ETV Bharat / bharat

راجندر نگر حادثہ میں ہلاک طلبہ کی یاد میں بنائی جائے گی لائبریری، سنجے سنگھ دیں گے ایک کروڑ روپے کا عطیہ - Rajendra Nagar Incindent

دہلی کی میئر شیلی اوبرائے نے کہا کہ انہوں نے حکام کو راجندر نگر، مکھرجی نگر، پٹیل نگر اور بیر سرائے میں لائبریریاں بنانے کا حکم دیا ہے۔ میئر نے متعلقہ محکمے کو اس سلسلے میں فزیبلٹی کا جائزہ لینے اور زمین کی نشاندہی کرنے اور جلد از جلد ضروری کارروائی شروع کرنے کی ہدایت کی ہے۔

Rajendra Nagar Incindent
راجندر نگر حادثہ (Etv Bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Aug 2, 2024, 2:27 PM IST

نئی دہلی: دہلی میونسپل کارپوریشن کی میئر ڈاکٹر شیلی اوبرائے نے راجندر نگر حادثے میں ہلاک ہونے والے طلبہ کی یاد میں ایک لائبریری بنانے کا اعلان کیا ہے۔ میئر نے اس سلسلے میں حکم نامہ جاری کر دیا ہے۔ انہوں نے جاری کردہ حکم نامے میں کہا کہ چند روز قبل راجندر نگر میں پیش آنے والے واقعہ کے بعد، دہلی میں مسابقتی امتحانات کی تیاری کرنے والے بہت سے طلبہ نے دہلی میں سرکاری/سرکاری لائبریریوں کی کمی کا مسئلہ اٹھایا، کیونکہ وہ اپنی کتابیں حاصل کرنے سے قاصر تھے۔ پرائیویٹ لائبریریوں سے لی گئی کتابیں فیس کی بھاری رقم برداشت نہیں کر سکتی۔ ان باتوں کو ذہن میں رکھتے ہوئے ایم سی ڈی دہلی میں چار مختلف مقامات پر متوفی طلبہ کے نام پر چار پبلک لائبریریاں بنائے گی۔

میئر نے کہا کہ اس کام کے لیے میئر کے صوابدیدی اکاؤنٹ ہیڈ سے بجٹ کی فراہمی کی جا سکتی ہے۔ میئر نے متعلقہ محکمے کو اس سلسلے میں فزیبلٹی کا جائزہ لینے اور زمین کی نشاندہی کرنے اور جلد از جلد ضروری کارروائی شروع کرنے کی ہدایت کی ہے۔ غور طلب ہے کہ راجندر نگر، مکھرجی نگر، پٹیل نگر اور بیر سرائے میں لائبریریاں بنائی جائیں گی۔

آپ کو بتا دیں کہ راجندر نگر میں واقع ایک کوچنگ سنٹر کے تہہ خانے میں پانی بھر جانے سے تین طالب علموں کی موت ہو گئی تھی۔ حادثے کے وقت تینوں کوچنگ سینٹر کے تہہ خانے میں بنی لائبریری میں پڑھ رہے تھے۔ اس دوران بارش کا پانی تہہ خانے میں داخل ہوگیا۔ زیر تعلیم 35 میں سے 32 طلبہ کو نکالنے میں کامیاب ہو گئے تاہم تین طلبہ پانی میں ڈوبنے سے جاں بحق ہو گئے۔

اس حادثے کے بعد تحقیقات سے پتہ چلا کہ کوچنگ سینٹر کے تہہ خانے میں ایک لائبریری غیر قانونی طور پر چلائی جا رہی تھی۔ اس کو لے کر دہلی میونسپل کارپوریشن کی ہر طرف سے مذمت ہوئی۔ طلبہ نے دہلی حکومت اور میونسپل کارپوریشن کے خلاف مظاہرہ کیا۔ اس دوران عام آدمی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ نے راجندر نگر میں ناراض طلبہ سے ملاقات کی۔ انہوں نے طلبہ سے کہا کہ دہلی حکومت اور ایم سی ڈی اس حادثے کے متاثرین کے لواحقین کو 10-10 لاکھ روپے کا معاوضہ دیں گے۔

سنجے سنگھ نے مزید کہا کہ مرنے والے طلبہ کی یاد میں ایک لائبریری بنائی جائے گی۔ اسے بنانے کے لیے وہ خود اپنے ایم پی فنڈ سے ایک کروڑ روپے دیں گے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ حکومت نے کوچنگ سینٹرز کو ریگولیٹ کرنے کے لیے ایک قانون بنانے کا فیصلہ کیا ہے جس میں طلبہ کی تجاویز کو بھی شامل کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں:

دہلی حکومت کا بڑا اعلان، کوچنگ انسٹی ٹیوٹ قانون کے دائرے میں لائے جائیں گے، ریگولیشن ایکٹ نافذ ہوگا

اصلی ذمہ دار کون؟ لوک سبھا میں بھی دہلی کوچنگ حادثہ کی گونچ

دہلی کوچنگ سینٹر حادثہ: تہہ خانے کا غلط استعمال کرنے والے 13 کوچنگ سینٹر سیل

نئی دہلی: دہلی میونسپل کارپوریشن کی میئر ڈاکٹر شیلی اوبرائے نے راجندر نگر حادثے میں ہلاک ہونے والے طلبہ کی یاد میں ایک لائبریری بنانے کا اعلان کیا ہے۔ میئر نے اس سلسلے میں حکم نامہ جاری کر دیا ہے۔ انہوں نے جاری کردہ حکم نامے میں کہا کہ چند روز قبل راجندر نگر میں پیش آنے والے واقعہ کے بعد، دہلی میں مسابقتی امتحانات کی تیاری کرنے والے بہت سے طلبہ نے دہلی میں سرکاری/سرکاری لائبریریوں کی کمی کا مسئلہ اٹھایا، کیونکہ وہ اپنی کتابیں حاصل کرنے سے قاصر تھے۔ پرائیویٹ لائبریریوں سے لی گئی کتابیں فیس کی بھاری رقم برداشت نہیں کر سکتی۔ ان باتوں کو ذہن میں رکھتے ہوئے ایم سی ڈی دہلی میں چار مختلف مقامات پر متوفی طلبہ کے نام پر چار پبلک لائبریریاں بنائے گی۔

میئر نے کہا کہ اس کام کے لیے میئر کے صوابدیدی اکاؤنٹ ہیڈ سے بجٹ کی فراہمی کی جا سکتی ہے۔ میئر نے متعلقہ محکمے کو اس سلسلے میں فزیبلٹی کا جائزہ لینے اور زمین کی نشاندہی کرنے اور جلد از جلد ضروری کارروائی شروع کرنے کی ہدایت کی ہے۔ غور طلب ہے کہ راجندر نگر، مکھرجی نگر، پٹیل نگر اور بیر سرائے میں لائبریریاں بنائی جائیں گی۔

آپ کو بتا دیں کہ راجندر نگر میں واقع ایک کوچنگ سنٹر کے تہہ خانے میں پانی بھر جانے سے تین طالب علموں کی موت ہو گئی تھی۔ حادثے کے وقت تینوں کوچنگ سینٹر کے تہہ خانے میں بنی لائبریری میں پڑھ رہے تھے۔ اس دوران بارش کا پانی تہہ خانے میں داخل ہوگیا۔ زیر تعلیم 35 میں سے 32 طلبہ کو نکالنے میں کامیاب ہو گئے تاہم تین طلبہ پانی میں ڈوبنے سے جاں بحق ہو گئے۔

اس حادثے کے بعد تحقیقات سے پتہ چلا کہ کوچنگ سینٹر کے تہہ خانے میں ایک لائبریری غیر قانونی طور پر چلائی جا رہی تھی۔ اس کو لے کر دہلی میونسپل کارپوریشن کی ہر طرف سے مذمت ہوئی۔ طلبہ نے دہلی حکومت اور میونسپل کارپوریشن کے خلاف مظاہرہ کیا۔ اس دوران عام آدمی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ نے راجندر نگر میں ناراض طلبہ سے ملاقات کی۔ انہوں نے طلبہ سے کہا کہ دہلی حکومت اور ایم سی ڈی اس حادثے کے متاثرین کے لواحقین کو 10-10 لاکھ روپے کا معاوضہ دیں گے۔

سنجے سنگھ نے مزید کہا کہ مرنے والے طلبہ کی یاد میں ایک لائبریری بنائی جائے گی۔ اسے بنانے کے لیے وہ خود اپنے ایم پی فنڈ سے ایک کروڑ روپے دیں گے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ حکومت نے کوچنگ سینٹرز کو ریگولیٹ کرنے کے لیے ایک قانون بنانے کا فیصلہ کیا ہے جس میں طلبہ کی تجاویز کو بھی شامل کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں:

دہلی حکومت کا بڑا اعلان، کوچنگ انسٹی ٹیوٹ قانون کے دائرے میں لائے جائیں گے، ریگولیشن ایکٹ نافذ ہوگا

اصلی ذمہ دار کون؟ لوک سبھا میں بھی دہلی کوچنگ حادثہ کی گونچ

دہلی کوچنگ سینٹر حادثہ: تہہ خانے کا غلط استعمال کرنے والے 13 کوچنگ سینٹر سیل

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.