ETV Bharat / bharat

مسلمانوں کی حالت وہی ہے جو ہٹلر کے دور 1930 میں یہودیوں کی تھی: اسد اویسی کی مودی پر شدید تنقید - Owaisi Criticizes PM Modi

Owaisi criticizes PM Modi: وارانسی میں اے آئی ایم آئی ایم کے قومی صدر اسد الدین اویسی نے ریواڑی تالاب کے علاقہ میں ایک جلسۂ عام سے خطاب کیا۔ اس دوران انہوں نے بی جے پی، ایس پی، بی ایس پی اور کانگریس پر شدید حملہ کیا۔ اس دوران اسد الدین اویسی نے وزیر اعظم مودی پر بھی بڑا حملہ کیا، انہوں نے کہا- مسلمانوں کی حالت وہی ہے جو 1930 میں ہٹلر کے دور میں یہودیوں کی تھی۔

The condition of Muslims is the same as that of Jews in 1930 under Hitler: Asad Owaisi criticizes PM Modi
مسلمانوں کی حالت وہی ہے جو ہٹلر کے دور 1930 میں یہودیوں کی تھی: اسد اویسی کی مودی پر شدید تنقید (ETV Bharat Urdu)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : May 29, 2024, 12:26 PM IST

مسلمانوں کی حالت وہی ہے جو ہٹلر کے دور 1930 میں یہودیوں کی تھی: اسد اویسی کی مودی پر شدید تنقید (ETV Bharat Urdu)

وارانسی: بنارس میں آخری مرحلہ کی ووٹنگ کے لیے تمام پارٹیوں نے اپنی پوری طاقت لگا دی ہے۔ وارانسی میں، اے آئی ایم آئی ایم کے قومی صدر اسد الدین اویسی نے منگل کو ریواڑی تالاب علاقہ میں پی ڈی ایم اتحاد کے امیدوار گگن پرکاش یادو کے لیے ایک عوامی میٹنگ کی۔ جہاں اویسی نے بی جے پی، ایس پی، بی ایس پی، کانگریس پر زبانی حملہ کیا۔ اسد الدین اویسی نے کہا کہ 'انڈیا' اتحاد میں بی جے پی کو شکست دینے کی طاقت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بڑا سوال ہے کہ اکھلیش یادو یا ان کے رشتہ داروں کے گھر پر بلڈوزر کیوں نہیں چلایا گیا؟ اکھلیش یادو اپنے خاندان اور نسب کی عزت بچانے کے لیے الیکشن لڑ رہے ہیں۔ جب کہ کانگریس اپنے وجود کے لیے۔

یہ بھی پڑھیں:

Owaisi Slams Sitharaman بھارتی مسلمانوں پر نرملا سیتا رمن کا بیان، اویسی کا ٹویٹر پر تفصیلی جواب

اسد الدین اویسی نے کہا کہ پی ایم مودی غربت اور بے روزگاری پر بات نہیں کرتے، وہ کبھی مذہب کے نام پر ریزرویشن کی بات کرتے ہیں، کبھی مجرے کی بات کرتے ہیں اور کبھی منگل سوتر کی بات کرتے ہیں۔ اویسی نے کہا کہ ملک میں حالات خراب ہیں اور اگر بی جے پی 400 کو پار کرنے کا نعرہ دے کر 400 سے تجاوز کر جاتی ہے تو پٹرول کی قیمت 100 سے تجاوز کر جائے گی، بے روزگاری مزید بڑھے گی، ملک میں ابتر صورتحال پیدا ہو جائے گی، اس لیے اسے چاہیے 400 سے تجاوز نہ کریں۔ یہ زیادہ اہم ہے۔

جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے اسد الدین اویسی نے کہا کہ نریندر مودی گزشتہ 10 سال سے اس ملک کے وزیر اعظم ہیں۔ جب سے بھارتیہ جنتا پارٹی اقتدار میں آئی ہے۔ ہماری اور آپ کی آنکھوں نے بہت سے نظارے دیکھے ہیں جنہیں ہم دیکھنا نہیں چاہتے تھے۔ ہندوستان کے مسلمانوں کی حالت پچھلے 10 سالوں میں ابتر ہو گئی ہے۔ 1930 میں ہٹلر کے دور میں جرمنی میں یہودیوں کی یہی حالت تھی۔

اویسی نے کہا کہ سماج وادی پارٹی بہت کمزور ہے۔ کانگریس کے پاس طاقت نہیں ہے اور بی ایس پی نے طاقت کھو دی ہے۔ ایسے میں اس اتحاد میں بی جے پی کو شکست دینے کی طاقت نہیں ہے۔ یہ لوگ صرف اپنے خاندان اور قبیلے کی عزت بچانے کے لیے الیکشن لڑ رہے ہیں۔ اویسی نے کہا کہ میرا مقصد بھی بی جے پی کو شکست دینا ہے، لیکن اکھلیش یادو اور کانگریس کی طرح خود کو بچانا نہیں۔ آپ خود دیکھ لیں کہ آپ کا خیر خواہ اور حامی کون ہے۔ اسٹیج پر بیٹھے سماج وادی پارٹی کے بھائی اپنے اردگرد صرف اپنے لوگوں کو ہی رکھتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ چندولی میں منعقدہ جلسہ عام میں عوام کے بار بار کہنے کے باوجود اکھلیش یادو نے نہ تو مسلم لیڈر کا نام لیا اور نہ ہی انہیں اپنے پاس بٹھایا۔ یہ لوگ صرف مسلمانوں کو گالی دیتے ہیں۔ وہ انہیں ووٹ بینک سمجھتے ہیں۔

اویسی نے کہا، کیا آپ نے 2014، 2017، 2019، 2022 میں بی جے پی کو ووٹ دیا تھا، جب آپ نے بی جے پی کو ووٹ نہیں دیا تھا تو آپ گزشتہ 75 سالوں میں کس کو ووٹ دے رہے ہیں؟ اس کے بعد بھی اب تک ایک بھی مسلم لیڈر نہیں بن سکا ہے کیونکہ ہم صرف جھوٹ بول کر دھوکہ کھاتے ہیں۔ اویسی نے کہا کہ آپ مسلمانوں کے لیڈر بننے کے لیے ہمیں ووٹ دیں، آج مودی ہے، کل کوئی اور پیدا ہوگا۔ اس بارے میں گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔ وزیر اعظم پر حملہ کرتے ہوئے اویسی نے کہا کہ پی ایم مودی کہتے ہیں کہ ہمیں مسلمانوں کا ووٹ نہیں چاہیے، پھر آپ انہیں ووٹ کیوں دیتے ہیں۔ اب آپ ہمیں ووٹ دیں۔

پی ایم مودی پر حملہ کرتے ہوئے اویسی نے کہا کہ اگر جمعہ کو چھٹی ہوتی ہے تو مودی کہتے ہیں کہ ہندو اور مسلمان آپس میں لڑیں گے۔ اس لیے سات کی بجائے 8 دن ہوں گے اور نام بدل کر مودیوار کر دیا جائے گا۔ اویسی نے وزیر اعظم نریندر مودی پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ اگر مودی ممبئی جا کر اداکاری کرنے لگیں تو نریندر مودی کو دنیا کے تمام ایوارڈ مل جائیں گے۔ پیپر لیک ہوا تو یوپی کے بابا کہتے ہیں کہ تحقیقات کرائیں گے، لیکن کچھ نہیں ہوتا۔ چین قبضہ کرکے بیٹھا ہے لیکن وزیر اعظم مودی بریک ڈانس کر رہے ہیں۔ اویسی نے اپنے خطاب میں جلسہ عام میں اس بات کا بھی ذکر کیا کہ مختار انصاری کو جیل میں زہر دے کر ہلاک کیا گیا۔ میٹنگ میں اپنا دل کیمراوادی لیڈر پلاوی پٹیل اور کرشنا پٹیل بھی موجود تھے۔

مسلمانوں کی حالت وہی ہے جو ہٹلر کے دور 1930 میں یہودیوں کی تھی: اسد اویسی کی مودی پر شدید تنقید (ETV Bharat Urdu)

وارانسی: بنارس میں آخری مرحلہ کی ووٹنگ کے لیے تمام پارٹیوں نے اپنی پوری طاقت لگا دی ہے۔ وارانسی میں، اے آئی ایم آئی ایم کے قومی صدر اسد الدین اویسی نے منگل کو ریواڑی تالاب علاقہ میں پی ڈی ایم اتحاد کے امیدوار گگن پرکاش یادو کے لیے ایک عوامی میٹنگ کی۔ جہاں اویسی نے بی جے پی، ایس پی، بی ایس پی، کانگریس پر زبانی حملہ کیا۔ اسد الدین اویسی نے کہا کہ 'انڈیا' اتحاد میں بی جے پی کو شکست دینے کی طاقت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بڑا سوال ہے کہ اکھلیش یادو یا ان کے رشتہ داروں کے گھر پر بلڈوزر کیوں نہیں چلایا گیا؟ اکھلیش یادو اپنے خاندان اور نسب کی عزت بچانے کے لیے الیکشن لڑ رہے ہیں۔ جب کہ کانگریس اپنے وجود کے لیے۔

یہ بھی پڑھیں:

Owaisi Slams Sitharaman بھارتی مسلمانوں پر نرملا سیتا رمن کا بیان، اویسی کا ٹویٹر پر تفصیلی جواب

اسد الدین اویسی نے کہا کہ پی ایم مودی غربت اور بے روزگاری پر بات نہیں کرتے، وہ کبھی مذہب کے نام پر ریزرویشن کی بات کرتے ہیں، کبھی مجرے کی بات کرتے ہیں اور کبھی منگل سوتر کی بات کرتے ہیں۔ اویسی نے کہا کہ ملک میں حالات خراب ہیں اور اگر بی جے پی 400 کو پار کرنے کا نعرہ دے کر 400 سے تجاوز کر جاتی ہے تو پٹرول کی قیمت 100 سے تجاوز کر جائے گی، بے روزگاری مزید بڑھے گی، ملک میں ابتر صورتحال پیدا ہو جائے گی، اس لیے اسے چاہیے 400 سے تجاوز نہ کریں۔ یہ زیادہ اہم ہے۔

جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے اسد الدین اویسی نے کہا کہ نریندر مودی گزشتہ 10 سال سے اس ملک کے وزیر اعظم ہیں۔ جب سے بھارتیہ جنتا پارٹی اقتدار میں آئی ہے۔ ہماری اور آپ کی آنکھوں نے بہت سے نظارے دیکھے ہیں جنہیں ہم دیکھنا نہیں چاہتے تھے۔ ہندوستان کے مسلمانوں کی حالت پچھلے 10 سالوں میں ابتر ہو گئی ہے۔ 1930 میں ہٹلر کے دور میں جرمنی میں یہودیوں کی یہی حالت تھی۔

اویسی نے کہا کہ سماج وادی پارٹی بہت کمزور ہے۔ کانگریس کے پاس طاقت نہیں ہے اور بی ایس پی نے طاقت کھو دی ہے۔ ایسے میں اس اتحاد میں بی جے پی کو شکست دینے کی طاقت نہیں ہے۔ یہ لوگ صرف اپنے خاندان اور قبیلے کی عزت بچانے کے لیے الیکشن لڑ رہے ہیں۔ اویسی نے کہا کہ میرا مقصد بھی بی جے پی کو شکست دینا ہے، لیکن اکھلیش یادو اور کانگریس کی طرح خود کو بچانا نہیں۔ آپ خود دیکھ لیں کہ آپ کا خیر خواہ اور حامی کون ہے۔ اسٹیج پر بیٹھے سماج وادی پارٹی کے بھائی اپنے اردگرد صرف اپنے لوگوں کو ہی رکھتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ چندولی میں منعقدہ جلسہ عام میں عوام کے بار بار کہنے کے باوجود اکھلیش یادو نے نہ تو مسلم لیڈر کا نام لیا اور نہ ہی انہیں اپنے پاس بٹھایا۔ یہ لوگ صرف مسلمانوں کو گالی دیتے ہیں۔ وہ انہیں ووٹ بینک سمجھتے ہیں۔

اویسی نے کہا، کیا آپ نے 2014، 2017، 2019، 2022 میں بی جے پی کو ووٹ دیا تھا، جب آپ نے بی جے پی کو ووٹ نہیں دیا تھا تو آپ گزشتہ 75 سالوں میں کس کو ووٹ دے رہے ہیں؟ اس کے بعد بھی اب تک ایک بھی مسلم لیڈر نہیں بن سکا ہے کیونکہ ہم صرف جھوٹ بول کر دھوکہ کھاتے ہیں۔ اویسی نے کہا کہ آپ مسلمانوں کے لیڈر بننے کے لیے ہمیں ووٹ دیں، آج مودی ہے، کل کوئی اور پیدا ہوگا۔ اس بارے میں گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔ وزیر اعظم پر حملہ کرتے ہوئے اویسی نے کہا کہ پی ایم مودی کہتے ہیں کہ ہمیں مسلمانوں کا ووٹ نہیں چاہیے، پھر آپ انہیں ووٹ کیوں دیتے ہیں۔ اب آپ ہمیں ووٹ دیں۔

پی ایم مودی پر حملہ کرتے ہوئے اویسی نے کہا کہ اگر جمعہ کو چھٹی ہوتی ہے تو مودی کہتے ہیں کہ ہندو اور مسلمان آپس میں لڑیں گے۔ اس لیے سات کی بجائے 8 دن ہوں گے اور نام بدل کر مودیوار کر دیا جائے گا۔ اویسی نے وزیر اعظم نریندر مودی پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ اگر مودی ممبئی جا کر اداکاری کرنے لگیں تو نریندر مودی کو دنیا کے تمام ایوارڈ مل جائیں گے۔ پیپر لیک ہوا تو یوپی کے بابا کہتے ہیں کہ تحقیقات کرائیں گے، لیکن کچھ نہیں ہوتا۔ چین قبضہ کرکے بیٹھا ہے لیکن وزیر اعظم مودی بریک ڈانس کر رہے ہیں۔ اویسی نے اپنے خطاب میں جلسہ عام میں اس بات کا بھی ذکر کیا کہ مختار انصاری کو جیل میں زہر دے کر ہلاک کیا گیا۔ میٹنگ میں اپنا دل کیمراوادی لیڈر پلاوی پٹیل اور کرشنا پٹیل بھی موجود تھے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.