نئی دہلی: دہلی کی ایک عدالت نے جمعہ کو سماجی کارکن اور نرمدا بچاؤ آندولن کی رہنما میدھا پاٹکر کو ہتک عزت کے ایک مقدمے میں قصوروار ٹھہرایا۔ عدالت نے یہ فیصلہ اس وقت کے کے وی آئی سی چیئرمین وی کے سکسینہ (اب دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر) کی درخواست پر دیا ہے۔ میٹروپولیٹن مجسٹریٹ راگھو شرما نے پاٹکر کو مجرمانہ ہتک عزت کا مجرم پایا۔ متعلقہ قانون کے تحت میدھا پاٹکر کو دو سال قید یا جرمانہ یا دونوں سزائیں دی جا سکتی ہیں۔
دراصل، میدھا پاٹکر اور ایل جی سکسینہ کے درمیان سال 2000 سے قانونی جنگ چل رہی ہے۔ تب میدھا پاٹکر نے وی کے سکسینہ کے خلاف اپنے اور نرمدا بچاؤ آندولن کے خلاف اشتہارات شائع کرنے کا مقدمہ درج کرایا تھا۔ معلومات کے مطابق، اس وقت سکسینہ احمد آباد کی این جی او نیشنل کونسل فار سول لبرٹیز کے سربراہ تھے۔ وی کے سکسینہ نے ایک ٹی وی چینل پر ان کے خلاف توہین آمیز ریمارکس کرنے اور ہتک آمیز پریس بیانات جاری کرنے پر ان کے خلاف دو مقدمات بھی درج کیے تھے۔
آئیے آپ کو بتاتے ہیں، میدھا پاٹکر ایک ہندوستانی سماجی کارکن اور سماجی مصلح ہیں۔ وہ ایک ہندوستانی سیاست دان بھی ہیں۔ میدھا پاٹکر کو نرمدا بچاؤ آندولن کی بانی بھی کہا جاتا ہے۔ نرمدا ندی مہاراشٹر، مدھیہ پردیش اور گجرات سے ہوتی ہوئی بحیرہ عرب میں پہنچتی ہے۔ اس وقت کی حکومت نے اس دریا پر کئی چھوٹے ڈیم بنانے کی اجازت دی تھی۔ اس کی وجہ سے ہزاروں قبائلی نقصان سے دوچار ہوئے۔ پھر میدھا پاٹکر نے نرمدا بچاؤ آندولن شروع کیا۔