لکھنو: ریاست اتر پردیش میں 80 لوک سبھا کی نشستیں ہیں جس پر انڈیا اتحاد نے کل چھ مسلم امیدوار کو میدان میں اتارا تھا اور اب چھ امیدوار جیتتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔ سہارنپور سے عمران مسعود کانگریس پارٹی سے انتخابی میدان میں تھے۔ انہوں نے جیت درج کی ہے۔ رام پور سے مولانا محب اللہ ندوی انتخابی میدان میں تھے۔ انہوں نے بھی سماجوادی پارٹی سے بطور امیدوار جیت حاصل کی ہے۔ ضیاء الرحمن برق مغربی اتر پردیش کے سنبھل لوک سبھا نشست سے امیدوار تھے وہ بھی جیت کے راہ پر ہیں۔
امروہہ سے کانگریس پارٹی سے بطور امیدوار کنور دانش علی تھے وہ ایک ہزار ووٹ سے پیچھے چل رہے ہیں۔ جبکہ غازی پور سے افضال انصاری سماجوادی پارٹی سے انتخابی میدان میں ہیں وہ بھی جیت کے فاصلے کو طے کر رہے ہیں وہیں کیرانہ پارلیمانی نشست سے اقرا منور حسن سماجوادی پارٹی سے امیدوار تھی جنہوں نے جیت درج کی ہے۔ وہیں بی ایس پی نے تقریبا 22 مسلم امیدواروں کو میدان میں اتارا تھا جن میں سے ایک نے بھی جیت حاصل نہیں کی ہے۔
واضح رہے کہ پارلیمانی انتخابات سے قبل عمران مسعود سماجوادی پارٹی سے وابستہ تھے جبکہ افضال انصاری بہوجن سماج پارٹی کے رکن پارلیمان تھے۔ اور کنور دانش علی بھی بہوجن سماج پارٹی سے رکن پارلیمان تھے جن کو مایاوتی نے ایک سرکلر جاری کر کے پارٹی سے معطل کرنے کا اعلان کیا تھا۔ اس کے بعد کانگریس پارٹی نے دانش علی کو امروہہ سے بطور امیدوار میدان میں اتارا انہوں نے جیت بھی درج کی ہے۔
لوک سبھا انتخابات 2024 میں ملک بھر سے کانگریس اور دیگر پارٹیوں کے ٹکٹ پر صرف 78 مسلم امیدواروں نے انتخابی میدان میں حصہ لیا۔ کانگریس نے اس بار ملک بھر میں صرف 19 مسلم امیدواروں کو ٹکٹ دیا ہے۔