیقی کے قتل کی ذمہ داری لارنس بشنوئی گینگ نے قبول کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں:

بابا صدیقی قتل: ممبئی پولیس نے سیکورٹی پر تعینات کانسٹیبل کو معطل کر دیا

بابا صدیق کے قتل کے ہفتے بعد شوٹر کے فون پر بیٹے کی تصویر ملی، خطرناک اسنیپ چیٹ ایکسچینجز کا انکشاف

پونے: بابا صدیقی قتل معاملے میں ممبئی پولیس کو ایک اور بڑی کامیابی ملی ہے۔ ممبئی پولیس نے پونے سے مزید تین ملزمین کو گرفتار کیا ہے۔ اس قتل معاملے میں اب تک کل 14 لوگوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ بابا صدیقی کے قتل معاملے میں ممبئی کرائم برانچ کے ایک افسر نے بتایا کہ گرفتار ملزمان نے پوچھ تاچھ میں بتایا کہ قتل سے چند دن پہلے گولی چلانے والوں نے سوشل میڈیا سے، ریکی کر کے اور بینرز وغیرہ دیکھ کر جانکاری اکٹھا کی تھی۔

حملے سے پہلے فائرنگ کی مشق

پولیس نے مزید انکشاف کیا کہ حملہ کرنے سے پہلے شوٹر کرجت کھوپولی روڈ پر واقع جنگل میں گئے تھے جہاں انہوں نے شوٹنگ کی مشق کی تھی۔ ممبئی پولیس کے مطابق ملزم نے ایک درخت پر گولی چلا کر فائرنگ کی تھی۔ یہ مشق کرجت کھوپولی روڈ پر واقع آبشار کے قریب پلاسدری گاؤں کے قریب جنگل میں کی گئی۔

راجستھان کے ادے پور سے لائے تھے ہتھیار

ممبئی کرائم برانچ کی تحقیقات میں انکشاف ہوا ہے کہ بابا صدیقی کے قتل میں استعمال ہونے والے ہتھیار راجستھان کے ادے پور سے ممبئی لائے گئے تھے۔ پولیس نے بتایا کہ ہتھیار دینے اور لینے والے دونوں ایک دوسرے سے ناواقف تھے۔ کرائم برانچ کے مطابق بابا صدیقی قتل کے ملزم رام قنوجیا اور بھگونت سنگھ ادے پور میں ہتھیار لینے گئے تھے، انہیں اس شخص کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں دی گئی تھی کہ وہ کس سے ہتھیار لینے والے تھے۔ واضح رہے کہ بابا صدیقی کے قتل کی ذمہ داری لارنس بشنوئی گینگ نے قبول کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں:

بابا صدیقی قتل: ممبئی پولیس نے سیکورٹی پر تعینات کانسٹیبل کو معطل کر دیا

بابا صدیق کے قتل کے ہفتے بعد شوٹر کے فون پر بیٹے کی تصویر ملی، خطرناک اسنیپ چیٹ ایکسچینجز کا انکشاف

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.