ETV Bharat / bharat

جے این یو میں طلبہ یونین کے انتخابات کو لے کر دو گروپوں میں تصادم، متعدد زخمی - جے این یو

جے این یو میں طلبہ یونین کے انتخابات کے انعقاد کے لیے بلائی گئی میٹنگ کے دوران اے بی وی پی اور بائیں بازو کے حمایتی گروپوں کے درمیان تصادم ہوا ہے جس میں کچھ لوگوں کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Feb 10, 2024, 12:28 PM IST

نئی دہلی: جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو) کیمپس میں طلبہ یونین کے انتخابات کے انعقاد کے لیے بلائی گئی میٹنگ کے دوران جمعہ کی رات دیر گئے راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) سے وابستہ اے بی وی پی اور بائیں بازو کی جماعتوں کی حمایت کرنے والے گروپوں کے درمیان تصادم ہوا ہے۔ جس میں دونوں فریقوں نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے کچھ ارکان زخمی ہوئے ہیں۔ اس تصادم کا دونوں فریق ایک دوسرے پر الزام لگا رہے ہیں۔ جبکہ جے این یو انتظامیہ نے ابھی تک اس پر کوئی رد عمل ظاہر نہیں کیا ہے۔

یونیورسٹی جنرل باڈی میٹنگ (یو جی بی ایم) سابرمتی ڈھابہ میں بلائی گئی تاکہ کیمپس میں 2024 کے جے این یو طلبہ یونین کے انتخابات کے لیے الیکشن کمیشن کے ارکان کا انتخاب کیا جا سکے۔ اس دوران طلبہ گروپوں کے درمیان تصادم ہوا۔ بائیں بازو سے وابستہ ڈیموکریٹک اسٹوڈنٹس فیڈریشن (ڈی ایس ایف) نے الزام لگایا کہ اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد (اے بی وی پی ) کے اراکین اسٹیج پر چڑھ گئے اور کونسل کے اراکین اور مقررین سے ہاتھا پائی کی۔

ویڈیو کو دونوں گروپوں نے سوشل میڈیا پر شیئر کیا ہے۔ جس میں وہ نعرے بازی کے درمیان بحث کرتے نظر آئے۔ جب کہ یونیورسٹی کے سیکیورٹی اہلکار صورتحال پر قابو پانے کی کوشش کرتے نظر آئے۔ اسٹوڈنٹس فیڈریشن آف انڈیا نے دعویٰ کیا کہ جے این یو ایس یو کی صدر آئشی گھوش پر اے بی وی پی کے طلبہ نے حملہ کیا اور جھڑپ کے دوران ان پر پانی پھینکا گیا۔

ایک بیان میں کہا گیا ہے، ''جے این یو ایس یو کی صدر آئشی گھوش کے ساتھ بدتمیزی کی گئی اور اے بی وی پی کے غنڈوں نے حملہ کیا۔ دائیں بازو کے طلبہ گروپ نے الزام لگایا کہ ڈی ایس ایف کارکنوں نے اے بی وی پی کے جے این یو سکریٹری وکاس پٹیل پر حملہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ جھڑپ کے دوران ایک اور طالب علم پرشانت باغچی کو بھی ذاتی دشمنی کی وجہ سے مارا پیٹا گیا۔

اے بی وی پی نے الزام لگایا کہ ایم اے فائنل ایئر کے طالب علم پرفل پر تیز دھار ہتھیار سے حملہ کیا گیا۔ اس نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ بائیں بازو کے گروپوں کے طلباء نے بی اے فارسی کی معذور طالبہ دیویہ پرکاش پر بھی حملہ کیا کیونکہ وہ اے بی وی پی کی حمایت کر رہا تھا۔ جے این یو کیمپس کے سابرمتی ڈھابہ پر طلباء کی ایک بڑی تعداد UGBM میں الیکشن کمیشن کے ارکان کے انتخاب میں اپنا ووٹ ڈالنے کے لیے جمع ہوئی تھی۔

وہیں، دہلی پولیس نے کہا کہ وہ جے این یو انتظامیہ کے ساتھ رابطے میں ہے اور معاملے کی جانچ کر رہی ہے۔ ابھی تک پولیس کو اے بی وی پی کی طرف سے صرف شکایت موصول ہوئی ہے۔ ایک پولیس اہلکار کے مطابق وسنت کنج نارتھ پولیس اسٹیشن کو صبح 12.30 بجے پی سی آر کال موصول ہوئی۔ پولیس کی ایک ٹیم یونیورسٹی کے داخلی دروازے پر پہنچی، لیکن کیمپس کے اندر نہیں گئی۔

یہ بھی پڑھیں:

نئی دہلی: جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو) کیمپس میں طلبہ یونین کے انتخابات کے انعقاد کے لیے بلائی گئی میٹنگ کے دوران جمعہ کی رات دیر گئے راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) سے وابستہ اے بی وی پی اور بائیں بازو کی جماعتوں کی حمایت کرنے والے گروپوں کے درمیان تصادم ہوا ہے۔ جس میں دونوں فریقوں نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے کچھ ارکان زخمی ہوئے ہیں۔ اس تصادم کا دونوں فریق ایک دوسرے پر الزام لگا رہے ہیں۔ جبکہ جے این یو انتظامیہ نے ابھی تک اس پر کوئی رد عمل ظاہر نہیں کیا ہے۔

یونیورسٹی جنرل باڈی میٹنگ (یو جی بی ایم) سابرمتی ڈھابہ میں بلائی گئی تاکہ کیمپس میں 2024 کے جے این یو طلبہ یونین کے انتخابات کے لیے الیکشن کمیشن کے ارکان کا انتخاب کیا جا سکے۔ اس دوران طلبہ گروپوں کے درمیان تصادم ہوا۔ بائیں بازو سے وابستہ ڈیموکریٹک اسٹوڈنٹس فیڈریشن (ڈی ایس ایف) نے الزام لگایا کہ اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد (اے بی وی پی ) کے اراکین اسٹیج پر چڑھ گئے اور کونسل کے اراکین اور مقررین سے ہاتھا پائی کی۔

ویڈیو کو دونوں گروپوں نے سوشل میڈیا پر شیئر کیا ہے۔ جس میں وہ نعرے بازی کے درمیان بحث کرتے نظر آئے۔ جب کہ یونیورسٹی کے سیکیورٹی اہلکار صورتحال پر قابو پانے کی کوشش کرتے نظر آئے۔ اسٹوڈنٹس فیڈریشن آف انڈیا نے دعویٰ کیا کہ جے این یو ایس یو کی صدر آئشی گھوش پر اے بی وی پی کے طلبہ نے حملہ کیا اور جھڑپ کے دوران ان پر پانی پھینکا گیا۔

ایک بیان میں کہا گیا ہے، ''جے این یو ایس یو کی صدر آئشی گھوش کے ساتھ بدتمیزی کی گئی اور اے بی وی پی کے غنڈوں نے حملہ کیا۔ دائیں بازو کے طلبہ گروپ نے الزام لگایا کہ ڈی ایس ایف کارکنوں نے اے بی وی پی کے جے این یو سکریٹری وکاس پٹیل پر حملہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ جھڑپ کے دوران ایک اور طالب علم پرشانت باغچی کو بھی ذاتی دشمنی کی وجہ سے مارا پیٹا گیا۔

اے بی وی پی نے الزام لگایا کہ ایم اے فائنل ایئر کے طالب علم پرفل پر تیز دھار ہتھیار سے حملہ کیا گیا۔ اس نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ بائیں بازو کے گروپوں کے طلباء نے بی اے فارسی کی معذور طالبہ دیویہ پرکاش پر بھی حملہ کیا کیونکہ وہ اے بی وی پی کی حمایت کر رہا تھا۔ جے این یو کیمپس کے سابرمتی ڈھابہ پر طلباء کی ایک بڑی تعداد UGBM میں الیکشن کمیشن کے ارکان کے انتخاب میں اپنا ووٹ ڈالنے کے لیے جمع ہوئی تھی۔

وہیں، دہلی پولیس نے کہا کہ وہ جے این یو انتظامیہ کے ساتھ رابطے میں ہے اور معاملے کی جانچ کر رہی ہے۔ ابھی تک پولیس کو اے بی وی پی کی طرف سے صرف شکایت موصول ہوئی ہے۔ ایک پولیس اہلکار کے مطابق وسنت کنج نارتھ پولیس اسٹیشن کو صبح 12.30 بجے پی سی آر کال موصول ہوئی۔ پولیس کی ایک ٹیم یونیورسٹی کے داخلی دروازے پر پہنچی، لیکن کیمپس کے اندر نہیں گئی۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.