نئی دہلی: دہلی حکومت کے سابق نائب وزیر اعلی منیش سسودیا اور بی آر ایس کی لیڈر کے کویتا کو ایکسائز گھوٹالے سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں ایک بار پھر ناامیدی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ دہلی کی راؤس ایونیو کورٹ نے دونوں کی عدالتی تحویل 25 جولائی تک بڑھادی ہے۔ واضح رہے کہ آج کویتا اور سسودیا کی عدالتی حراست ختم ہو رہی تھی، اس لئے ان کو عدالت میں پیش کیا گیا۔ جہاں ان کی عدالتی تحویل خصوصی جج کاویری باویجا نے بڑھادی۔
قبل ازیں 29 مئی کو عدالت نے کے کویتا کے خلاف دائر ای ڈی چارج شیٹ کا نوٹس لیا تھا۔ عدالت نے کے کویتا کے خلاف پروڈکشن وارنٹ جاری کیا تھا اور انہیں آج عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔ کے کویتا کے علاوہ عدالت نے چن پریت سنگھ، دامودر شرما، پرنس کمار اور اروند سنگھ کو بھی عدالت میں حاضر ہونے کے لیے سمن جاری کیا ہے۔ ان سبھی کو ای ڈی نے اپنی چھٹی ضمنی چارج شیٹ میں ملزم بنایا تھا۔
10 مئی کو ای ڈی کی چھٹی سپلیمنٹری چارج شیٹ داخل کرنے کے بعد 21 مئی کو عدالت نے چھٹی ضمنی چارج شیٹ کا نوٹس لینے کے معاملے پر اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔
اس کے بعد ای ڈی نے 17 مئی کو ساتویں سپلیمنٹری چارج شیٹ داخل کی تھی، جس میں عام آدمی پارٹی اور دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو ملزم بنایا گیا ہے۔ اس معاملے میں اب تک 18 لوگوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔
ایکسائز گھوٹالے سے متعلق ابھی تک گرفتار ہونے والوں میں دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال، سابق نائب وزیر اعلی منیش سسودیا، عام آدمی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ، بی آر ایس لیڈر کے کویتا شامل ہیں۔
اس کے ساتھ ہی 10 مئی کو سپریم کورٹ نے کیجریوال کو یکم جون تک عبوری ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا۔ کیونکہ اس وقت لوک سبھا انتخابات ہو رہے تھے جس کے چلتے ان کو عبوری ضمانت دی گئی تھی۔ البتہ عدالت نے انتخابات کے نتائج آنے سے پہلے کیجریوال کو خود سپردگی کا حکم دیا تھا اور انہوں نے 2 جون خود سپردگی کردی تھی۔ فی الحال اروند کیجریوال، سسودیا اور کے کویتا وغیرہ ابھی عدالتی تحویل میں ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: