ETV Bharat / bharat

پولیس چوکی میں بی جے پی کارکن سے تھوک چٹوانے کا الزام، جانچ جاری - Agra Police Misbehave BJP Worker

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jul 27, 2024, 12:51 PM IST

آگرہ میں پولیس چوکی کے انچارج پر بی جے پی کارکن سے مبینہ طور پر تھوک چٹوانے کا الزام لگا ہے۔ کارکن کی پٹائی کے ساتھ ساتھ پولیس پر گھر والوں کے ساتھ بدتمیزی کا بھی الزام لگایا گیا ہے۔ اے سی پی کے مطابق شکایت سامنے آنے کے بعد معاملے کی جانچ شروع کر دی گئی ہے۔

Agra spitting incident BJP worker made to lick spit in police station ACP started investigation
پولیس چوکی میں بی جے پی کارکن سے تھوک چٹوانے کا الزام (Photo Credit; ETV Bharat)

آگرہ: اترپردیش جیسی ریاست میں جہاں بی جے پی کی حکومت ہے۔ ایک پولیس اہلکار نے پولیس چوکی میں بی جے پی کارکن سے مبینہ طور پر تھوک چٹوایا ہے۔ حالانکہ دوسری جانب پولیس کمشنر جے رویندر گوڑ پولیس اسٹیشن پہنچ کر متاثرہ کی بات سننے اور اسے عزت دینے کی بات کرتے ہیں، لیکن اس کے باوجود مبینہ طور پر پولیس والے من مانی سے کام لے رہے ہیں۔ تاج گنج تھانے کے کلال کھیریا میں ایک بازار کے مالک اور بی جے پی کارکن نے تورا پولس چوکی کے انچارج پر اسے مارنے اور تھوکنے کا الزام لگایا ہے۔ متاثرہ نے حملہ کی ویڈیو اور دیگر شواہد کے ساتھ کمشنر سے ملاقات کی اور انصاف کا مطالبہ کیا۔ کمشنر نے ڈی سی پی سٹی کو کارروائی کی ہدایات دی ہیں۔

معاملہ جمعرات کی رات 8:30 بجے کا ہے۔ کرشن کمار کلال کھیریا واقع بازار میں کرسی پر بیٹھے تھے۔ اس بازار کے مالک ہونے کے علاوہ وہ بی جے پی کے کارکن بھی ہیں۔ الزام ہے کہ اس دوران تورا چوکی کے انچارج انسپکٹر آکاش سنگھ یادو ٹیم کے ساتھ تجاوزات ہٹانے پہنچے۔ دکانداروں نے خود ہی بورڈ اور دیگر اشیاء ہٹانا شروع کر دیں۔

اس دوران انسپکٹر آکاش سنگھ یادو نے گالی گلوچ شروع کر دی۔ جب کرشنا کمار سے وہاں بیٹھنے کی وجہ پوچھی گئی تو انہوں نے بتایا کہ وہ بازار کا مالک ہے اور بی جے پی کا کارکن بھی ہے۔ اس پر انسپکٹر نے کہا کہ وہ ایک منٹ میں پارٹی کو ختم کر دیں گے۔ انسپکٹر نے بدتمیزی کی۔ یہ دیکھ کر موقع پر جمع لوگوں نے مداخلت کی۔ الزام ہے کہ انسپکٹر نے کرشنا کمار کے والد بھوپال سنگھ کے ساتھ بھی بدسلوکی کی۔ جب اس نے احتجاج کیا تو تھانہ انچارج نے اسے بری طرح پیٹا۔

متاثرہ کرشنا کمار کا الزام ہے کہ چوکی انچارج آکاش سنگھ نے اسے پکڑا اور تورا چوکی لے گئے۔ وہ اسے چوکی کے پیچھے ایک ہال میں لے گئے اور اس کی پٹائی کی۔ الزام ہے کہ ہال میں انسپکٹر نے زمین پر تھوک دیا اور اسے چاٹنے کو کہا۔ انکار پر چوکی انچارج نے اس کی پٹائی کی۔ بی جے پی کارکن کو اس وقت تک مارا پیٹا گیا جب تک اس نے وہ تھوک نہیں چاٹا۔ مار پیٹ کی وجہ سے کارکن کے جسم پر نشانات پڑ گئے۔

کارکن کا کہنا ہے کہ واقعے کے ثبوت پولیس کمشنر کو دے دیے گئے ہیں۔ الزام ہے کہ چوکی انچارج نے کئی ویڈیوز کو زبردستی موبائل سے ڈیلیٹ کروا دیا ہے۔ متاثرہ کرشنا کمار نے بتایا کہ انسپکٹر نے اسے مقدمہ درج کیے بغیر جانے دینے کے لیے کیمرے کے سامنے اپنے حق میں بیان دینے پر مجبور کیا۔ ساتھ ہی چھڑانے آئے فیملی کے افراد اور مقامی لوگوں سے اپنے حق میں بیانات لکھوا کر دستخط کروا لیے۔

اس معاملے میں ڈی سی پی سٹی سورج رائے نے کہا کہ حملہ کی شکایت موصول ہوئی ہے۔ واقعہ کی تحقیقات اے سی پی تاج سکیورٹی سید اریب احمد کررہے ہیں۔ جو بھی مجرم پایا جائے گا۔ اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں:

منشیات کے خلاف بولنے والا بی جے پی کارکن ڈرگ کیس میں ہی گرفتار

آگرہ: اترپردیش جیسی ریاست میں جہاں بی جے پی کی حکومت ہے۔ ایک پولیس اہلکار نے پولیس چوکی میں بی جے پی کارکن سے مبینہ طور پر تھوک چٹوایا ہے۔ حالانکہ دوسری جانب پولیس کمشنر جے رویندر گوڑ پولیس اسٹیشن پہنچ کر متاثرہ کی بات سننے اور اسے عزت دینے کی بات کرتے ہیں، لیکن اس کے باوجود مبینہ طور پر پولیس والے من مانی سے کام لے رہے ہیں۔ تاج گنج تھانے کے کلال کھیریا میں ایک بازار کے مالک اور بی جے پی کارکن نے تورا پولس چوکی کے انچارج پر اسے مارنے اور تھوکنے کا الزام لگایا ہے۔ متاثرہ نے حملہ کی ویڈیو اور دیگر شواہد کے ساتھ کمشنر سے ملاقات کی اور انصاف کا مطالبہ کیا۔ کمشنر نے ڈی سی پی سٹی کو کارروائی کی ہدایات دی ہیں۔

معاملہ جمعرات کی رات 8:30 بجے کا ہے۔ کرشن کمار کلال کھیریا واقع بازار میں کرسی پر بیٹھے تھے۔ اس بازار کے مالک ہونے کے علاوہ وہ بی جے پی کے کارکن بھی ہیں۔ الزام ہے کہ اس دوران تورا چوکی کے انچارج انسپکٹر آکاش سنگھ یادو ٹیم کے ساتھ تجاوزات ہٹانے پہنچے۔ دکانداروں نے خود ہی بورڈ اور دیگر اشیاء ہٹانا شروع کر دیں۔

اس دوران انسپکٹر آکاش سنگھ یادو نے گالی گلوچ شروع کر دی۔ جب کرشنا کمار سے وہاں بیٹھنے کی وجہ پوچھی گئی تو انہوں نے بتایا کہ وہ بازار کا مالک ہے اور بی جے پی کا کارکن بھی ہے۔ اس پر انسپکٹر نے کہا کہ وہ ایک منٹ میں پارٹی کو ختم کر دیں گے۔ انسپکٹر نے بدتمیزی کی۔ یہ دیکھ کر موقع پر جمع لوگوں نے مداخلت کی۔ الزام ہے کہ انسپکٹر نے کرشنا کمار کے والد بھوپال سنگھ کے ساتھ بھی بدسلوکی کی۔ جب اس نے احتجاج کیا تو تھانہ انچارج نے اسے بری طرح پیٹا۔

متاثرہ کرشنا کمار کا الزام ہے کہ چوکی انچارج آکاش سنگھ نے اسے پکڑا اور تورا چوکی لے گئے۔ وہ اسے چوکی کے پیچھے ایک ہال میں لے گئے اور اس کی پٹائی کی۔ الزام ہے کہ ہال میں انسپکٹر نے زمین پر تھوک دیا اور اسے چاٹنے کو کہا۔ انکار پر چوکی انچارج نے اس کی پٹائی کی۔ بی جے پی کارکن کو اس وقت تک مارا پیٹا گیا جب تک اس نے وہ تھوک نہیں چاٹا۔ مار پیٹ کی وجہ سے کارکن کے جسم پر نشانات پڑ گئے۔

کارکن کا کہنا ہے کہ واقعے کے ثبوت پولیس کمشنر کو دے دیے گئے ہیں۔ الزام ہے کہ چوکی انچارج نے کئی ویڈیوز کو زبردستی موبائل سے ڈیلیٹ کروا دیا ہے۔ متاثرہ کرشنا کمار نے بتایا کہ انسپکٹر نے اسے مقدمہ درج کیے بغیر جانے دینے کے لیے کیمرے کے سامنے اپنے حق میں بیان دینے پر مجبور کیا۔ ساتھ ہی چھڑانے آئے فیملی کے افراد اور مقامی لوگوں سے اپنے حق میں بیانات لکھوا کر دستخط کروا لیے۔

اس معاملے میں ڈی سی پی سٹی سورج رائے نے کہا کہ حملہ کی شکایت موصول ہوئی ہے۔ واقعہ کی تحقیقات اے سی پی تاج سکیورٹی سید اریب احمد کررہے ہیں۔ جو بھی مجرم پایا جائے گا۔ اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں:

منشیات کے خلاف بولنے والا بی جے پی کارکن ڈرگ کیس میں ہی گرفتار

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.