ETV Bharat / bharat

پھر مہنگائی کی مار۔۔دال، چاول اور سبزی مہنگی، جانیں کب ملے گی راحت - Increase in inflation

ملک میں سبزیوں سے لے کر اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ ملک میں مہنگائی اپنے عروج پر ہے۔ اب یہ مہنگائی تب ہی کنٹرول میں آسکتی ہے جب مانسون دوبارہ فعال ہو جاتا ہے اور پورے ملک میں معمول کے مطابق بارش ہوتی ہے۔ ایسا امکان ہے اگر سب کچھ ٹھیک رہا تو اگست سے سبزیوں کی قیمتیں کم ہو سکتی ہیں۔

پھر مہنگائی کی مار۔۔دال، چاول اور سبزی مہنگی، جانیں کب ملے گی راحت
پھر مہنگائی کی مار۔۔دال، چاول اور سبزی مہنگی، جانیں کب ملے گی راحت (Etv Bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jun 21, 2024, 11:38 AM IST

Updated : Jun 21, 2024, 11:54 AM IST

نئی دہلی: ملک میں مہنگائی عروج پر ہے۔ سبزیاں پھر ایک مرتبہ عام آدمی کی پہنچ سے باہر ہوتی جا رہی ہیں۔ نومبر 2023 سے، بھارت میں خوراک کی افراط زر سالانہ بنیادوں پر 8 فیصد کے قریب ہے۔ مانسون کی بارشوں کی جلد آمد اور ملک میں معمول سے زیادہ بارشوں کی پیش گوئی کے باوجود مہنگائی میں کمی کا امکان نظر نہیں آ رہا۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ آر بی آئی کا افراط زر کا ہدف 4 فیصد سے زیادہ ہے۔

  • اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں کیون اضافہ ہو رہا ہے؟

بھارت میں گرمی نے دالیں، سبزیاں اور اناج جیسی اشیائے خوردونوش کی سپلائی میں کافی حد تک کمی کر دی ہے۔ خوراک کی برآمدات پر پابندی اور درآمدات پر ڈیوٹی کم کرنے کا کوئی خاص اثر نہیں ہوا۔ تاہم، سبزیوں کی فراہمی عام طور پر گرمیوں کے مہینوں میں کم ہو جاتی ہے۔ لیکن اس سال کی کمی بہت زیادہ ہے۔ کیونکہ ملک کے تقریباً نصف حصہ میں درجہ حرارت معمول سے زیادہ ہے۔

  • کیا مانسون سے کچھ راحت ملے گی؟

ملک میں مانسون کی ابتدائی رفتار جلد ہی سست پڑ گئی اور اس سیزن میں اب تک 18 فیصد بارش کی کمی درج کی گئی ہے۔ کمزور مانسون نے موسم گرما کی فصلوں کی بوائی میں بھی تاخیر کی ہے، جو کہ مناسب بارشوں کے ساتھ ہی پوری رفتار سے ہو سکتی ہے۔ محکمہ موسمیات نے بقیہ مانسون میں اوسط سے زیادہ بارش کی پیش گوئی کی ہے۔

  • آخر کب کم ہوگی مہنگائی؟

اگر مانسون دوبارہ فعال ہو جاتا ہے اور ملک بھر میں معمول کے مطابق بارشیں ہوتی ہیں تو اگست سے سبزیوں کی قیمتوں میں کمی ہو سکتی ہے۔ تاہم، دودھ، اناج اور دالوں کی قیمتیں کم ہونے کا امکان نہیں ہے کیونکہ اس کی سپلائی کم ہے۔ چاول کی قیمتیں مزید بڑھ سکتی ہیں کیونکہ حکومت نے دھان کی کم از کم امدادی قیمت میں 5.4 فیصد اضافہ کیا ہے۔ چینی کی قیمتیں زیادہ رہنے کا امکان ہے کیونکہ اگلے سیزن میں پیداوار میں کمی متوقع ہے۔

نئی دہلی: ملک میں مہنگائی عروج پر ہے۔ سبزیاں پھر ایک مرتبہ عام آدمی کی پہنچ سے باہر ہوتی جا رہی ہیں۔ نومبر 2023 سے، بھارت میں خوراک کی افراط زر سالانہ بنیادوں پر 8 فیصد کے قریب ہے۔ مانسون کی بارشوں کی جلد آمد اور ملک میں معمول سے زیادہ بارشوں کی پیش گوئی کے باوجود مہنگائی میں کمی کا امکان نظر نہیں آ رہا۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ آر بی آئی کا افراط زر کا ہدف 4 فیصد سے زیادہ ہے۔

  • اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں کیون اضافہ ہو رہا ہے؟

بھارت میں گرمی نے دالیں، سبزیاں اور اناج جیسی اشیائے خوردونوش کی سپلائی میں کافی حد تک کمی کر دی ہے۔ خوراک کی برآمدات پر پابندی اور درآمدات پر ڈیوٹی کم کرنے کا کوئی خاص اثر نہیں ہوا۔ تاہم، سبزیوں کی فراہمی عام طور پر گرمیوں کے مہینوں میں کم ہو جاتی ہے۔ لیکن اس سال کی کمی بہت زیادہ ہے۔ کیونکہ ملک کے تقریباً نصف حصہ میں درجہ حرارت معمول سے زیادہ ہے۔

  • کیا مانسون سے کچھ راحت ملے گی؟

ملک میں مانسون کی ابتدائی رفتار جلد ہی سست پڑ گئی اور اس سیزن میں اب تک 18 فیصد بارش کی کمی درج کی گئی ہے۔ کمزور مانسون نے موسم گرما کی فصلوں کی بوائی میں بھی تاخیر کی ہے، جو کہ مناسب بارشوں کے ساتھ ہی پوری رفتار سے ہو سکتی ہے۔ محکمہ موسمیات نے بقیہ مانسون میں اوسط سے زیادہ بارش کی پیش گوئی کی ہے۔

  • آخر کب کم ہوگی مہنگائی؟

اگر مانسون دوبارہ فعال ہو جاتا ہے اور ملک بھر میں معمول کے مطابق بارشیں ہوتی ہیں تو اگست سے سبزیوں کی قیمتوں میں کمی ہو سکتی ہے۔ تاہم، دودھ، اناج اور دالوں کی قیمتیں کم ہونے کا امکان نہیں ہے کیونکہ اس کی سپلائی کم ہے۔ چاول کی قیمتیں مزید بڑھ سکتی ہیں کیونکہ حکومت نے دھان کی کم از کم امدادی قیمت میں 5.4 فیصد اضافہ کیا ہے۔ چینی کی قیمتیں زیادہ رہنے کا امکان ہے کیونکہ اگلے سیزن میں پیداوار میں کمی متوقع ہے۔

Last Updated : Jun 21, 2024, 11:54 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.