کووڈ 19 وبائی مرض کے دوران یہ خدشات بنے ہوئے ہیں کہ کووڈ کا ٹیکہ نہیں لینے والے افراد اگر کووڈ سے متاثر ہوجاتے ہیں، تو ایسی صورتحال میں ان کا مدافعتی نظام کتنی دیر تک انہیں تحفظ فراہم کرسکے گا۔ اسی حوالے سے یل اسکول آف پبلک ہیلتھ کے بائیواسٹیٹک پروفیسر جیفری ٹاؤن سینڈ نے کہا کہ ' تین ماہ یا اس سے کم وقت میں دوبارہ انفیکشن سے متاثر ہونے کا خطرہ بنا رہتا ہے۔
ٹاؤن سینڈ نے مزید کہا کہ ' لہذا، جن لوگوں کو پہلے کووڈ 19 ہوچکا ہے اور ان میں صحت یاب ہونے کے بعد قدرتی طور پر قوت مدافعت پیدا ہوئی ہے، انہیں ویکسین ضرور لینا چاہیے۔ آپ کے پچھلے کورونا انفیکشن سے پیدا ہوئی قوت مدافعت بہت کم وقت کے لیے آپ کو تحفظ فراہم کرسکتا ہے، جو نئے انفیکشن کے خلاف لڑنے میں ناکافی ثابت ہوگا'۔
اس ٹیم نے سارس کو وی 2 ( SARS-CoV-2) سے ملتے جلتے انفیکشن، جو عام ' نزلہ اور زکام' کا سبب بنتے ہیں' کا تجزیہ کیا اور یہ جاننے کی کوشش کی کہ ان انفیکشن سے دوبارہ متاثر ہونے کا خطرہ کتنا ہے اور ان کا امیونولوجیکل ڈیٹا کیا ہے۔ اس کے ساتھ انہوں نے سارس کو وی 1 اور مڈل ایسٹ ریسپریٹری سنڈروم کے امیونولجیکل ڈیٹا کا بھی تجزیہ کیا اور ٹیم وقت کے ساتھ کووڈ 19 کے دوبارہ انفیکشن سے متاثر ہونے کے خطرے کے بارے میں جاننے میں کامیاب رہی ۔
ٹیم نے پایا کہ ' انفیکشن سے صحت یاب ہونے کے فورا بعد انفیکشن دوبارہ ہوسکتا ہے۔ یہ انفیکشن تیزی سے عام ہوسکتا ہے کیونکہ اس صورتحال میں مدافعتی نظام دھیرے دھیرے کمزور ہوجاتا ہے اور اس کے نتیجے میں سارس کو وی 2 کی نئی شکلیں پیدا ہوسکتی ہیں۔