حیدرآباد: راموجی گروپ کے چیئرمین راموجی راؤ کا 8 جون کو انتقال ہو گیا تھا۔ ان کی یاد میں ساڑھے سات فٹ اونچا مجسمہ مشہور مجسمہ ساز راج کمار ووڈیار تیار کر رہے ہیں۔ یہ مجسمہ آندھرا پردیش کے کونسیما ضلعے کے کوتھاپیٹ میں تیار کیا جا رہاہے جس کو وشاکھاپٹنم میں نصب کیا جائے گا، کیونکہ وشاکھاپٹنم کو ایناڈو کی جائے پیدائش سمجھا جاتا ہے جسے راموجی راؤ نے خود بنوایا تھا۔
راج کمار نے بتایا کہ وجیا نگرم کے ایم پی کلیشٹی اپلانائیڈو نے مجھ سے رابطہ کیا اور میڈیا بیرن کا مجسمہ تیار کرنے کو کہا۔ اس سلسلے میں اپلانائیڈو نے مجھے رامو جی راؤ کی بہت سی تصاویر دکھائیں۔ تصویریں دیکھنے کے بعد میں نے ایک تصویر کا انتخاب کیا جس میں وہ 60 سال کے دکھ رہے ہیں۔ میں نے اس تصویر کی مدد سے میڈیا آئکن رامو جی راؤ کا مجسمہ تیار کرنا شروع کیا۔ مجسمہ تو چار دن میں ہی تیار ہو گیا تھا بس اس میں حتمی شکل دینا باقی ہے۔
جمعہ کے روز، ایم پی اپلانائیڈو نے مجسمہ کا معائنہ کیا اور کچھ ترمیم اور شمولیت کی تجویز دی۔ ایم پی اپلا نائیڈو نے کہا کہ ہم نے ایناڈو کی جائے پیدائش وشاکھاپٹنم میں مورتی نصب کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ دوسرا مجسمہ سریکاکولم ضلع کے رانستھلم میں سائی ڈگری کالج کے احاطے میں نصب کیا جائے گا۔
ایم پی نے کہا کہ رامو جی راؤ کا مجسمہ بنانے کا خیال ان کی (راموجی راؤ) روح اور نظریہ کو آنے والی نسلوں تک پہنچانے کے مقصد سے میرے ذہن میں آیا اور پھر میں نے اپلانائیڈو سے رابطہ کیا اور مجسمہ بنانے کی بات رکھی جس کو انہوں نے تسلیم کر لیا۔
اپلا نائیڈو نے کہا کہ تلگو سماج کے لیے رامو جی راؤ کی خدمات کو یاد کرنے کے لیے ان کے مجسمے نصب کیے گئے ہیں۔ واضع رہے رامو جی راؤ کا 8 جون کو حیدرآباد کے ایک اسپتال میں علاج کے دوران بیماری کی وجہ سے انتقال ہو گیا تھا ان کی عمر 87 تھی۔
ان کی جسد خاکی کو راموجی فلم سٹی میں کارپوریٹ آفس کی عمارت میں رکھا گیا اور ان کے اہل خانہ، دوستوں اور زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے یہاں پر آخری تعزیت کی۔ رامو جی راؤ نے تیلگو میڈیا، صحافت اور فلم اور تفریحی صنعت پر ملک کو بہت کچھ دیا ہے۔ جس کو رہتی دنیا تک یاد رکھا جائے گا۔