نئی دہلی: دہلی شراب گھوٹالہ کے الزام میں جیل میں بند وزیر اعلی اروند کیجریوال ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے ڈاکٹروں سے مشورہ نہیں کر سکیں گے۔ پیر کو، راؤس ایونیو کورٹ نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے اپنے ڈاکٹر سے مشورہ کرنے کی درخواست کو مسترد کر دیا۔ خصوصی جج کاویری باویجا نے کہا کہ جیل کے اندر ان کا جو بھی ضروری علاج کیا جائے وہ فراہم کیا جائے۔
عدالت نے یہ بھی کہا کہ اگر کجریوال کو خصوصی علاج کی ضرورت ہے تو وہ ایمس کے ڈائریکٹر کی طرف سے تشکیل کردہ میڈیکل بورڈ سے مشورہ کریں۔ اس کے ساتھ ہی جیل میں انسولین دینے کے مطالبے کے بارے میں عدالت نے کہا کہ اس کے لیے ایمس کے ماہر ڈاکٹروں کی نگرانی میں ایک میڈیکل بورڈ بنایا جائے جو اس پر فیصلہ کرے گا۔ عدالت نے 19 اپریل کو فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔
سماعت کے دوران عدالت نے اشارہ دیا تھا کہ وہ کیجریوال کی صحت کی جانچ کے لیے ایک میڈیکل بورڈ تشکیل دے سکتی ہے۔ کیجریوال کی جانب سے پیش ہونے والے سینئر وکیل ابھیشیک منو سنگھوی نے کہا تھا کہ وہ ذیابیطس میں مبتلا ہیں اور اس کے لیے انہیں انسولین کی ضرورت ہے۔ سنگھوی نے کیجریوال کے شوگر لیول کا چارٹ دکھایا تھا۔ کیجریوال کو 21 مارچ کو گرفتار کیا گیا تھا۔
سنگھوی نے کہا تھا کہ ہم نے آج تک کسی کو آم کھانے کی شکایت کرتے نہیں سنا ہے۔ کیجریوال کو 48 بار گھر کا پکا ہوا کھانا دیا گیا، جس میں سے تین بار آم بھیجے گئے۔ انہوں نے کہا تھا کہ جیل انتظامیہ اور ای ڈی کی ملی بھگت سے کیجریوال کا میڈیا ٹرائل کیا جا رہا ہے کہ وہ آم اور مٹھائی کھا کر اپنا شوگر لیول بڑھانا چاہتے ہیں تاکہ صحت کی بنیاد پر ضمانت کی جا سکے۔ . انہوں نے کہا تھا کہ ای ڈی سیاست میں کیسے آئی کہ وہ یہ سارے سوالات اٹھا رہی ہے۔