سورائسز ایک جلد کی بیماری ہے۔ حالانکہ یہ غیر متعدی بیماری ہے۔ پھر بھی یہ مریض کی جسمانی اور ذہنی صحت کو متاثر کرسکتا ہے۔ اسی وجہ سے ہر سال 29 اکتوبر کو سورائسز کا عالمی دن منایا جاتا ہے جس کا مقصد دنیا بھر میں سورائسز اور اس کے علاج کے بارے میں آگاہی پھیلانا ہے۔ World Psoriasis Day 2022: "Unloading Psoriatic Disease"
سورائسز ایک غیر متعدی جلد کی بیماری ہے جسے عام طور پر مدافعتی نظام سے متعلق بیماری سمجھا جاتا ہے۔ یہ ایک ایسی بیماری ہے جو جسمانی مسائل پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ انسان کی ذہنی صحت کو بھی متاثر کر سکتا ہے۔ اس بیماری کے حوالے سے لوگوں میں کافی الجھنیں پائی جاتی ہیں۔ اسی کے پیش نظر “ unloading psoriatic disease” کے ٹھیم پر رواں برس سورائسز کا عالمی دن 2022 منایا جارہا ہے۔
سورائسس کیا ہے
سورائسز جلد کی ایک سنگین غیر معمولی بیماری ہے، جس میں مریض کی جلد پر سرخ اور سفید پرتدار یا پپڑیدار دھبے بننے شروع ہو جاتے ہیں۔ یہ دھبے عام طور پر کہنیوں، گھٹنوں، کھوپڑی یا کمر کے نچلے حصے پر ظاہر ہوتے ہیں۔ یہ دھبے بعض اوقات میں خارش یا درد دینے والے ہوسکتے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی جیسے جیسے یہ بیماری بڑھتا ہے، مریض کو جلن محسوس ہو سکتی ہے اور بیماری کی جگہ پر سوجن بھی ہوسکتی ہے۔ World Psoriasis Day 2022: "Unloading Psoriatic Disease"
سورائسز ایک ایسی بیماری ہے جس کے لیے عام طور پر زیادہ فعال مدافعتی نظام کو ذمہ دار سمجھا جاتا ہے۔ یہ مسئلہ مردوں اور عورتوں کو یکساں طور پر متاثر کرتی ہے لیکن اس کی شدت بعض انسان میں مختلف ہوسکتی ہے۔ یہ جلد کی بیماری ایک دیرپا بیماری ہے، جس میں بعض اوقات ایسا ہوتا ہے کہ متاثرہ شخص میں کسی قسم کی علامات ظاہر نہیں ہوتی، لیکن کچھ عرصے بعد مریض میں شدید علامات اور اثرات دیکھے جاسکتے ہیں۔ World Psoriasis Day 2022: "Unloading Psoriatic Disease"
سورائسز کے اقسام اور علامات
سورائسز کی کئی اقسام ہوتے ہیں۔ حالانکہ اس سے مکمل طور پر چھٹکارا پانے کا کوئی علاج نہیں ہے لیکن صحیح علاج اور احتیاطی تدابیر اختیار کرکے اس بیماری کو کنٹرول میں رکھا جاسکتا ہے۔
سورائسز کئی عوامل کی وجہ سے ہو سکتا ہے جن میں مدافعتی نظام کے مسائل، صدمہ، ہارمونل تبدیلیاں، جذباتی تناؤ، ضرورت سے زیادہ شراب پینا، سورج کی روشنی میں زیادہ وقت گزارنا، بعض اوقات میں دیگر بیماریوں اور ادویات کے مضر اثرات شامل ہیں۔ ماہرین کا خیال ہے کہ ان کے علاوہ اور بھی بہت سے وجوہات ہیں جو اس بیماری کو پیدا کرسکتی ہیں۔