نئی دہلی: لوک سبھا انتخابات کے لیے سیٹوں کی تقسیم کے معاہدے کے ایک دن بعد، کانگریس اور ایس پی ایک بار پھر اتر پردیش میں 'یو پی لڑکوں' کا نعرہ بلند کریں گے۔ اسی سلسلے میں راہل گاندھی اور اکھلیش یادو 25 فروری کو آگرہ میں مشترکہ روڈ شو بھی کریں گے۔
اس ضمن میں بھارت جوڑو نیا یاترا کے یوپی مرحلے کے انچارج پی ایل پونیا نے بتایا کہ اکھلیش یادو 25 فروری کو آگرہ میں راہل گاندھی کی بھارت جوڑو نیا یاترا میں شامل ہوں گے۔ اس کے علاوہ مشترکہ روڈ شو اور ریلی سے دونوں رہنما خطاب بھی کریں گے، ایک طرح سے یہ انڈیا اتحاد کی انتخابی مہم کا آغاز ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ یہ بھی کہا یاترا 22 اور 23 فروری کو بند رہے گی، لیکن 24 فروری کو بھارت جوڑو نیا یاترا مراد آباد سے دوبارہ شروع ہوگی۔ قابل ذکر ہے کہ اکھلیش یادو نے پہلے اعلان کیا تھا کہ وہ 19 یا 20 فروری کو راہل گاندھی کے امیٹھی یا رائے بریلی میں یاترا میں شرکت کریں گے لیکن بعد میں انہوں نے اس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا۔ اس کے بعد انہوں نے کانگریس لیڈروں کو یہ کہہ کر حیران کردیا تھا کہ جب تک سیٹ شیئرنگ پر کوئی اتفاق نہیں ہوجاتا تب تک وہ یاترا میں حصہ نہیں لیں گے۔
21 فروری کو دونوں جماعتوں کے رہنماؤں نے اعلان کیا کہ کانگریس انڈیا اتحاد کے حصے کے طور پر یوپی میں 17 سیٹوں پر الیکشن لڑے گی۔ وہیں ایس پی اور کچھ چھوٹی پارٹیاں یوپی میں باقی 63 سیٹوں پر الیکشن لڑیں گی۔ اے آئی سی سی کے ایک سینئر عہدیدار نے کہا کہ ہم نے فوری طور پر ایس پی لیڈروں سے درخواست کی کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ اکھلیش یادو یاترا میں شرکت کریں، جس پر وہ فوراً راضی ہوگئے۔
انہوں نے کہا کہ دونوں جماعتوں کے مقامی کارکن بھی مشترکہ روڈ شو اور ریلی کے لیے تعاون کر رہے ہیں۔ کانگریس کے سینئر لیڈروں نے کل ایک بار پھر کہا تھا کہ کانگریس اور ایس پی نے 2017 کے یوپی اسمبلی انتخابات میں ایک ساتھ لڑنے کے لئے اتحاد کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: یوپی میں کانگریس صرف 17 لوک سبھا نشستوں پر انتخابی میدان میں ہوگی
اُس وقت انتخابی حکمت عملی ساز پرشانت کشور نے مقامی نوجوانوں کے ساتھ ہم آہنگی پیدا کرنے کے لیے 'یوپی کے لڑکے' کا نعرہ دیا تھا۔ اس وقت اکھلیش اور راہل ایک مہم میں ریاست بھر میں بس میں ایک ساتھ سفر کر رہے تھے۔تاہم یہ اتحاد کام نہیں کر سکا۔ اتر پردیش اسمبلی کی کل 403 سیٹوں میں سے ایس پی 47 سیٹیں اور کانگریس 7 سیٹوں پر رہ گئی۔ وہیں بی جے پی نے 325 سیٹوں کے ساتھ الیکشن جیتا تھا۔
یوپی اسمبلی انتخابات کے نتائج نے ایس پی کو حیران کردیا تھا۔ اس کے بعد 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں جب ایس پی نے کانگریس کے ساتھ کوئی سمجھوتہ کرنے سے انکار کر دیا تو اس نے بی جے پی سے مقابلہ کرنے کے لیے اپنے روایتی حریف بی ایس پی کے ساتھ سمجھوتہ کرنے کا انتخاب کیا۔
اس کے بعد بھی، ایس پی، بی ایس پی اتحاد صرف 15 سیٹیں جیت سکا، جس میں بی جے پی کی 62 سیٹوں کے مقابلے ایس پی کو 5 اور بی ایس پی کو 10 سیٹیں ملیں۔ جبکہ کانگریس رائے بریلی سے صرف ایک سیٹ جیت سکی تھی، جس کی نمائندگی اس وقت کی پارٹی سربراہ سونیا گاندھی نے کی تھی۔
کانگریس لیڈر پونیا نے کہا کہ زمینی سطح پر صورتحال بدل گئی ہے۔ ریاست کی سیاست میں تبدیلی آنے والی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اتحاد یوپی میں آئندہ انتخابات میں مضبوطی سے لڑے گا۔ اس کے علاوہ روزگار، مہنگائی، خواتین کی حفاظت جیسے متعلقہ مسائل کو اٹھایا جائے گا۔
اگرچہ کانگریس قائدین 2009 کے قومی انتخابات میں پارٹی کی طرف سے جیتی گئی 22 نشستوں کا مطالبہ کر رہے تھے لیکن پارٹی قائدین معاہدے کے مطابق 17 نشستوں سے مطمئن تھے۔ ہمیں اب زمین پر اترنے کی ضرورت ہے۔