حیدرآباد: بھارت میں کورونا کیسز کے معاملات میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔ جس کی وجہ سے صحت کے شعبے میں تشویش بڑھتی جارہی ہے۔ بھارت میں گزشتہ روز 1573 جبکہ بدھ کو 2151 نئے کیسز درج کئے گئے ہیں۔ یعنی کہ یومیہ کورونا کیسز میں 37 فیصد کا اضافہ درج کیا جارہا ہے۔ ملک میں کل ایکٹیو کیسز کی تعداد 11,903 ہو چکی ہے۔ پیر کو وزارت صحت کی جانب سے کورونا کے بڑھتے معاملات کے حوالے سے ایک اہم میٹنگ کی گئی، جس میں کہا گیا کہ کچھ ریاست ایسے ہیں جہاں کورونا کے معاملات میں تیزی سے اضافہ درج کیا جارہا ہے۔ ایسے ریاستوں کو کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ٹیسٹ-ٹریک-ٹریک اور ٹیکہ کاری پر توجہ مرکوز کرنی ہوگی۔ اس کے علاوہ انفلوئنزا کے معاملات کی بھی نگرانی کرنی ہوگی۔
بھارت میں کووڈ-19 کے ایکٹیو کیسز میں اضافہ تو ہو ہی رہا ہے ساتھ ہی معمولی سردی جیسے علامات کے ساتھ فلو کے کیسز میں بھی اضافہ ہورہا ہے۔ ایسے میں ہر کوئی جاننا چاہتا ہے کہ کورونا اتنی تیزی سے کیسے پھیل رہا ہے؟ اس کے بارے میں بعض ایکسپرٹ کیا کہتے ہیں آئیے جانتے ہیں۔
ایکسپرٹ بتاتے ہیں کہ ملک میں کورونا کے بڑھتے ہوئے واقعات کے پیچھے کورونا کا نیا سب ویریئنٹ XBB.1.16 ہو سکتا ہے اور اس کی وجہ سے مستقبل میں نئی لہر کے امکانات میں بھی اضافہ ہورہا ہے۔ ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ "کورونا کے نئے ورژن کی علامات پہلے جیسی ہی ہے، کوئی نئی علامات نہیں ہے۔ موسم کی تبدیلی کے باعث فلو کے کیسز میں بھی مزید اضافہ ہوا ہے اور اس کی بھی علامات کورونا جیسی ہی ہے جس کی وجہ سے لوگ خوف میں مبتلا ہیں۔"
ماہرین کے مطابق نئے کوویڈ ویرینٹ XBB.1.16 کی تعداد میں مزید اضافہ بھارت میں تشویش پیدا کرسکتا ہے۔ "XBB1.16 ویریئنٹ CoVID-19 Omicron ویرینٹ کے Recombination XBB ویرینٹ کی نسل ہے جو XBB.1.5 ویریئنٹ سے 140 فیصد زیادہ تیزی سے بڑھتا ہے اور اس میں تین اضافی میوٹیشنز E180V, K478R, اور S486P جو اسے جارحانہ بناتے ہیں۔ XBB.1.16 ویریئنٹ کم از کم 12 ممالک بشمول امریکہ، برونیئی، سنگاپور، چین اور برطانیہ کے علاوہ بھارت جیسے ممالک میں بھی تیزی سے پھیل رہا ہے"