ETV Bharat / bharat

مجلس ہمیشہ شہریت ترمیمی ایکٹ کی مخالفت کرے گی: اویسی

author img

By ANI

Published : Feb 12, 2024, 9:17 AM IST

Updated : Feb 12, 2024, 9:46 AM IST

Owaisi on Citizenship Amendment Act آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ ورکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے بیان پر کہا کہ مجلس اتحاد المسلمین ہمیشہ شہریت ترمیمی ایکٹ کی مخالفت کرے گی۔

Asaduddin Owaisi
Asaduddin Owaisi

حیدرآباد: مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے اعلان کے بعد کہ لوک سبھا انتخابات سے قبل شہریت ترمیمی ایکٹ لاگو کیا جائے گا۔ آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے صدر اسد الدین اویسی نے کہا کہ سی اے اے قانون غلط ہے اور ہندوستانی ثقافت کے خلاف ہے اور خالصتاً مذہب پر مبنی ہے۔

اویسی نے کہا کہ "یہ غلط قانون ہے۔ یہ ہندوستانی ثقافت کے خلاف ہے اور خالصتاً مذہب کی بنیاد پر تشکیل دیا گیا ہے۔ سی اے اے کو اکیلے نہیں دیکھا جا سکتا۔ اسے این پی آر اور این آر سی کے ساتھ دیکھا جانا چاہیے۔ پاکستان اور افغانستان میں رہنے والے ہندو اور سکھ یہاں آ سکتے ہیں، ہم نے کبھی ان کی مخالفت نہیں کی۔ طویل مدتی ویزا انہیں ایک عمل کے ذریعے ہندوستانی شہری بننے کی اجازت دیتا ہے۔ اس کا مقصد مسلمانوں، دلتوں اور غریبوں کو ہراساں کرنا ہے''۔ اویسی نے مزید کہا کہ "اے آئی ایم آئی ایم ہمیشہ سی اے اے کے خلاف رہی ہے اور اس کی مخالفت کرتی رہے گی"۔

دریں اثناء مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے ہفتے کے روز کہا کہ شہریت ترمیمی قانون، جسے دسمبر 2019 میں پارلیمنٹ نے منظور کیا تھا، آئندہ لوک سبھا انتخابات سے پہلے نافذ کیا جائے گا۔ امت شاہ نے دہلی میں گلوبل بزنس سمٹ کے دوران کہا کہ "سی اے اے ملک کا ایک ایکٹ ہے اسے یقینی طور پر انتخابات کے پہلے نافذ کیا جائے گا، اور اس کے ارد گرد کوئی الجھن نہیں ہونی چاہئے"۔ امت شاہ نے مزید کہا کہ "سی اے اے کانگریس حکومت کا وعدہ تھا۔ جب ملک تقسیم ہوا اور ان ممالک میں اقلیتوں پر ظلم کیا گیا، کانگریس نے پناہ گزینوں کو یقین دلایا کہ ان کا ہندوستان میں خیرمقدم ہے اور انہیں ہندوستانی شہریت فراہم کی جائے گی۔ اب وہ پیچھے ہٹ رہے ہیں"۔

مزید پڑھیں: Demand To Repeal CAA: اویسی نے حکومت سے 'سی اے اے' واپس لینے کا مطالبہ کیا

مزید پڑھیں: ہم نے جناح کے پیغام کو ٹھکرایا ہے: اسد الدین اویسی

امت شاہ نے مزید کہا کہ نریندر مودی حکومت کے ذریعہ متعارف کرائے گئے سی اے اے کا مقصد مظلوم غیر مسلم تارکین وطن کو ہندوستانی شہریت دینا ہے، جن میں ہندو، سکھ، جین، بدھ، پارسی اور عیسائی شامل ہیں، جو بنگلہ دیش، پاکستان اور افغانستان سے ہجرت کر کے پہلے ہندوستان پہنچے تھے۔ 31 دسمبر 2014۔ دسمبر 2019 میں پارلیمنٹ کے ذریعہ سی اے اے کی منظوری اور اس کے بعد صدارتی منظوری کے بعد ملک کے مختلف حصوں میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے تھے۔

(اے این آئی)

حیدرآباد: مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے اعلان کے بعد کہ لوک سبھا انتخابات سے قبل شہریت ترمیمی ایکٹ لاگو کیا جائے گا۔ آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے صدر اسد الدین اویسی نے کہا کہ سی اے اے قانون غلط ہے اور ہندوستانی ثقافت کے خلاف ہے اور خالصتاً مذہب پر مبنی ہے۔

اویسی نے کہا کہ "یہ غلط قانون ہے۔ یہ ہندوستانی ثقافت کے خلاف ہے اور خالصتاً مذہب کی بنیاد پر تشکیل دیا گیا ہے۔ سی اے اے کو اکیلے نہیں دیکھا جا سکتا۔ اسے این پی آر اور این آر سی کے ساتھ دیکھا جانا چاہیے۔ پاکستان اور افغانستان میں رہنے والے ہندو اور سکھ یہاں آ سکتے ہیں، ہم نے کبھی ان کی مخالفت نہیں کی۔ طویل مدتی ویزا انہیں ایک عمل کے ذریعے ہندوستانی شہری بننے کی اجازت دیتا ہے۔ اس کا مقصد مسلمانوں، دلتوں اور غریبوں کو ہراساں کرنا ہے''۔ اویسی نے مزید کہا کہ "اے آئی ایم آئی ایم ہمیشہ سی اے اے کے خلاف رہی ہے اور اس کی مخالفت کرتی رہے گی"۔

دریں اثناء مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے ہفتے کے روز کہا کہ شہریت ترمیمی قانون، جسے دسمبر 2019 میں پارلیمنٹ نے منظور کیا تھا، آئندہ لوک سبھا انتخابات سے پہلے نافذ کیا جائے گا۔ امت شاہ نے دہلی میں گلوبل بزنس سمٹ کے دوران کہا کہ "سی اے اے ملک کا ایک ایکٹ ہے اسے یقینی طور پر انتخابات کے پہلے نافذ کیا جائے گا، اور اس کے ارد گرد کوئی الجھن نہیں ہونی چاہئے"۔ امت شاہ نے مزید کہا کہ "سی اے اے کانگریس حکومت کا وعدہ تھا۔ جب ملک تقسیم ہوا اور ان ممالک میں اقلیتوں پر ظلم کیا گیا، کانگریس نے پناہ گزینوں کو یقین دلایا کہ ان کا ہندوستان میں خیرمقدم ہے اور انہیں ہندوستانی شہریت فراہم کی جائے گی۔ اب وہ پیچھے ہٹ رہے ہیں"۔

مزید پڑھیں: Demand To Repeal CAA: اویسی نے حکومت سے 'سی اے اے' واپس لینے کا مطالبہ کیا

مزید پڑھیں: ہم نے جناح کے پیغام کو ٹھکرایا ہے: اسد الدین اویسی

امت شاہ نے مزید کہا کہ نریندر مودی حکومت کے ذریعہ متعارف کرائے گئے سی اے اے کا مقصد مظلوم غیر مسلم تارکین وطن کو ہندوستانی شہریت دینا ہے، جن میں ہندو، سکھ، جین، بدھ، پارسی اور عیسائی شامل ہیں، جو بنگلہ دیش، پاکستان اور افغانستان سے ہجرت کر کے پہلے ہندوستان پہنچے تھے۔ 31 دسمبر 2014۔ دسمبر 2019 میں پارلیمنٹ کے ذریعہ سی اے اے کی منظوری اور اس کے بعد صدارتی منظوری کے بعد ملک کے مختلف حصوں میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے تھے۔

(اے این آئی)

Last Updated : Feb 12, 2024, 9:46 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.