ETV Bharat / bharat

یوپی: آٹھ نشستوں پر 80 امیدوار، 1.44 کروڑ ووٹرز،دو سیاسی خاندان بھی شامل ہیں - Lok sabha Election 2024

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Apr 19, 2024, 7:23 AM IST

لوک سبھا انتخابات 2024 کے پہلے مرحلے میں یوپی میں 8 سیٹوں پرووٹنگ جاری ہے۔ آئیے جانتے ہیں کہ ان 8 سیٹوں پرکن تجربہ کارلیڈروں کی ساکھ داؤ پرلگی ہے۔ گزشتہ الیکشن میں کس لیڈر نے کون سی سیٹ پر قبضہ جمایا تھا؟

8 نشستوں پر 80 امیدوار، 1.44 کروڑ ووٹرز،دو سیاسی خاندان بھی شامل ہیں
8 نشستوں پر 80 امیدوار، 1.44 کروڑ ووٹرز،دو سیاسی خاندان بھی شامل ہیں

حیدرآباد: لوک سبھا انتخابات 2024 کے پہلے مرحلے میں 102 سیٹوں پر آج یعنی 19 اپریل کو ووٹنگ ہو رہی ہے۔ یوپی میں پہلے مرحلے میں 8 سیٹوں پر ووٹنگ ہو رہی ہے۔ یوپی کی رام پور، مرادآباد، پیلی بھیت، سہارنپور، کیرانہ، مظفر نگر، بجنور، نگینہ لوک سبھا سیٹوں پر مرکزی وزیر سمیت کئی ایم ایل ایز اور سیاستدانوں کی ساکھ داؤ پر لگی ہوئی ہے۔

پچھلے انتخابات کی بات کریں تو ان 8 سیٹوں میں سے بی جے پی کے پاس 4 سیٹیں تھیں۔ ان میں رام پور، پیلی بھیت، کیرانہ اور مظفر نگر سیٹیں شامل ہیں۔ وہیں بی ایس پی کے پاس 3 اور ایس پی کے پاس ایک سیٹ تھی۔ کانگریس کے کھاتے میں ایک بھی سیٹ نہیں ہے۔

پچھلے انتخابات کے مقابلے اس بار اتحاد میں تبدیلی آئی ہے۔ لوک سبھا انتخابات 2019 میں ایس پی، بی ایس پی اور آر ایل ڈی ایک ساتھ تھے۔ جبکہ کانگریس نے تنہا الیکشن لڑا تھا۔ لیکن اس بار ایس پی اور کانگریس ساتھ ہیں۔ آر ایل ڈی بی جے پی کے ساتھ ہے اور بی ایس پی تنہا لڑ رہی ہے۔ اس کا کیا اثر ہوگا یہ تو 4 جون کو ہونے والی ووٹوں کی گنتی میں ہی پتہ چلے گا۔

مودی حکومت میں مظفر نگر سے مرکزی وزیر مملکت سنجیو بالیان، یوگی حکومت میں پیلی بھیت سے تعمیرات عامہ کے وزیر جتن پرساد، کیرانہ سے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ پردیپ چودھری، میراپور سے آر ایل ڈی کو این ڈی اے (آر ایل ڈی) کے امیدوار کے طور پر میدان میں اتارا گیا ہے۔ بجنور کے ایم ایل اے چندن چوہان اور ناہٹور کے ایم ایل اے اوم کمار نگینہ سے بی جے پی کے امیدوار کے طور پر میدان میں اتر رہے ہیں۔ آج ووٹر ان سابق فوجیوں کی قسمت کا فیصلہ کر رہے ہیں۔

مزید پڑھیں:عام انتخابات کے پہلے مرحلے میں 102 نشستوں پر آج ڈالیں جائیں گے ووٹ - Lok Sabha Election 2024

یوپی کے دو سیاسی خاندان بھی لوک سبھا انتخابات 2024 کے پہلے مرحلے میں مظبوطی سے کام کر رہے ہیں۔ ان میں سے ایک کیرانہ کا مشہور حسن خاندان ہے۔ ان کی بیٹی اقرا حسن اس سیٹ سے ایس پی امیدوار کے طور پر الیکشن لڑ رہی ہیں۔ دوسرے خاندان کا تعلق سہارنپور کے قاضی خاندان سے ہے۔ یہ بھی ایک تجسس کی بات ہے کہ کیا اس خاندان سے تعلق رکھنے والے عمران مسعود گزشتہ دو لوک سبھا انتخابات میں شکست کے بعد تیسری کوشش میں پارلیمنٹ میں داخل ہوتے ہیں یا نہیں۔

حیدرآباد: لوک سبھا انتخابات 2024 کے پہلے مرحلے میں 102 سیٹوں پر آج یعنی 19 اپریل کو ووٹنگ ہو رہی ہے۔ یوپی میں پہلے مرحلے میں 8 سیٹوں پر ووٹنگ ہو رہی ہے۔ یوپی کی رام پور، مرادآباد، پیلی بھیت، سہارنپور، کیرانہ، مظفر نگر، بجنور، نگینہ لوک سبھا سیٹوں پر مرکزی وزیر سمیت کئی ایم ایل ایز اور سیاستدانوں کی ساکھ داؤ پر لگی ہوئی ہے۔

پچھلے انتخابات کی بات کریں تو ان 8 سیٹوں میں سے بی جے پی کے پاس 4 سیٹیں تھیں۔ ان میں رام پور، پیلی بھیت، کیرانہ اور مظفر نگر سیٹیں شامل ہیں۔ وہیں بی ایس پی کے پاس 3 اور ایس پی کے پاس ایک سیٹ تھی۔ کانگریس کے کھاتے میں ایک بھی سیٹ نہیں ہے۔

پچھلے انتخابات کے مقابلے اس بار اتحاد میں تبدیلی آئی ہے۔ لوک سبھا انتخابات 2019 میں ایس پی، بی ایس پی اور آر ایل ڈی ایک ساتھ تھے۔ جبکہ کانگریس نے تنہا الیکشن لڑا تھا۔ لیکن اس بار ایس پی اور کانگریس ساتھ ہیں۔ آر ایل ڈی بی جے پی کے ساتھ ہے اور بی ایس پی تنہا لڑ رہی ہے۔ اس کا کیا اثر ہوگا یہ تو 4 جون کو ہونے والی ووٹوں کی گنتی میں ہی پتہ چلے گا۔

مودی حکومت میں مظفر نگر سے مرکزی وزیر مملکت سنجیو بالیان، یوگی حکومت میں پیلی بھیت سے تعمیرات عامہ کے وزیر جتن پرساد، کیرانہ سے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ پردیپ چودھری، میراپور سے آر ایل ڈی کو این ڈی اے (آر ایل ڈی) کے امیدوار کے طور پر میدان میں اتارا گیا ہے۔ بجنور کے ایم ایل اے چندن چوہان اور ناہٹور کے ایم ایل اے اوم کمار نگینہ سے بی جے پی کے امیدوار کے طور پر میدان میں اتر رہے ہیں۔ آج ووٹر ان سابق فوجیوں کی قسمت کا فیصلہ کر رہے ہیں۔

مزید پڑھیں:عام انتخابات کے پہلے مرحلے میں 102 نشستوں پر آج ڈالیں جائیں گے ووٹ - Lok Sabha Election 2024

یوپی کے دو سیاسی خاندان بھی لوک سبھا انتخابات 2024 کے پہلے مرحلے میں مظبوطی سے کام کر رہے ہیں۔ ان میں سے ایک کیرانہ کا مشہور حسن خاندان ہے۔ ان کی بیٹی اقرا حسن اس سیٹ سے ایس پی امیدوار کے طور پر الیکشن لڑ رہی ہیں۔ دوسرے خاندان کا تعلق سہارنپور کے قاضی خاندان سے ہے۔ یہ بھی ایک تجسس کی بات ہے کہ کیا اس خاندان سے تعلق رکھنے والے عمران مسعود گزشتہ دو لوک سبھا انتخابات میں شکست کے بعد تیسری کوشش میں پارلیمنٹ میں داخل ہوتے ہیں یا نہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.