ETV Bharat / bharat

بابا صدیقی کے قتل کی تحقیقات تیزی سے جاری - BABA SIDDIQUE MURDER CASE

ممبئی میں بابا صدیقی قتل کیس کے ملزمان کی گرفتاری کے لیے پولیس کی 25 ٹیموں کو تشکیل دیا گیا ہے۔

بابا صدیقی کے قتل کی تحقیقات تیزی سے جاری
بابا صدیقی کے قتل کی تحقیقات تیزی سے جاری (Etv bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Oct 14, 2024, 4:39 PM IST

ممبئی: پولیس مہاراشٹر کے 66 سالہ سابق وزیر بابا صدیقی کے قتل کی وجوہات جاننے کی کوشش کر رہی ہے۔ اس معاملے میں تین ملزمین کو گرفتار کیا گیا ہے۔ تاہم کلیدی ملزم ابھی بھی پولیس کی گرفت سے باہر ہے۔ اس کے ساتھ ہی گینگسٹر لارنس بشنوئی کے قتل کی ذمہ داری لینے کا معمہ بھی حل نہیں ہو سکا ہے۔ اس معاملے میں سوشل میڈیا پر پوسٹ کرنے والے ایک شخص کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔

  • ملزم شیوکمار قتل کا راز کھول سکتا ہے۔

شیوکمار کے پاس اہم معلومات ہو سکتی ہیں۔ دھرم راج اور گرو میل نے پولیس کو بتایا کہ انہیں اس بارے میں کوئی اطلاع نہیں ہے کہ صدیقی کو گولی مارنے کا حکم کس نے دیا تھا۔ اس دوران پولیس شیوکمار کی تلاش کر رہی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق شیوکمار نے دونوں ملزمان کو فائرنگ کرنے کو کہا تھا۔ شیو کمار گوتم عرف شیوا بہرائچ کا رہنے والا ہے۔

  • سوشل میڈیا پوسٹ کی تحقیقات جاری

ممبئی پولیس لارنس بشنوئی گینگ کے ایک مبینہ رکن کی جانب سے صدیقی کے قتل کا اعتراف کرنے والی سوشل میڈیا پوسٹ کی بھی تحقیقات کر رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق یہ پوسٹ لونکر بھائیوں میں سے ایک نے پوسٹ کی تھی۔ تاہم اس بارے میں ابھی تک کوئی سرکاری تصدیق نہیں ہوئی ہے۔

  • لارنس بشنوئی کا نام لینے سے تحقیقات کا رخ موڑنے کا خدشہ

نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے رہنما اور مہاراشٹر کے سابق وزیر بابا صدیقی کے قتل کے تقریباً دو دن بعد، ممبئی پولیس اس واقعے کے پیچھے کی سازش کا پتہ لگانے اور کیس کے ماسٹر مائنڈ کی شناخت کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ ممبئی پولیس نے اس معاملے میں گینگسٹر لارنس بشنوئی کے ملوث ہونے سے انکار نہیں کیا ہے۔ تاہم، گینگسٹر زاویہ سے کوئی ٹھوس سراغ نہیں ملا ہے۔ ایسے میں یہ خدشہ بھی ظاہر کیا جا رہا ہے کہ لارنس بشنوئی کا نام کیس کے ماسٹر مائنڈ سے توجہ ہٹانے کی ایک سازش ہو سکتی ہے۔ فی الحال پولیس تمام زاویوں سے معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔

  • بابا صدیقی کے قتل کے پیچھے محرکات کیا ہیں؟

پولیس بابا صدیقی کے قتل کے پیچھے محرکات جاننے کی کوشش کر رہی ہے۔ ممبئی پولیس نے ابھی تک اس کا انکشاف نہیں کیا ہے۔ فائرنگ کرنے والا ملزم شیوکمار گوتم ابھی تک فرار ہے۔ اب تک جو رپورٹس سامنے آئی ہیں ان میں سرکاری طور پر کسی گینگسٹر کا نام نہیں لیا گیا ہے۔

  • بابا صدیقی کے قتل کی سازش کیسے رچی گئی؟

بابا صدیقی کے قتل کیس میں دھرم راج راجیش کشیپ، گرمل بلجیت سنگھ اور پروین لونکر کو گرفتار کیا گیا ہے۔ تاہم جس شخص نے گولی چلائی، شیوکمار گوتم ابھی تک مفرور ہے۔ واقعہ کے وقت تینوں ملزمان موقع پر موجود تھے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق شیوکمار نے ہی دونوں لوگوں سے صدیقی پر گولی چلانے کو کہا تھا۔

رپورٹ کے مطابق، ان کا منصوبہ یہ تھا کہ دھرم راج اور گرمل این سی پی لیڈر پر گولی چلا دیں۔ تاہم شیوکمار نے اپنا منصوبہ بدل دیا اور صدیقی کے اردگرد بھاری پولیس فورس کی موجودگی کو دیکھ کر خود ہی گولی چلا دی۔ اس نے دھرم راج اور گرمل کو بھی گولی چلانے اور بھاگنے کا حکم دیا۔ حملے کے دوران شیوکمار نے صدیقی پر چھ راؤنڈ فائر کئے۔

کچھ ہی دیر بعد تینوں پکڑے جانے کے ڈر سے بھاگ گئے۔ دھرم راج اور گرمل کو پکڑ لیا گیا، جب کہ بھیڑ میں چھپے ہوئے شیوکمار نے صدیقی کی حفاظت پر مامور کچھ پولیس والوں کی آنکھوں میں مرچی پاؤڈر پھینکا اور فرار ہوگیا۔ تحقیقات کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ دھرمراج اور گرمیل نے اپنے پاس موجود پستول سے گولی نہیں چلائی تھی اور تمام گولیاں شیوکمار نے چلائی تھیں۔

  • پروین لونکر کون ہیں؟

28 سالہ پروین لونکر کو پولیس نے اتوار کی رات پونے سے گرفتار کیا تھا۔ پولیس کے مطابق لونکر نے اپنے بھائی شبھم لونکر کے ساتھ مل کر دھرمراج اور شیوکمار کو اس سازش میں شامل کیا تھا۔ یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ لونکر نے دیگر تین ملزمان کو پونے میں پناہ دی تھی۔ پولیس نے لونکر کو سازشی بتایا۔ پولیس شبھم لونکر کی تلاش میں پونے گئی تھی، لیکن وہ وہاں نہیں ملا۔ اس کے بعد انہوں نے اس کے بھائی پروین کو اس جرم میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار کیا۔

واضح رہے کہ 66 سالہ مہاراشٹر کے سابق وزیر بابا صدیقی نے اس سال فروری میں کانگریس چھوڑ کر اجیت پوار کی قیادت والی این سی پی میں شمولیت اختیار کی تھی۔ ممبئی کے باندرہ علاقے کے کھیر نگر میں ان کے رکن اسمبلی بیٹے ذیشان صدیقی کے دفتر کے باہر 12 اکتوبر کی رات تین لوگوں نے ان پر فائرنگ کر دی جس سے وہ ہلاک ہو گئے۔

یہ بھی پڑھیں:

ممبئی میں بابا صدیقی کی سرکاری اعزاز کے ساتھ آخری رسومات

بابا صدیقی کون تھے؟ جانیے گھڑی بنانے سے وزیر بننے تک کا سفر، ایک خواب جو ادھورا رہ گیا

ممبئی: پولیس مہاراشٹر کے 66 سالہ سابق وزیر بابا صدیقی کے قتل کی وجوہات جاننے کی کوشش کر رہی ہے۔ اس معاملے میں تین ملزمین کو گرفتار کیا گیا ہے۔ تاہم کلیدی ملزم ابھی بھی پولیس کی گرفت سے باہر ہے۔ اس کے ساتھ ہی گینگسٹر لارنس بشنوئی کے قتل کی ذمہ داری لینے کا معمہ بھی حل نہیں ہو سکا ہے۔ اس معاملے میں سوشل میڈیا پر پوسٹ کرنے والے ایک شخص کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔

  • ملزم شیوکمار قتل کا راز کھول سکتا ہے۔

شیوکمار کے پاس اہم معلومات ہو سکتی ہیں۔ دھرم راج اور گرو میل نے پولیس کو بتایا کہ انہیں اس بارے میں کوئی اطلاع نہیں ہے کہ صدیقی کو گولی مارنے کا حکم کس نے دیا تھا۔ اس دوران پولیس شیوکمار کی تلاش کر رہی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق شیوکمار نے دونوں ملزمان کو فائرنگ کرنے کو کہا تھا۔ شیو کمار گوتم عرف شیوا بہرائچ کا رہنے والا ہے۔

  • سوشل میڈیا پوسٹ کی تحقیقات جاری

ممبئی پولیس لارنس بشنوئی گینگ کے ایک مبینہ رکن کی جانب سے صدیقی کے قتل کا اعتراف کرنے والی سوشل میڈیا پوسٹ کی بھی تحقیقات کر رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق یہ پوسٹ لونکر بھائیوں میں سے ایک نے پوسٹ کی تھی۔ تاہم اس بارے میں ابھی تک کوئی سرکاری تصدیق نہیں ہوئی ہے۔

  • لارنس بشنوئی کا نام لینے سے تحقیقات کا رخ موڑنے کا خدشہ

نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے رہنما اور مہاراشٹر کے سابق وزیر بابا صدیقی کے قتل کے تقریباً دو دن بعد، ممبئی پولیس اس واقعے کے پیچھے کی سازش کا پتہ لگانے اور کیس کے ماسٹر مائنڈ کی شناخت کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ ممبئی پولیس نے اس معاملے میں گینگسٹر لارنس بشنوئی کے ملوث ہونے سے انکار نہیں کیا ہے۔ تاہم، گینگسٹر زاویہ سے کوئی ٹھوس سراغ نہیں ملا ہے۔ ایسے میں یہ خدشہ بھی ظاہر کیا جا رہا ہے کہ لارنس بشنوئی کا نام کیس کے ماسٹر مائنڈ سے توجہ ہٹانے کی ایک سازش ہو سکتی ہے۔ فی الحال پولیس تمام زاویوں سے معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔

  • بابا صدیقی کے قتل کے پیچھے محرکات کیا ہیں؟

پولیس بابا صدیقی کے قتل کے پیچھے محرکات جاننے کی کوشش کر رہی ہے۔ ممبئی پولیس نے ابھی تک اس کا انکشاف نہیں کیا ہے۔ فائرنگ کرنے والا ملزم شیوکمار گوتم ابھی تک فرار ہے۔ اب تک جو رپورٹس سامنے آئی ہیں ان میں سرکاری طور پر کسی گینگسٹر کا نام نہیں لیا گیا ہے۔

  • بابا صدیقی کے قتل کی سازش کیسے رچی گئی؟

بابا صدیقی کے قتل کیس میں دھرم راج راجیش کشیپ، گرمل بلجیت سنگھ اور پروین لونکر کو گرفتار کیا گیا ہے۔ تاہم جس شخص نے گولی چلائی، شیوکمار گوتم ابھی تک مفرور ہے۔ واقعہ کے وقت تینوں ملزمان موقع پر موجود تھے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق شیوکمار نے ہی دونوں لوگوں سے صدیقی پر گولی چلانے کو کہا تھا۔

رپورٹ کے مطابق، ان کا منصوبہ یہ تھا کہ دھرم راج اور گرمل این سی پی لیڈر پر گولی چلا دیں۔ تاہم شیوکمار نے اپنا منصوبہ بدل دیا اور صدیقی کے اردگرد بھاری پولیس فورس کی موجودگی کو دیکھ کر خود ہی گولی چلا دی۔ اس نے دھرم راج اور گرمل کو بھی گولی چلانے اور بھاگنے کا حکم دیا۔ حملے کے دوران شیوکمار نے صدیقی پر چھ راؤنڈ فائر کئے۔

کچھ ہی دیر بعد تینوں پکڑے جانے کے ڈر سے بھاگ گئے۔ دھرم راج اور گرمل کو پکڑ لیا گیا، جب کہ بھیڑ میں چھپے ہوئے شیوکمار نے صدیقی کی حفاظت پر مامور کچھ پولیس والوں کی آنکھوں میں مرچی پاؤڈر پھینکا اور فرار ہوگیا۔ تحقیقات کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ دھرمراج اور گرمیل نے اپنے پاس موجود پستول سے گولی نہیں چلائی تھی اور تمام گولیاں شیوکمار نے چلائی تھیں۔

  • پروین لونکر کون ہیں؟

28 سالہ پروین لونکر کو پولیس نے اتوار کی رات پونے سے گرفتار کیا تھا۔ پولیس کے مطابق لونکر نے اپنے بھائی شبھم لونکر کے ساتھ مل کر دھرمراج اور شیوکمار کو اس سازش میں شامل کیا تھا۔ یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ لونکر نے دیگر تین ملزمان کو پونے میں پناہ دی تھی۔ پولیس نے لونکر کو سازشی بتایا۔ پولیس شبھم لونکر کی تلاش میں پونے گئی تھی، لیکن وہ وہاں نہیں ملا۔ اس کے بعد انہوں نے اس کے بھائی پروین کو اس جرم میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار کیا۔

واضح رہے کہ 66 سالہ مہاراشٹر کے سابق وزیر بابا صدیقی نے اس سال فروری میں کانگریس چھوڑ کر اجیت پوار کی قیادت والی این سی پی میں شمولیت اختیار کی تھی۔ ممبئی کے باندرہ علاقے کے کھیر نگر میں ان کے رکن اسمبلی بیٹے ذیشان صدیقی کے دفتر کے باہر 12 اکتوبر کی رات تین لوگوں نے ان پر فائرنگ کر دی جس سے وہ ہلاک ہو گئے۔

یہ بھی پڑھیں:

ممبئی میں بابا صدیقی کی سرکاری اعزاز کے ساتھ آخری رسومات

بابا صدیقی کون تھے؟ جانیے گھڑی بنانے سے وزیر بننے تک کا سفر، ایک خواب جو ادھورا رہ گیا

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.